کرم کی آگ پر قابو کیوں نہیں پایا جا رہا؟ میاں افتخار
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبر پختونخوا کے صدر میاں افتخار نے سوال اٹھایا ہے کہ کرم میں لگی آگ پر قابو کیوں نہیں پایا جارہا؟
باچا خان مرکز پشاور میں اے این پی تقریب سے میاں افتخار اور مرکزی رہنما امیر حیدر خان ہوتی نے خطاب کیا۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد غلطیاں ہوئیں،خیبرپختونخوا میں حکومت کی رٹ نہیں۔
میاں افتخار نے کہا کہ کرم میں لگی آگ پر قابو کیوں نہیں پایا جارہا؟وزیرستان میں مقامی لوگوں کے جھگڑوں کی روک تھام بھی نہیں ہو رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہیں۔
اے این پی کے صوبائی صدر نے یہ بھی کہا کہ افغانستان سے تجارت ختم کردی گئی ہے، اس ملک میں سازشیں ہر وقت جاری رہتی ہے، دہشت گردی پر قابو پانے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں ناکام ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں مقامی لوگوں کے جھگڑوں کی روک تھام بھی نہیں ہورہی، لکی مروت میں پانی کا شدید مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔
میاں افتخار نے کہا کہ افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک سے جنگ نہیں چاہتے، ہم ان کے مذاکرات مانتے ہیں نا ہی آپریشن، ان کے مذاکرات میں نقصان عوام کا ہوا ہے۔
امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ اےاین پی کی پارلیمانی ناکامی پر افسوس نہیں، سازش کے تحت ہمیں پارلیمنٹ سے باہر رکھا گیاہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میاں افتخار اے این پی نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
اٹلی میں چھوٹا طیارہ ہائی وے پر گر گیا، پائلٹ اور خاتون ساتھی ہلاک، متعدد گاڑیاں جل گئیں
اٹلی کے شمالی علاقے بریشیا میں ایک چھوٹا الٹرا لائٹ طیارہ مصروف ہائی وے پر گر کر تباہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں طیارے کے 75 سالہ پائلٹ سرجیو راوالیا اور ان کی 60 سالہ خاتون ساتھی این ماریا ڈی اسٹیفانو موقع پر جاں بحق ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، حادثہ فریچیا آر جی نامی طیارے کو پیش آیا، جو فضا سے اچانک نیچے آیا اور سڑک سے ٹکرا کر آگ کا گولہ بن گیا۔ حادثے کے دوران 2 گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور 2 ڈرائیور زخمی ہو گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق، پائلٹ ممکنہ طور پر ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کر رہا تھا، مگر رفتار پر قابو نہ پا سکا اور طیارہ قابو سے باہر ہو کر گھومتا ہوا زمین سے جا ٹکرایا۔
مقامی حکام نے فوری طور پر فائر بریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں روانہ کیں، لیکن طیارہ مکمل تباہ ہو چکا تھا۔
اطالوی قومی ایجنسی برائے فلائٹ سیفٹی نے حادثے کی مکمل تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جب کہ بریشیا کے پبلک پراسیکیوٹر نے غیر ارادی قتل کے حوالے سے ابتدائی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
حادثے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی اور ملبے کا تجزیہ کیا جا رہا ہے تاکہ کسی فنی خرابی یا انسانی غلطی کا تعین کیا جا سکے۔