اسٹیٹ بینک نے ویمسول پرائیویٹ لمیٹڈ کو تجارتی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
بینک دولت پاکستان نے ویمسول پرائیویٹ لمیٹڈ کو الیکٹرونک منی انسٹی ٹیوشن (ای ایم آئی) کے طور پر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دیدی ہے۔ مذکورہ ادارہ لائسنس کے تحت، صارفین اور مرچنٹس کو ای منی والٹس اور پیمنٹ گیٹ وے کی خدمات پیش کرے گا۔
اس لائسنس کے اجرا سے الیکٹرونک منی انسٹی ٹیوشنز کی تعداد چھ ہوگئی ہے، جن میں نیا پے پرائیویٹ لمیٹڈ، فنجا پرائیویٹ لمیٹڈ، سادہ پے پرائیویٹ لمیٹڈ، ختر فویو ٹیکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹڈ، ای پروسیسنگ سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ اور ویمسول پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، ہب پے نامی ایک اور ای ایم آئی آزمائشی طور سرگرمیاں کر رہا ہے۔ دریں اثنا، یاپ پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، کیرزما پرائیویٹ لمیٹڈ اور ٹوکو لیب پرائیویٹ لمیٹڈ کو کام کرنے کی اصولی منظوری دیدی گئی ہے، اور فی الوقت یہ ادارے اپنی آزمائشی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے انتظامی اور ٹیکنالوجی انفراسٹرکچر کی تیاری میں مصروف ہیں۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پرائیویٹ لمیٹڈ
پڑھیں:
ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پاکستان کو سماجی تحفظ کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کریں گے۔
اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، جس کے لیے ملک کو 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کیے جائیں گے، اس پروگرام میں غریب خواتین اور ان کے خاندان شامل ہیں۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق نئی مالی معاونت سے گھریلو غربت کی امداد کی بہتر نشان دہی کی جائے گی، رقم سے غریب خواتین اور بچوں کی بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وسطی اور مغربی ایشیا کو اب بھی ترقی اور سماجی بہبود کے چیلنجز کا سامنا ہے، اس خطے میں افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو غربت اور سماجی تحفظ کے مسائل ہیں۔
2024 میں پاکستان کو 2 ارب 99 کروڑ ڈالر سے زائد کی فنانسنگ، اور 2 ارب 31 کروڑ ڈالر سے زائد قرض اور گرانٹس فراہم کی گئیں، پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 50 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، سندھ ایمرجنسی ہاؤسنگ منصوبے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے 40 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پروگرام کے لیے 25 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے، کےپی میں شاہراہوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 32 کروڑ ڈالر فراہم کیے گئے۔