کرکٹ جنون کے باوجودپاکستان کرکٹ کو برانڈ کے طور پر فروخت کرنا آسان نہیں ہوگا
18 ماہ میںقومی کرکٹ ٹیم تیسرے آئی سی سی ایونٹ کے پہلے رائونڈ سے آگے نہیں بڑھ سکی

چیمپئنز ٹرافی میں عبرتناک ناکامی کے بعد پاکستان کرکٹ کو غیر یقینی مستقبل کا سامنا ہے ، شائقین اور سپانسرز کی دلچسپی ختم ہو نے لگی ۔رپورٹ کے مطابق ٹیم کی ناقص کارکردگی اور چیمپئنز ٹرافی 2025 سے باہر ہونے کے بعد شائقین، ایڈورٹائزرز، براڈکاسٹرز اور سپانسرز کی دلچسپی ختم ہورہی ہے۔ 1996 کے بعد اپنے پہلے آئی سی سی بڑے ایونٹ کی میزبانی کرنے والی پاکستانی ٹیم چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرنے سے محروم رہی جس کی وجہ سے شائقین کی دلچسپی کم ہورہی ہے ۔شائقین کرکٹ کی جانب سے بڑے ناموںبابر اعظم، رضوان، شاہین آفریدی، حارث رؤف،امام الحق اور نسیم شاہ کوتنقیدکانشانہ بنایا جارہاہے اوران سے کرکٹ چھوڑنے تک کے مطالبے ہورہے ہیں۔گزشتہ18 ماہ میںقومی کرکٹ ٹیم تیسرے آئی سی سی ایونٹ کے پہلے رائونڈ سے آگے نہیں بڑھ سکی۔ 2023میں بھارت میں پچاس اوورز کے ورلڈ کپ میں پاکستان سری لنکا کو ہرانے کے بعد بھارت، جنوبی افریقہ ، افغانستان اور انگلینڈ سے ہارکر سیمی فائنل میں جگہ نہ بناسکا۔ گزشتہ سال امریکہ میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں بھی پاکستان پہلے راونڈ سے وطن واپس آگیا۔ حتی کہ امریکہ جیسی ٹیم نے پاکستان کو شکست دی۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میںنیوزی لینڈ سے اور بھارت سے ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئی۔ اس سے قبل سہ ملکی سیرزمیں شکست کا بھی سامنا رہا ۔مسلسل شکستوں کی وجہ سے شائقین کرکٹ قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سے کافی مایوس نظرآتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک رکن کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں بھارت اور نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد کہا جا رہا ہے کہ پاکستان کے کرکٹ کے کاروبار کو کافی نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں میزبانی کی فیس کی ضمانت دی گئی ہے، ٹکٹوں کی فروخت سمیت آئی سی سی کی آمدنی میں ہمارا حصہ ہے لیکن دیگر مسائل بھی ہیں جیسے لوگ میگا ایونٹ میں دلچسپی کھو رہے ہیں، براڈکاسٹرز آدھے بھرے اسٹیڈیم دکھا رہے ہیں ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 22 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ وباؤں سے بہتر طور پر نمٹںے کی تیاری، سمندروں کے تحفظ اور ترقیاتی مالیات کے حوالے سے حالیہ پیش رفت اس بات کی علامت ہے کہ کثیرالفریقی طریقہ کار اب بھی دنیا بھر کے لیے کارآمد ہے۔

پائیدار ترقی پر اعلیٰ سطحی سیاسی فورم (ایچ ایل پی ایف) کے افتتاحی اجلاس میں وزرا سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ جنگ، عدم مساوات اور مالیاتی دباؤ جیسے مسائل کی موجودگی میں پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کا حصول ممکن بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ تبدیلی ضروری ہی نہیں بلکہ ممکن بھی ہے۔

(جاری ہے)

ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں وباؤں کے خلاف معاہدے کی منظوری، کانفرنس برائے سمندر میں محفوظ سمندری علاقوں کو وسعت دینے اور مالیات برائے ترقی کانفرنس میں ترقیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کے وعدے اس مقصد کی راہ پر حاصل ہونے والی اہم کامیابیاں ہیں۔

'ایچ ایل پی ایف' پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے ایجنڈا 2030 اور اس کے 17 اہداف پر پیش رفت کا جائزہ لینے اور آئندہ اقدامات کے حوالے سے مرکزی پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے۔

پائیدار امن اور ترقی

انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا کہ دنیا 2030 کے اہداف کے حصول سے بہت دور ہے۔ اس وقت صرف 35 فیصد ہدف ایسے ہیں جن پر پیش رفت درست یا معتدل رفتار سے ہو رہی ہے جبکہ نصف کے حصول سے متعلق اقدامات انتہائی سست رو ہیں اور 18 فیصد پر ترقی معکوس دکھائی دیتی ہے۔

انہوں نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ 'ایس ڈی جی' کے حصول کے لیے ہنگامی بنیاد پر اور پرعزم طور سے کام کریں۔

یہ اہداف کوئی خواب نہیں بلکہ بدحال ترین لوگوں، ایک دوسرے اور آنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے دنیا کا وعدہ ہیں۔

انہوں ںے بتایا کہ اگر عالمی رہنما وسائل مہیا کریں اور سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں تو سماجی تحفظ، نوعمری کی شادی کے خاتمے اور خواتین کی مساوی نمائندگی سے متعلق اہداف قابل حصول دکھائی دیتے ہیں۔

سیکرٹری جنرل نے غزہ، سوڈان، میانمار، یوکرین اور دیگر جگہوں پر جاری جنگوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی اور امن کا بھی باہم گہرا تعلق ہے۔

پائیدار امن پائیدار ترقی کا تقاضا کرتا ہے اسی لیے ہر جگہ فوری جنگ بندی عمل میں آنی چاہیے اور سفارت کاری کے عزم کی تجدید ہونی چاہیے۔عالمگیر یکجہتی کی ضرورت

اس موقع پر اقوام متحدہ کی معاشی و سماجی کونسل (ایکوسوک) کے صدر باب رائے نے سیکرٹری جنرل کی بات کو دہراتے ہوئے خبردار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی سے معاشی ابتری تک ہر مسئلے کا حل بھرپور عالمگیر یکجہتی کا تقاضا کرتا ہے۔

یہ اپنے آدرشوں کو ترک کرنے کا نہیں بلکہ ایک دوسرے کے ساتھ کثیرالطرفہ وعدوں پر مزید مضبوطی سے کاربند رہنے کا وقت ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ ملکی سطح پر سکڑتے بجٹ اور بڑھتی ہوئی قومی پرستانہ سیاست سے ترقی کو خطرہ لاحق ہے لیکن کثیرالطرفہ نظام اب بھی معاشرے کی ہر سطح پر لوگوں کو حقیقی اور ٹھوس نتائج دے سکتا ہے۔

انہوں نے سول سوسائٹی، مقامی حکومتوں اور نجی شعبے کے ساتھ قریبی شراکتوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'ایس ڈی جی' کو دنیا بھر میں ممالک کے بجٹ اور پالیسیوں کا حصہ ہونا چاہیے۔

عزائم اور نتائج

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فائلیمن یانگ نے اپنے خطاب میں سیاسی عزائم کو ٹھوس اقدامات سے ہم آہنگ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میثاق سیویل اور گزشتہ سال طے پانے والے معاہدہ برائے مستقبل کا مقصد عالمگیر مالیاتی نظام میں اصلاحات لانا، موسمیاتی مقاصد کے لیے مالی وسائل میں اضافہ کرنا اور محصولات کے معاملے میں بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عزم اور نتائج کے درمیان فرق صرف یکجہتی، وسائل اور سیاسی ارادے کی بدولت ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔ 2030 کے ایجنڈے کو حاصل کرنے کی حتمی تاریخ تیزی سے قریب آ رہی ہے۔ اگرچہ اس سمت میں پیش رفت حوصلہ افزا نہیں لیکن دنیا کے پاس پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے ذرائع اور عزائم موجود ہیں۔

'ایچ ایل پی ایف' کو 2012 میں پائیدار ترقی پر برازیل میں ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس میں قائم کیا گیا تھا۔

امسال یہ فورم 'ایکوسوک' کے زیراہتمام منعقد ہو رہا ہے جو 23 جولائی تک جاری رہے گا۔ اس موقع پر صحت، صنفی مساوات، باوقار روزگار، زیرآب زندگی اور عالمگیر شراکتوں سے متعلق اہداف پر پیش رفت بطور خاص زیرغور آئے گی۔

اب تک 150 سے زیادہ ممالک 'ایس ڈی جی' کے حصول سے متعلق اپنے ہاں ہونے والی پیش رفت اور اس میں حائل مسائل کے بارے میں رپورٹ پیش کر چکے ہیں جبکہ حالیہ اجلاس میں 36 ممالک یہ رپورٹ دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • شائقین کرکٹ کا انتظار ختم، ایشیا کپ 2025 کی ممکنہ تاریخیں اور مقام آشکار
  • تیسرے ٹی 20میں شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلادیش کو شکست دے کر پاکستان وائٹ واش سے بچ گیا
  • شاہینوں کا پلٹ کا وار، بنگلہ دیش کو 74 رنز سے شکست دیدی
  • وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، غیر قانونی سفر کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ
  • مغرب کی بالادستی اور برکس کانفرنس سے وابستہ دنیا کا مستقبل
  • مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی
  • دوسرا ٹی 20،بنگلا دیش نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دیکر سیریز جیت لی
  • پائیدار ترقی محض خواب نہیں بلکہ بہتر مستقبل کا وعدہ ہے، گوتیرش
  • دوسرا ٹی 20: پاکستان کا بنگلادیش کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
  • نجکاری سے قبل قومی ایئرلائن کے تمام شعبوں کا انٹرنل آڈٹ شروع