UrduPoint:
2025-11-03@08:18:06 GMT

جرمنی میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

جرمنی میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 فروری 2025ء) جرمنی کی قدامت پسند جماعت سی ڈی یو کے سربراہ فریڈرش میرس نے کہا ہے کہ دیگر جماعتوں کو پہلے اس بارے میں بات چیت کرنا ہو گی کہ وہ کس کے ساتھ کام کرنے اور کن امور پر سمجھوتا کرنے کے لیے راضی ہیں۔

جرمن الیکشن میں قدامت پسندوں کی جیت، اے ایف ڈی دوسرے نمبر پر

جرمن پارلیمانی الیکشن میں سنٹر رائٹ بلاک فتح حاصل کرنے لیکن واضح اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعد مخلوط حکومت کی تشکیل کی طرف پیش قدمی کرتا نظر آ رہا ہے۔

سی ڈی یو کے رہنما فریڈرش میرس نے کہا ہے کہ وہ مرکز کی بائیں بازو کی ایس پی ڈی کے ساتھ اتحاد کے حامی ہیں لیکن مختلف جماعتوں کو پہلے آپس میں اس بارے میں مذاکرات کرنا ہوں گے کہ وہ کس کے ساتھ کام کرنے میں خوش ہیں اور کہاں کہاں سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

برلن میں سیاسی گہما گہمی

اتوار کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اپنی جیت کے بعد آج منگل 26 فروری کو برلن میں سی ڈی یو کے پارلیمانی گروپ کا اجلاس ہو رہا ہے۔

سی ڈی یو کے لیڈر اور تقریباً یقینی طور پر وفاقی جمہوریہ جرمنی کے اگلے چانسلر بننے والے قدامت پسند لیڈر فریڈرش میرس نے سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی کے ساتھ مخلوط حکومت کی تشکیل کی بھرپور حمایت اور رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

جرمن انتخابات: سرکردہ سیاست دانوں کے درمیان آخری مباحثہ

کرسچن ڈیمو کریٹک یونین (سی ڈی یو)کی سسٹر پارٹی یا ہم خیال جماعت کرسچن سوشل یونین کے صوبے باویریا کے رہنما مارکوس زؤڈر نے جرمن نشریاتی ادارے اے آر ڈی کو بیان دیتے ہوئے اس امر پر زور دیا ہے کہ وفاقی حکومت کی تشکیل کے لیے سی ڈی یو اور ایس پی ڈی کو 'خود کو متحد کرنا چاہیے۔

بویریا کے لیڈر مارکوس زؤڈر کا اہم بیان

جرمنی کے جنوبی صوبے بویریا کے سی ڈی یو/ سی ایس یو کے رہنما مارکوس زؤڈر نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا کہ جرمنی کی معاشی اور خارجہ پالیسی کی ناگفتہ بہ صورت حال کی روشنی میں، مرکز کے دائیں بلاک اور مرکز سے بائیں بازو کی ایس پی ڈی پر لازم ہے کہ وہ اتحاد قائم کریں اور مل کر کام کریں۔

جرمن قانون ساز متنازعہ امیگریشن قانون پر آج ووٹ ڈالیں گے

مارکوس زؤڈر نے تسلیم کیا ہے کہ جرمنی میں سرکاری اخراجات کو منظم کرنے کی راہ میں حکومت پر قرضوں کے حصول کے لیے عائد کی گئی حد ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ جرمنی کا قدامت پسند بلاک سی ڈی یو/ سی ایس یو اس پابندی میں کوئی تبدیلی لانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے جبکہ سوشل ڈیموکریٹس کئی مہینوں سے اس میں اصلاحات کی وکالت کر رہے ہیں۔

سوشل ڈیمو کریٹس کا اصرار ہے کہ ملک کے معاشی اور سماجی انفرا اسٹرکچر یا بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے اور دیگر شعبوں میں ضروری اصلاحات کے لیے وفاقی حکومت مزید عوامی فنڈز خرچ کرنے کے لیے تیار رہے۔

بویریا جرمنی کا ایک اہم صوبہ مانا جاتا ہے۔ باویریا کے رہنما نے آنے والے مذاکرات کو ''مشکل‘‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ایس پی ڈی اس عمل میں نئی ​​رکاوٹیں پیدا نہیں کرے گی۔

‘‘

مشرقی جرمنی میں اے ایف ڈی کی غیر معمولی کار کردگی

وفاقی جمہوریہ جرمنی کی مشرقی ریاستوں میں گزشتہ اتوار کے پارلیمانی الیکشن کے نتائج نے جرمنی کے سایسی منظر نامے میں انتہائی دائیں بازو کی AfD پارٹی کی بیان بازی کو تقویت دی ہے۔ اے ایف ڈی پارٹی کو مشرقی جرمن علاقوں میں ملنے والے ووٹوں کی تعداد گزشتہ وفاقی انتخابات سے تقریباً دوگنا رہی اور اس سے خاص طور پر مشرقی جرمنی میں اے ایف ڈی کو کافی فائدہ پہنچا ہے۔

اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ اے ایف ڈی مہاجرت مخالف پالیسی پر زیادہ آسانی سے بات چیت کر سکے گی۔

جرمن پارلیمانی انتخابات: فریڈرش میرس کو برتری حاصل

حالیہ انتخابات کے نتائج پر اک نظر

سنٹر رائٹ کرسچن ڈیموکریٹک یونین (CDU) اور اس کی باویرین سسٹر پارٹی کرسچن سوشل یونین (CSU) اتوار کو ہونے والے انتخابات میں 28.

6 فیصد ووٹوں کے ساتھ سرفہرست رہی۔ انتہائی دائیں بازو کی الٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) پارٹی 20.8 فیصد ووٹ حاصل کرتے ہوئے دوسرے نمبر پر رہی۔ سبکدوش ہونے والی مخلوط حکومت کی دو جماعتوں، سوشل ڈیموکریٹس (SPD) اور گرینز نے بالترتیب 16.4 فیصد اور 11.6فیصد ووٹ حاصل کیے ہیں۔

ک م/ ش ر (اے پی، اے آر ڈی، اے ایف پی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فریڈرش میرس مارکوس زؤڈر سی ڈی یو کے ایس پی ڈی اے ایف ڈی حکومت کی کے رہنما کے ساتھ بازو کی کے لیے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کابانی پی ٹی آئی کے 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ

سٹی42: پنجاب حکومت  نےبانی پی ٹی آئی کے 11 مقدمات انسدادِ دہشت گردی عدالت راولپنڈی منتقل کر دیے گئے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے خلاف تمام مقدمات اب اے ٹی سی راولپنڈی میں زیرِ سماعت ہوں گے۔ ان مقدمات کی سماعت اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے کی جائے گی۔

فیصلہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کیا گیا ہے جبکہ ٹرائل کے دوران بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

ذرائع کے مطابق یہ مقدمات راولپنڈی کے مختلف تھانوں  آر اے بازار، سٹی، وارث خان، نیو ٹاؤن، صادق آباد اور ٹیکسلا  میں درج ہیں۔

پنجاب حکومت نے اے ٹی سی راولپنڈی کو بانی پی ٹی آئی کے تمام مقدمات کے ٹرائل کیلئے نامزد کیا ہے جبکہ اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو اس ضمن میں باضابطہ ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
 
 

متعلقہ مضامین

  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پارلیمان کے تبادلوں، مقامی خودمختای کے ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا: مریم نواز
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • پنجاب حکومت کابانی پی ٹی آئی کے 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کرنے کا فیصلہ