رمضان المبارک کے مہینے میں سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کے نئے اوقات کار جاری
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
محکمہ اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے رمضان المبارک کے مہینے میں صوبہ بھر کے تما م سرکاری ونجی تعلیمی اداروں کے نئے اوقات کار جاری کر دیے ہیں۔
سوموار سے ہفتہ تک صبح 8:30 سے 1 بجے تک جبکہ جمعہ کے روز صبح 8:30 سے 12:30 تک اسکول کھلیں گے۔ ڈبل شفٹ والے اسکولوں میں دوسری شفٹ کا آغاز دن 1 بجے ہوگا اور چھٹی 4 بجے ہوگی۔ جمعے والے دن دوسری شفٹ اڑھائی بجے شروع ہوگی اور چھٹی 5 بجے ہوگی۔
دوسری جانب سندھ میں رمضان المبارک کے دوران اسکولوں کے اوقات کار کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کے ڈبل شفٹ پر چلنے والے پرائمری اسکولوں میں پہلی ڈبل شفٹ صبح 7:30 سے 11:30 تک ہوگی، جبکہ دوسری ڈبل شفٹ صبح 11:45 سے شام 2:45 منٹ تک ہوگی، سنگل شفٹ 8:00 سے 12:30 تک ہوگی۔
جمعے کے روز پرائمری اسکولوں میں پہلی ڈبل شفٹ صبح 7:30 سے 10:30تک ہوگی، سنگل شفٹ 8:00 سے 11:30 تک ہوگی، جبکہ دوسری ڈبل شفٹ صبح 11:45 سے شام 1:15 منٹ تک ہوگی۔
رمضان المبارک میں سندھ کے ڈبل شفٹ پر چلنے والے سیکینڈری، ہائرسیکنڈری اور ایلیمینٹری اسکولوں میں پہلی ڈبل شفٹ صبح 7:30 سے 11:30 تک ہوگی، جبکہ دوسری ڈبل شفٹ صبح 11:45 سے شام 2:45 منٹ تک ہوگی، سنگل شفٹ 8:00 سے 12:30 تک ہوگی۔
جمعے کے روز سیکینڈری، ہائرسیکنڈری اور ایلیمینٹری اسکولوں میں پہلی ڈبل شفٹ صبح 7:30 سے 10:30 تک ہوگی، سنگل شفٹ 8:00 سے 11:30 تک ہوگی، جبکہ دوسری ڈبل شفٹ صبح 11:45 سے شام 1:15 منٹ تک ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکول ٹائمنگ پنجاب جمعہ سندھ سوموار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سوموار جبکہ دوسری ڈبل شفٹ صبح 11 45 سے شام رمضان المبارک سنگل شفٹ 8 00 سے سے 11 30 تک ہوگی منٹ تک ہوگی
پڑھیں:
پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے گندم کی قمیت مقرر نہ کرنے سے متعلق درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب حکومت کو قمیتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔
محکمہ زراعت کی گندم کے فی من اخراجات کی رپورٹ کو فیصلے کا حصہ بنایا گیا۔ عدالت عالیہ نے کہا محکمہ زراعت کی رپورٹ کے مطابق گندم کی فی من لاگت 3533 روپے ہے۔
عدالت عالیہ نے کہا سرکاری وکیل کے مطابق قیمتوں کے تعین کیلئے قانون بنا دیا گیا، سرکاری اداروں نے سیزن کے دوران آئین کے مطابق کردار ادا نہیں کیا، کم زمین والے اور ٹھیکے پر کاشتکاری کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ حکومتی اداروں نے اخراجات کو مدنظر رکھ کر فی من قیمت کا تعین نہیں کیا، سرکاری اداروں نے تسلیم کیا کہ گندم خوراک کا اہم جزو ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ صدر کسان بورڈ نے گندم کی قمیت مقرر نہ ہونے پر 8 اپریل 2025 کو لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔