جاپانی کمپنی کراچی سمیت 3 ایئرپورٹس کے لیے ایکسپلوسو ڈیٹیکشن سسٹم فراہم کرے گی
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی نے کراچی، ملتان اور فیصل آباد ایئرپورٹس پر جدید ایوی ایشن سیکیورٹی اسکینرز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت ایئرپورٹ سیکیورٹی آلات کی فراہمی کا ٹینڈر کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔
اتھارٹی ترجمان کے مطابق 3 پاکستانی ایئرپورٹس پر چیکڈ بیگیج اور کارگو پیکیجز کی اسکیننگ کے لیے جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی یعنی جائِکا فیز-2 منصوبے کے تحت سیکیورٹی آلات کی فراہمی کے ليے کامیاب ٹینڈرنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکی ایئرپورٹس کی توسیع اور اپگریڈیشن کے لیے اقدامات جاری
’ٹینڈرنگ کا عمل جاپان میں مکمل کیا گیا اور اس کے نتیجے میں 2.
ترجمان کے مطابق اس منصوبے کے تحت ایکسپلوسو ڈیٹیکشن سسٹم اور سی ٹی مشینیں اور جدید بیگیج ہینڈلنگ سسٹم کراچی، ملتان اور فیصل آباد ایئرپورٹس پر نصب کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کا معاملہ کھٹائی کا شکار
یہ منصوبہ جاپانی گرانٹ کے تحت جائیکا کے تعاون سے مکمل کیا جا رہا ہے، جبکہ میسرز گائیروس بطور کنسلٹنٹ خدمات انجام دے رہا ہے۔
ترجمان پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کے مطابق یہ اقدام پاکستان کے بڑے ہوائی اڈوں پر مزید مضبوط سیکیورٹی اور مسافروں کے ليے سفری آسانی کا باعث بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئرپورٹس ایوی ایشن پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی ترجمان ٹینڈرنگ جاپانی گرانٹ سیکیورٹی اسکینرز فیصل آباد کراچی گائیروس لاہورذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایئرپورٹس ایوی ایشن پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی ٹینڈرنگ جاپانی گرانٹ سیکیورٹی اسکینرز فیصل ا باد کراچی گائیروس لاہور سیکیورٹی ا کے لیے کے تحت
پڑھیں:
شہری فیک کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے موصول پیغامات سے ہوشیار رہیں، پی ٹی اے
فائل فوٹوپاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے شہریوں کو فیک کوریئر سروسز کے پیغامات سے متعلق انتباہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہری کوریئر سروسز کے نمائندے کی جانب سے موصول پیغامات سے ہوشیار رہیں۔
پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ کوریئر سروسز نمائندہ فون کال کرکے ویریفکیشن کوڈ سے متعلق معلومات طلب کرتا ہے، ایس ایم ایس یا میسجنگ ایپس سے موصول کوئی بھی کوڈ کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ یہ کوڈ آپ کے اکاؤنٹس یا ڈیجیٹل شناخت تک غیر مجاز رسائی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، مستند کوریئر کمپنیاں صارفین سے کسی قسم کے کوڈ سے متعلق معلومات طلب نہیں کرتیں۔