موسمی خرابی: ملک کے بالائی علاقوں کیلئے قومی ایئر لائن کی 6 پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
موسمی خرابی کے پیشِ نظر ملک کے بالائی علاقوں کے لیے قومی ایئر لائن کی 6 پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
فلائٹ شیڈول کے مطابق کراچی، اسلام آباد اور لاہور کی 13 پروازوں کی آمد اور روانگی میں تاخیر ہوئی ہے جبکہ اسلام آباد گلگت کی 4 پروازیں پی کے 601، 602، 605 اور 606 منسوخ کر دی گئیں۔
اسلام آباد سے اسکردو کی قومی ایئر لائن کی 2 پروازیں پی کے 451 اور 452 بھی منسوخ ہو گئیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ بینکنگ سیکٹر کا قومی معیشت میں اہم کردار ہے۔
اسلام آباد کراچی کی پرواز ای ار 503 کی روانگی میں 8 گھنٹے تاخیر جبکہ اسلام آباد دبئی کی نجی ایئر کی پرواز ای آر 701 کی روانگی میں 11 گھنٹے تاخیر ہوئی ہے۔
فلائٹ شیڈول کے مطابق لاہور کراچی کی پرواز پی ایف 144 کی روانگی میں 2 گھنٹے تاخیر ہوئی۔
کراچی ایئر پورٹ کی 5، لاہور کی 4 اور اسلام آباد کی 3 پروازوں میں تاخیر ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی ایئر لائن اسلام ا باد روانگی میں تاخیر ہوئی
پڑھیں:
حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
رواں برس فریضہ ادا کرنے والے حجاج ِ کرام آج رمی جمرات مکمل ہونے کے بعد منیٰ سے واپس روانہ ہو رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ضک 1446 ہجری (مطابق 2025) کا آخری مرحلہ مکمل ہو رہا ہے اور اور دنیا بھر سے آئے ہوئے لاکھوں عازمین آج اتوار 8 جون کو جمرات کے مقام پر جمرات (شیطان کی علامات) کو کنکریاں مارنے کے بعد منیٰ سے روانہ ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
اکثر حجاج آج ہی غروبِ آفتاب سے قبل مکہ مکرمہ واپس چلے جائیں گے، جہاں سے وہ اپنے اپنے وطن واپسی کے مراحل کا آغاز کریں گے،تاہم بعض حجاج کل پیر 9 جون (13 ذی الحجہ) کو بھی منیٰ میں قیام کریں گے اور ایامِ تشریق کے تیسرے روز کی رمی کے بعد روانہ ہوں گے۔
مشاعرِ مقدسہ میں قائم خیموں کا یہ عارضی شہر، جو ہر سال ایامِ حج کے دوران آباد ہوتا ہے، اب دوبارہ آئندہ سال کے حج تک ویران ہو جائے گا۔ وادیٔ منیٰ میں حج کا نظم و ضبط سنبھالنے والی انتظامیہ نے آج (تیسرے دن) کی رمی کے لیے بھی بھرپور انتظامات کررکھے ہیں۔
حکام کے مطابق جمرات پل پر آج غیر معمولی رش متوقع ہے، اسی لیے اضافی سکیورٹی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں تاکہ ہجوم کی روانی کو یقینی بنایا جا سکے۔ رضاکاروں اور دیگر متعلقہ اداروں کی ٹیمیں بھی موجود ہیں، جو حاجیوں کو راستے کی نشاندہی اور عمومی رہنمائی فراہم کر رہی ہیں۔
حجاج کی سہولت کے لیے جانے اور واپسی کے راستوں کو الگ الگ رکھا گیا ہے اور اہلکاروں کو باقاعدہ قطاروں میں تعینات کیا گیا ہے تاکہ حجاج آرام اور سکون کے ساتھ اپنی رمی مکمل کر سکیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے بچا جا سکے۔