بیرسٹر گوہر نے پی ٹی آئی کے دور میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار غلطی قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو ماضی کی غلطی قرار دے کر آگے بڑھنے کا مشورہ دے دیا۔
نجی ٹی وی سےگفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہماری حکومت مخالف تحریک شروع ہے اور اس جدوجہد میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ ملا رہے ہیں جبکہ امید ہے صحافی برادی، سول سوساٹی اور سیاسی جماعتیں ساتھ دیں گی۔
بیرسٹر گوہر سے سوال کیا گیا کہ کیا پی ٹی آئی دور میں اسٹیبلشمنٹ حکومت کے ساتھ نہیں تھی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جو پہلے ہوا وہ تو ہوچکا، اب آگے بڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پہلے غلطیاں ہوئیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پھر دہرائیں، غلطیوں کا تدارک کیا جائے اور معذرت کرلی جائے تو کافی ہے اور بانی پی ٹی آئی کہہ چکے ہیں کہ میرے دور میں کچھ ہوا تو معذرت چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا گیا اور ہم نے کسی پر مقدمات نہیں بنائے نہ کسی کو جیلوں میں ڈالا لیکن اس وقت جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا، بیرسٹر گوہر علی
وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر عدلیہ کے آج متنازعہ فیصلوں سے نئے باب کا اضافہ ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں دیگر سینئر راہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج ہماری پٹیشن پر کوئی فیصلہ نہیں، آج عدالتوں سے 2 فیصلے آئے، عمران خان نے فیئر ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزائیں سنائی گئیں، جو ہمارے راہنماؤں کے ساتھ ہوا سراسر ظلم ہے، عدلیہ کے متنازعہ فیصلوں میں نئے باب کا اضافہ ہوا، لوگوں کا عدلیہ سے اعتماد اٹھ گیا ہے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے ہمیشہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی، آج کے فیصلوں سے ثابت ہو گیا کہ عدلیہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام ہو گئی۔
سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کی سزائیں ایسی ہیں جیسے جمہوریت کو سزا دی گئی، ایک پولیس اہلکار کہتا ہے کہ میں زمان پارک میں داخل ہو گیا اور صوفے کے پیچھے چھپ گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تیسرا مقدمہ ہے جس میں ہمارے راہنماؤں کو سزائیں دی گئیں، تمام مقدمات میں وہی 2 گواہ پیش کیے گئے، آج کے فیصلے سے ملک کی بدنامی ہوئی، اس وقت ملک میں عدالتی نظام منہدم ہو چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ نہیں رہا ہمارے بچوں کےمستقبل کا معاملہ ہے، آج جمہوریت پر حملہ اور مذاق ہوا ہے، فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا اسی نظام کو برداشت کرنا ہے یا تبدیل کرنا ہے۔
راہنما تحریک انصاف بابر اعوان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلے 5 اگست کی تحریک سے لنک ہے، جن لوگوں کو سزائیں دی گئی ہیں سارے ضمیر کے قیدی ہیں، پاکستان کے رول آف لا کا مرڈر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام سزاؤں کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، دہشت گرد روزانہ ہمارے بچوں کو مارتے ہیں، بتایا جائے دہشت گردوں کے ٹرائل کونسی عدالت میں ہو رہے ہیں۔؟ 9 مئی مقدمات کی کہاں ہے سی سی ٹی وی فوٹیج۔؟
سیکرٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ ہم واضح الفاظ میں ان سزاؤں کو مسترد کرتے ہیں، ہائی کورٹ میں ان سزاؤں کو چیلنج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس سازش کا ذکر کیا گیا اس سازش کا ایف آئی آر میں ذکر ہی نہیں، ایف آئی آر واقعے سے 7 گھنٹے پہلے ہی درج کر لی گئی، تفتیشی نے عدالت میں تسلیم کیا کہ جائے وقوعہ کا دورہ ہی نہیں کیا۔