حال میں شادی کے بندھن میں بندھنے والے شہریار منور صدیقی اب شادی کے فوائد گنواتے نظر آ رہے ہیں۔

شہریار منور کی شادی دسمبر میں اداکارہ ماہین صدیقی کے ساتھ بڑی دھوم دھام سے ہوئی تھی۔

رنگا رنگ تقریبات میں روایتی رسومات کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ رقص اور موسیقی کی محافل میں منعقد کی گئی تھیں۔

دونوں کی شادی میں شوبز ستاروں کی شرکت نے چار چاند لگا دیے تھے اور اب بھی سوشل میڈیا پر تصاویر شیئر کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

دلہے میاں اپنی شادی سے کچھ زیادہ خوش نظر آتے ہیں جس کا اظہار وہ اپنے مداحوں کو شادی کے فوائد گنواتے ہوئے کر رہے ہیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Sheheryar Munawar Siddiqui (@sheheryarmunawar)

حال ہی میں انھوں نے انسٹاگرام پر تصویر شیئر کی ہے اور کیپشن میں لکھا کہ شادی کرنے کا فائدہ نمبر 11۔۔  ناشتے کی میز پر آپ کی تصویر بنانے کے لیے ’کوئی‘ مل جاتا ہے۔

اداکار شہریار کی اس پوسٹ میں ’کوئی‘ سے مراد ان کی اہلیہ ماہین صدیقی ہیں جنھوں نے ناشتے کی میز پر یہ تصویر بنائی تھی۔

مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین نے اس پوسٹ کو پسند کیا اور جوڑے کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شادی کے

پڑھیں:

چترال میں 2 دنوں کے دوران خودکشی کے 4 واقعات، نوبیاہتا دلہا اور 3 خواتین جان سے گئے

چترال میں گزشتہ 2 دنوں کے دوران خودکشی کے 4 واقعات پیش آئے ہیں جن میں 3 خواتین اور ایک مرد جان سے گئے۔

جمعے کے روز اپر چترال اور لوئر چترال میں خودکشی کے 2 واقعات پیش آئے۔ پہلا واقعہ لوئر چترال میں چیو پل پر پیش آیا جہاں ایک نو عمر لڑکی نے دریا میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ واقعے کے عینی شاہدین کے مطابق لڑکی کو انہوں نے اپنے دکان کے سامنے کھانے کی چیز خریدتے دیکھا تھا جس کے بعد وہ پل پر جاکر لوگوں کے سامنے دریا میں چھلانگ لگا دی۔

یہ بھی پڑھیے: چترال میں ایک ہفتے کے دوران 2 طالبات سمیت 5 افراد نے اپنی جان لے لی

لڑکی کی نعش اورغوچ کے مقام پر دریا سے برآمد کرکے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال چترال منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق خودکشی کی وجہ معلوم نہ ہوسکی۔

اسی روز دوسرا واقعہ وادی لاسپور کے گاؤں رامان میں پیش آیا جہاں زار نبی نامی نوبیاہتا نوجوان نے دریا میں چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ مقامی افراد کے مطابق نوجوان کی شادی 3 دن قبل ہوئی تھی جبکہ متوفی کی لاش کی تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چترال: قتل کے 3 واقعات کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش، پولیس نے لاش کی جگہ وزن کیوں لٹکایا؟

اس سے ایک روز قبل اپر چترال ہی کے علاقے نسور گول میں ایک شادی شدہ خاتون نے دریا میں چھلانگ لگا کر خودکشی کرلی۔ ان کی لاش دریا سے نکال لی گئی ہے۔ پولیس نے دونوں واقعات کی وجوہات جاننے کے لیے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

چوتھا واقعہ موڑکھو کے گاؤں کوشٹ میں پیش آیا جہاں جماعت نہم کی ایک طالبہ نے دریا میں کود کر خودکشی کر لی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی اسلام آباد کے ایک اسکول میں زیر تعلیم تھی اور گرمیوں کی چھٹیوں میں والدین کے ساتھ گاؤں آئی ہوئی تھی۔ اس کی لاش تاحال برآمد نہیں ہو سکی۔

یہ بھی پڑھیے: چترال: نوجوان کی خودکشی، گرفتار لیڈی ڈاکٹر پر شادی کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام

واضح رہے کہ چترال کے دونوں اضلاع میں گزشتہ کئی سالوں میں خودکشی کے رجحان میں تیزی سے اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے تاہم اس رجحان کی وجوہات جاننے کے لیے تاحال بڑے پیمانے پر تحقیق نہیں کی گئی ہے۔ دوسری طرف علاقے میں نفسیاتی مسائل سے نمٹنے کے لیے اسپتالوں میں ماہر نفسیات کی ضرورت ہے جسے پورا نہیں کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

chitral suicides چترال میں خودکشی خودکشی لاسپور مستوج نفسیاتی مسائل

متعلقہ مضامین

  • شمعون عباسی نے پہلی بار تین بیویوں کیساتھ طلاق کی وجہ بتادی
  • شادی کے دوران پولیس دلہا دلہن کو اٹھاکر لے گئی
  • چترال میں 2 دنوں کے دوران خودکشی کے 4 واقعات، نوبیاہتا دلہا اور 3 خواتین جان سے گئے
  • دلہن کو لینے تین دلہا تھانے میں پہنچ گئے، چونکا دینے والے انکشافات
  • حیدرآباد، ایک دلہن کو لینے تین دلہا تھانے میں پہنچ گئے، چونکا دینے والے انکشافات
  • سہیلی کا شوہر چھین کر شادی کرنے والی اداکارہ کی طلاق کی خبریں
  • چین اور یورپ اگلے 50 سالوں میں باہمی فائدے اور جیت کے نتائج حاصل کر سکتے ہیں، چینی میڈیا
  • استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی