راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں چیمپیئنز ٹرافی کے میچ کے باعث غیر ملکی ٹیم کی آمدورفت کے دوران اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ٹریفک کے لیے نئی ہدایات جاری کردی ہیں۔

اسلام آباد ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کے روز (26 فروری) راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں چیمپیئنز ٹرافی کے میچ کے باعث ٹیموں کی آمدورفت کے دوران، صبح 8 بجے سے 10 بجے کے دوران سری نگر ہائی وے پر ٹریفک معطل رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی: راولپنڈی اسٹیڈیم میں میچز کے دوران ٹریفک پولیس نے روٹ پلان تشکیل دیدیا

چیف ٹریفک آفیسر(سی ٹی او)  نے ہدایت کی ہے کہ شہری دوران روٹ اسلام آباد میں سفر کے لیے مختلف انڈر پاسز اور مرکزی شاہراہوں سے منسلک سروس روڈ کا استعمال کریں، کسی بھی سفری دشواری سے بچنے کے شہری 20 منٹ کا دورانیہ رکھ کر گھر سے نکلیں۔

اسلام آباد ٹریفک پولیس  کا کہنا ہے کہ روٹ کے دوران اسلام چوک اور آئی جے پی روڈ کھلے رہے گے ، بی 17، بی15 سے بلیو ایریا یا ایف سکس آنے والی ٹریفک مارگلہ روڈ استعمال کرسکتی ہے، ایچ 13اور جی 13/14 والی ٹریفک جی 13 انڈر پاس استعمال کرتے ہوئے سری نگر ہائی وے سے منسلک سروس روڈ استعمال کریں۔

بلیو ایریا کی جانب سفر کے لیے نائتھ ایونیو اور ایچ ایٹ انڈر پاس کا استعمال کیا جائے، ریڈ زون جانے والی ٹریفک مارگلہ روڈ، ایکسپریس چوک، ایوب چوک اور نادرا چوک کا استعمال کریں، شہری ریڈ زون سے فیض اباد جانے کے لیے  براستہ کنونشن سینٹر، کلب روڈ کا استعمال کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ٹریفک پلان جاری، کونسی اہم سڑک بند رہے گی؟

اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ہدایت کی ہے کہ ایکسپریس وے سے ریڈ زون جانے والی ٹریفک فیض آباد، پارک روڈ، کنونشن سینٹر کا استعمال کریں، شہریوں کی رہنمائی کے لیے اسلام آباد ٹریفک پولیس مختلف مقامات پر موجود رہے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسلام اباد آمدورفت ٹریفک پلان چیمپئنز ٹرافی راولپنڈی سری نگر ہائی وے غیر ملکی ٹیمیں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد ا مدورفت ٹریفک پلان چیمپئنز ٹرافی راولپنڈی سری نگر ہائی وے غیر ملکی ٹیمیں کا استعمال کریں باد ٹریفک پولیس اسلام ا باد اسلام آباد والی ٹریفک کے دوران کے لیے رہے گی

پڑھیں:

8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) 8 فروری الیکشن سے متعلق کامن ویلتھ رپورٹ میں وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی، انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کا انکشاف، رپورٹ کے مطابق 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا، پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا۔

تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ کی جانب سے 8 فروری 2024ء کے انتخابات میں دھاندلی چھپانے میں مدد کا انکشاف ہو اہے۔ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق اس حوالے سے لیک ہونے والی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ رجیم نے 2024ء کا انتخاب عمران خان کی پی ٹی آئی پارٹی سے دھاندلی اور ووٹوں کی ہیرا پھیری کے ذریعے چُرایا، اس حوالے سے دولتِ مشترکہ پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اس نے پاکستان کی فوجی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ ملی بھگت کر کے 2024ء کے عام انتخابات میں وسیع پیمانے پر کی گئی دھاندلی کو چھپانے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ دولتِ مشترکہ کا سیکریٹریٹ عام طور پر اپنے رکن ممالک کے انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک آزاد مبصر کے طور پر کام کرتا ہے اور اسی مقصد کے لیے اس نے فروری 2024ء کے الیکشن میں پاکستان میں 13 رکنی مبصر وفد بھیجا تھا لیکن اپنی 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار دولتِ مشترکہ نے مشاہداتی رپورٹ شائع کرنے سے گریز کیا اور اس کے برعکس انتخابات کی شفافیت اور پاکستان کے جمہوری عمل کی تعریف کی، تاہم اب سامنے آنے والی رپورٹ جو کہ پہلے دبا دی گئی تھی اس میں واضح طور پر وسیع پیمانے پر انتخابی دھاندلی اور انسانی و سیاسی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی گئی، جن میں آزادی اظہار، اجتماع اور انجمن سازی پر پابندیاں شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی پشت پناہی رکھنے والی حکومت نے عمران خان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو منصفانہ انتخابی مہم چلانے سے محروم رکھا، امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے پر مجبور کیا گیا اور پارٹی کو اس کا انتخابی نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا گیا، مبصر ٹیم نے بتایا کہ حکومتی فیصلے بار بار ایک جماعت کو غیر مساوی اور محدود انتخابی میدان میں دھکیلتے رہے، متعدد پولنگ سٹیشنوں پر اصل نتائج کے فارم اور حلقہ سطح پر جاری کیے گئے حتمی نتائج کے فارموں میں واضح تضاد موجود تھا، جس کے نتیجے میں ممکنہ طور پر کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دے دیا گیا۔

برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ رپورٹ کو پہلے غیر رسمی طور پر حکومتِ پاکستان سے شیئر کیا گیا اور بعد ازاں مبینہ طور پر حکومت نے اسے شائع نہ کرنے کا مطالبہ کیا، جس پر دولتِ مشترکہ سیکریٹریٹ نے عمل کیا اور رپورٹ کو دبا دیا، یہ رپورٹ جو اب مکمل طور پر لیک ہو چکی ہے، ڈراپ سائٹ نیوز نے حاصل کی، جس میں دولتِ مشترکہ پر دھاندلی کو چھپانے میں ملوث ہونے کا الزام لگ رہا ہے، رپورٹ میں انتخابات میں منظم دھاندلی اور ریاستی مشینری کے غلط استعمال کا ذکر ہے، جس کے ذریعے عمران خان کی غیر موجودگی میں ان کی جماعت کو سیاسی عمل سے باہر رکھا گیا۔

دولتِ مشترکہ کے ترجمان نے اس معاملے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان رپورٹس سے آگاہ ہیں جو آن لائن گردش کر رہی ہیں لیکن ان کا اصولی مؤقف ہے کہ وہ لیک شدہ دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے، حکومتِ پاکستان اور الیکشن کمیشن کو رپورٹ پہلے ہی موصول ہو چکی ہے اور جیسا کہ پہلے بتایا گیا تھا یہ رپورٹ رواں ماہ کے آخر میں شائع کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: ون وے کی خلاف ورزیوں کے خلاف ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، 280 مقدمات درج
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • چترال میں شدید بارشیں، سیلاب نے تباہی مچادی
  • ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر کتنے ماہ قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے؟
  • اسلام آباد ریڈ زون کے داخلی راستوں پر ڈائیورشنز، شہری کونسا متبادل راستہ استعمال کرسکتے ہیں؟
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن
  • اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ون وے خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 249 مقدمات درج
  • کراچی: شاہراہ نور جہاں پر پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار
  • اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا
  • کراچی میں 1 گھنٹے کے دوران 3 ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق