تمام ممالک کو جاپان کے تاریخی جرائم کے ازسرنو احتساب کا حق حاصل ہے، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
تمام ممالک کو جاپان کے تاریخی جرائم کے ازسرنو احتساب کا حق حاصل ہے، چینی وزیر خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 November, 2025 سب نیوز
جاپانی رہنما نے تائیوان کے مسئلے میں فوجی مداخلت کی کوشش کا غلط پیغام دیا ہے، وانگ ای
بیجنگ (سب نیوز) چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کی اور تینوں ملکوں کی قیادت کے ساتھ دوستانہ تبادلہ خیال کیا۔ اتوار کے روز دورہ مکمل ہونے کے بعد، وانگ ای نے چینی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تینوں ممالک توقع رکھتے ہیں کہ چین خطے کے ممالک اور پوری دنیا کے لیے مزید یقین دہانی اور استحکام فراہم کرے گا۔
ان کہا کہنا تھا کہ اگلے سال چین کے 15ویں پنج سالہ منصوبے کا آغاز ہو گا۔ چین اس موقع سے فائدہ اٹھا کر وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون کو وسعت دیتے ہوئے چین-وسطی ایشیا تعاون میں اعلیٰ معیار کی ترقی کے نئے دور کا آغاز کرے گا، اور ایک قریبی چین-وسطی ایشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کرے گا۔ وانگ ای نے کہا کہ تینوں وسطی ایشیائی ممالک چینی صدر شی جن پھںگ کے تجویز کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو، گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو اور گلوبل گورننس انیشی ایٹو کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ فرینڈز آف گلوبل گورننس گروپ میں شامل ہوں گے اور جلد از جلد بین الاقوامی ثالثی کونسل کا حصہ بنیں گے ۔ وسطی ایشیائی ممالک سمجھتے ہیں کہ چین سب سے قابل اعتماد شراکت دار ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ تینوں ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے، تائیوان چین کی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے، وہ کسی بھی قسم کی “تائیوان کی علیحدگی” کی مخالفت کرتے ہیں اور یہ کہ وہ ملک کی وحدت کی تکمیل کے لئے چینی حکومت کی طرف سے کی جانے والی تمام کوششوں کی مضبوطی سے حمایت کرتے ہیں۔وانگ ای کا کہنا تھا کہ جاپانی رہنما نے کھلم کھلا تائیوان کے مسئلے میں فوجی مداخلت کی کوشش کا غلط پیغام دیا ہے اور ایک سرخ لکیر کو عبور کیا ہے جسے ہرگز نہیں چُھونا چاہیے ۔لہذا، چین کو سختی سے جواب دینا ہوگا۔
وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے متعلق اہم معاملات میں کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور نہ ہی پیچھے ہٹے گا۔ اگر جاپان اپنے غلط راستے پر قائم رہتا ہے ، تو انصاف کے حامی تمام ممالک اور لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جاپان کے تاریخی جرائم کا از سر نو احتساب کریں بلکہ یہ ذمہ داری ہے کہ وہ جاپانی عسکریت پسندی کو دوبارہ سر اٹھانے سے روکیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکاپ30 کے اختتام پر موسمیاتی اقدامات کے حوالے سے ایک جامع معاہدے کی منظوری کاپ30 کے اختتام پر موسمیاتی اقدامات کے حوالے سے ایک جامع معاہدے کی منظوری غزہ لبنان نہیں ہے‘‘ حماس نے جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے کی دھمکی دے دی جی 20 اجلاس: فلسطین، سوڈان، یوکرین اور کانگو کے تنازعات کے منصفانہ حل کا مطالبہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے جاری، حماس نے ثالثوں سے فوری مداخلت کی اپیل کردی یورپ کی بہت سی بڑی کمپنیاں امریکہ کے کنٹرول میں ہیں، ماہر اقتصادیات چین اٹلی کے ساتھ ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے، چینی وزیر اعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چینی وزیر خارجہ انیشی ایٹو وانگ ای نے کے ساتھ کہا کہ کرے گا
پڑھیں:
پاکستان کا عالمی فورم پر بحری سلامتی اور کنیکٹیویٹی کے تحفظ کا عزم
ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ نے اہم عالمی فورم سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان اپنی جغرافیائی اہمیت، سمندری راستوں کے سنگم پر موجودگی اور بحیرۂ عرب کو ’5واں پڑوسی‘ قرار دیتے ہوئے عالمی بحری سلامتی، تنوعِ کنیکٹیویٹی اور پائیدار ترقی کے لئے بھرپور تعاون چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات
انہوں نے کہا کہ کراچی سے گوادر تک پاکستان کی بندرگاہیں وسطی ایشیا کے خشکی میں گھرے ممالک کو عالمی تجارتی نظام سے جوڑنے کا دروازہ ہیں، جبکہ بحیرۂ عرب ہماری قومی سلامتی، اقتصادی مضبوطی، اور غذائی و توانائی کے تحفظ کا مرکزی ستون ہے۔
متعدد النوع اور سرحد پار خطرات
وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ آج دنیا کو بحری شعبے میں کئی الجھے ہوئے خطرات کا سامنا ہے، بحری قزاقی، دہشتگردی، اسلحہ و منشیات اسمگلنگ، سائبر حملے، سمندری آلودگی اور ماحولیاتی تبدیلی سے بڑھتے خطرات۔
Statement by the Deputy Prime Minister/Foreign Minister on Critical Maritime Infrastructure and Connectivity/Development
????⬇️https://t.co/Ru9qhcJc1n pic.twitter.com/FLxNgpnwT4
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) November 22, 2025
ان تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ آگاہی، معلومات کے تبادلے اور ابتدائی وارننگ نظام کی اشد ضرورت ہے۔
بین الاقوامی قوانین کے تحت تعاون ضروری
خطاب میں زور دیا گیا کہ سمندر کو باہمی تعاون اور مشترکہ خوشحالی کا ذریعہ بنایا جائے۔ کسی بھی قسم کی بالا دستی یا خارجیت پر مبنی بحری انتظامات مناسب نہیں۔
سمندری معاملات کو اقوام متحدہ کے کنونشن برائے قانونِ سمندر (UNCLOS) سمیت علاقائی و دوطرفہ قانونی فریم ورکس کے مطابق چلایا جانا چاہیے۔ سمندری تنازعات کا حل ہمیشہ بین الاقوامی قانون کے تحت پرامن طریقے سے ہونا چاہیے۔
مزید کہا گیا کہ عالمی کنیکٹیویٹی کو ایسے نظام سے جوڑا جائے جو زیادہ مضبوط ہو، تاکہ کسی ایک خطے میں پیدا ہونے والی رکاوٹ عالمی سطح پر بحران کا باعث نہ بنے۔ ساتھ ہی تکنیکی تعاون اور جدید حلوں کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
پاکستان نے SUPARCO کے تعاون سے سیٹلائٹ مانیٹرنگ اور مصنوعی ذہانت پر مبنی ویسل ٹریکنگ کو اپنے جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈی نیشن سینٹر میں شامل کیا ہے اور مزید تعاون کا خواہاں ہے۔
یورپی یونین سمیت عالمی شراکت داروں سے تعاون کی خواہش
ڈپٹی وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اہم بحری تنصیبات کے تحفظ کے لئے یورپی یونین اور دیگر ممالک کے ساتھ ٹیکنالوجی ٹرانسفر، قوانین کے تبادلے اور استعداد کار میں اضافے کے پروگراموں کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تقسیم اور طاقت کی دوڑ دنیا کے لیے خطرہ ہے، اسحاق ڈار
آخر میں انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہے کہ سمندر ہمیشہ امن، خوشحالی اور مشترکہ ترقی کے خطے رہیں—جہاں کنیکٹیویٹی مقابلے نہیں بلکہ مضبوطی پیدا کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحا ق ڈار عالمی فورم میری ٹائم نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ