9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس، یاسمین راشد سمیت 9 ملزموں کو 10 سال قید، شاہ محمود بری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی شیرپاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کیس میں مجموعی طور پر 14 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا جس میں سے 8 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا اور 6 ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی شیرپاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل میں ٹرائل مکمل ہونے پر تھانہ سرور روڈ کے مقدمہ نمبر 97/23 کا محفوظ فیصلہ سنایا۔ پراسکیوشن کے 61 گواہان نے ملزمان کیخلاف شہادت ریکارڈ کرائی، سرکار کی جانب سے پراسیکیوٹر عبد الجبار ڈوگر نے دلائل دیئے۔ عدالت نے مجموعی طور پر 14 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا جس میں سے 8 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا گیا اور 6 ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا گیا۔ عدالت نے تحریک انصاف کی راہنما ڈاکٹر یاسمین راشد، سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، سینیٹر اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید، خالد قیوم، ریاض حسین ،علی حسن ،افضال عظیم پاہٹ کو 10، 10 سال قید کی سزا کا حکم سنایا۔
عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، زباس مان، افتخار احمد، رانا تنویر، حمزہ عظیم پاہٹ اور اعزاز رفیق کو بری کر دیا۔ واضح رہے کہ لاہور کے تھانہ سرور روڈ پولیس نے 9 مئی شیر پاؤ پل پر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کا دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے جیل میں ٹرائل مکمل کیا اور جیل میں قائم عدالت میں تمام ملزمان کی موجودگی مقدمے کا فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے تمام ٹرائل کورٹس کو 9 مئی کے کیسز کا 4 ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرکے مقدمہ کا فیصلہ سنایا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جلاؤ گھیراؤ ملزمان کو عدالت نے سال قید کا حکم
پڑھیں:
9 مئی کیس: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا
سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھڑ سمیت 70 ملزمان کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملزمان کے خلاف سزا کا حکم مقدمہ نمبر 72/2023 میں سنایا گیا، یہ مقدمہ ضلع میاں والی کے علاقے موسی خیل کے تھانے میں درج کیا گیا تھا۔
مقدمہ توڑ پھوڑ، املاک کو آگ لگانے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا تھا۔
سرگودھا کی انسدادِ دہشت گردی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی کے رہنما ملک احمد خان بھچر کے علاوہ صدر سینٹرل پنجاب احمد چٹھہ اور سیکرٹری جنرل بلال اعجاز سمیت 70 کارکنان کو سزا سنائی گئی ہے۔
9 مئی کے مقدمہ میں سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت سے پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھڑ کو بھی دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
ملک احمد خان بچھڑ کو سزا سنائے جانے کے بعد ان کی نااہلی اور ڈی سیٹ ہو نے کا امکان ہے۔
9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
اپوزیشن لیڈر کا سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد بھچر نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے سزا کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ عدالت نے سیاسی بنیادوں پر قائم مقدمے کا آئین سے ہٹ کر فیصلہ دیا۔
اپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر نے کہا کہ میرے خلاف قانونی ضابطے پورے کئے بغیر سزا کا فیصلہ سنایا گیا، چھبسویں ترامیم کے بعد حکومت نے عدالتوں کواپنے تابع کر لیا ہے، نو مئی کے سیاسی مقدمات میں ہمیں اس طرح کے فیصلوں کی امید ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحریری فیصلہ موصول ہونے کے بعد ہائیکورٹ سے رجوع کروں گا، میری نااہلی کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔