پاک بھارت سہیلوں کی دوستی اور محبت کی خوبصورت مثال
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک:پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی سرحدیں اور کشیدگی دوستی اور رشتوں کو ختم نہیں کر سکتی، بھارتی لڑکی نے پاکستانی سہیلی کی شادی میں ویڈیو کال کے ذریعے شرکت کی، اس جذباتی لمحے کی ویڈیو نے لاکھوں دل جیت لیے۔
بھارتی دوست کی پاکستانی بیسٹ فرینڈ کی شادی ویڈیو کال پر دیکھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس نے سرحدی رکاوٹوں کے باوجود دوستی اور محبت کی خوبصورت مثال قائم کر دی ہے۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025
یہ ویڈیو انا ائیکا آہوجا نامی انسٹاگرام صارف نے شیئر کی ہے، جس میں دونوں دوستوں کی گہری محبت اور جدائی کی تکلیف صاف نظر آ رہی ہے۔ویڈیو میں موجود ٹیکسٹ میں لکھا ہے کہ مجبور ہو کر اپنی بہترین دوست کی شادی فیس ٹائم پر دیکھ رہی ہوں کیونکہ دونوں ممالک کی آپس میں نہیں بنتی۔
بھارتی لڑکی نے ویڈیو کے کیپشن میں لکھا .
یہ ویڈیو تیزی سے انٹرنیٹ پر وائرل ہو رہی ہے اور اب تک 2.5 ملین سے زائد ویوز اور 1.8 لاکھ لائکس حاصل کر چکی ہے۔
آج کے گوشت اور انڈوں کے ریٹس -منگل 25 فروری, 2025
سوشل میڈیا صارفین نے اس جذباتی لمحے پر اپنے خیالات اور تجربات شیئر کیے ہیں، ایک صارف نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میرے قریبی عزیز بھی پاکستان میں رہتے ہیں اور یہ بھارت پاکستان تنازع واقعی تکلیف دہ ہے۔
ایک اور صارف نے دونوں ممالک کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان اور بھارت مل کر کام کریں تو وہ چین کے بعد اگلی سپر پاور بن سکتے ہیں، دلوں کو ہمیشہ کے لیے تقسیم نہیں کیا جا سکتا۔
ملٹری ٹرائل کیس: کیا ایوب خان کے دور میں بنیادی حقوق میسر تھے؟ آئینی بنچ
ایک صارف نے جذباتی انداز میں کہا کہ یہ ویڈیو دیکھ کر مجھے بے حد رونا آ رہا ہے، یہ ویڈیو بہت پیاری ہے لیکن ساتھ ہی دل کو توڑ دینے والی بھی ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: یہ ویڈیو
پڑھیں:
پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر
اسلام آباد (آئی این پی )پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے، 26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں عدالتی خودمختاری کو ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں اسدقیصر نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، ملک احمد خان بھچڑ، سینیٹر اعجاز چوہدری، بلال اعجاز، محمد احمد چٹھہ اور دیگر بے گناہ کارکنان کو انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے واقعات کی آڑ میں دی گئی غیر قانونی سزاں کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ افسوس کا مقام ہے کہ جنہوں نے پارٹی چھوڑ کر پریس کانفرنس کی، انہیں ان ہی مقدمات میں معاف کر دیا گیا، جو انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے۔26ویں آئینی ترمیم کا اصل مقصد ملک میں جو باقی ماندہ عدالتی خودمختاری تھی، اسے بھی ایگزیکٹو کے ماتحت لانا تھا۔ ان شا اللہ، ہم اپنے قائد عمران خان کی قیادت میں جدوجہد جاری رکھیں گے اور ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کو ہر صورت بحال کریں گے۔