لندن: برطانیہ میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا، جہاں 60 لاکھ ڈالر مالیت کا 18 قیراط سونے کا ٹوائلٹ چوری کر لیا گیا۔

پولیس نے تین ملزمان پر مقدمہ درج کر لیا ہے، جن میں سے ایک پر چوری اور دو پر چوری شدہ مال فروخت کرنے کا الزام ہے۔

یہ سونے کا ٹوائلٹ برطانیہ کے تاریخی "بلین ہیم پیلس" میں نمائش کے لیے رکھا گیا تھا، جہاں سے اسے 14 ستمبر 2019 کی علی الصبح محض پانچ منٹ میں چوری کر لیا گیا۔

چوروں نے دو چوری شدہ گاڑیاں استعمال کرتے ہوئے محل کے لکڑی کے دروازے توڑے اور تیزی سے ٹوائلٹ نکال کر فرار ہو گئے۔

نمائش کے دوران، زائرین تین منٹ کے لیے اس سنہری بیت الخلا کو استعمال کر سکتے تھے۔

پراسیکیوٹر کے مطابق، ملزم مائیکل جونز نے چوری سے قبل دو بار محل کا دورہ کیا اور ٹوائلٹ کی اور دروازے پر لگے تالے کی تصاویر لیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ چوری کی پہلے سے منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

چوری کے بعد ٹوائلٹ کا کوئی سراغ نہیں ملا، لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ اسے توڑ کر سونے کی شکل میں فروخت کر دیا گیا ہے۔

چوروں کی اس حرکت سے 18ویں صدی کی تاریخی عمارت اور قیمتی آرٹ اور فرنیچر کو نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کو بھی نقصان ہوا۔

تینوں ملزمان کو عدالت میں مقدمے کا سامنا ہے، اور جرم ثابت ہونے کی صورت میں انہیں قید اور جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 اپریل 2025ء) ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے جمعرات کے روز کہا کہ انہوں نے پیرو کے شہر کارل میں ایک رئیس اور امیر خاتون کی 5000 برس پرانی باقیات کو دریافت کیا ہے۔

آثار قدیمہ کے ماہر ڈیوڈ پالومینو نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ "جو چیز دریافت ہوئی ہے وہ ایک ایسی خاتون سے مماثل ہے، جو بظاہر اعلیٰ درجہ کی حامل تھیں اور ان کا تعلق طبقہ اشرافیہ سے تھا۔

"

بھارت: ہندو قوم پرستی کی بھینٹ چڑھتا قدیم تہذیبی و ثقافتی ورثہ

پیرو میں ماہرین آثار قدیمہ کو کیا ملا ہے؟

ڈیوڈ پالومینو نے کہا کہ مذکورہ خاتون کی باقیات کو احتیاط سے کپڑے کی تہوں میں محفوظ کر کے رکھا گیا تھا، جو مکاؤ (بڑے طوطے) کے پروں سے ڈھکی ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

اس میں خاتون کی جلد کے ساتھ ساتھ ان کے ناخن اور کچھ بالوں کا حصہ بھی شامل ہے۔

"

ابتدائی نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ خاتون کی عمر 20-35 سال کے درمیان تھی اور ان کا قد 5 فٹ کے قریب تھا۔

امریکا نے قدیمی عراقی ثقافت کا نایاب نمونہ واپس کر دیا

ڈیوڈ پالومینو نے کہا، "عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ حکمران صرف مرد ہوتے تھے، یا معاشرے میں انہیں کے زیادہ نمایاں کردار ہوتے ہیں۔" لیکن جمعرات کے روز اعلان کردہ اس دریافت سے ظاہر ہوتا ہے کہ قدیم ترین کارل تہذیب میں خواتین کا بھی ایک اہم کردار تھا۔

مصر، فرعون کے دور کا ایک اہم قبرستان دریافت

ٹیم نے پیرو کی وزارت ثقافت میں خاتون کی آخری رسومات کے وقت ان کے ساتھ رکھی گئی بعض باقیات کو صحافیوں کے سامنے پیش کیا، جس میں ایک پرندے کی چونچ، ایک پتھر کا پیالہ اور گھاس کی بنی ایک ٹوکری بھی شامل تھی۔ البتہ ان کی تدفین کی صحیح تاریخ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔

قدیم کارل تہذیب کیا تھی؟

رئیس خاتون کی یہ باقیات پیرو کے اسپیرو میں دریافت ہوئی ہیں۔

مقامی میونسپل کارپوریشن اسے پہلے کوڑا پھینکنے کی جگہ کے طور پر استعمال کیا کرتی تھی، تاہم سن 1990 کی دہائی میں اسے آثار قدیمہ کے مقام طور پر محفوظ کیا گیا۔

کارل تہذیب جنوبی امریکہ کی قدیم ترین تہذیبوں میں سے ایک ہے، جو تقریباً 3000 سال قبل مسیح سے 1800 قبل مسیح تک موجود تھی۔ اس تہذیب کا تعلق بھی اس وقت کی میسوپوٹیمیا، مصر اور چین کی دیگر عظیم تہذیبوں کی طرح ہے۔

رائن کے کنارے دو ہزار سال پرانے رومن فوجی اڈے کی دریافت

کارل شہر پیرو کے دارالحکومت لیما کے شمال میں تقریباً 180 کلومیٹر کے فاصلے پر وادی سوپ میں واقع ہے۔ سن 2009 میں اسے اقوام متحدہ کا عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا تھا۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس چوری کا معاملہ: ایم کیوایم لندن کے طارق میر کیخلاف کیس ختم
  •  بجلی چوری کے خلاف لیسکو کا بڑا آپریشن، 35 افراد رنگے ہاتھوں گرفتار
  • پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت
  • عالیہ حمزہ کو پانچ روز بعد جیل سے رہا کر دیا گیا
  • قلات: سڑک کنارے نصب آئی ای ڈی دھماکا، 4 افراد جاں بحق
  • کراچی: مہران ٹاؤن میں گتہ فیکٹری کے گودام میں آتشزدگی، بھاری مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا
  • مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پر فائرنگ، پانچ افراد ہلاک
  • کراچی میں تھانے بھی غیر محفوظ، شہری کی قیمتی 125 موٹر سائیکل چوری
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ