اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیرِ ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت وزارتِ ریلوے میں پشاور ریلوے ڈویژن کے امور پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں پشاور ڈویژن کی جانب سے وزیرِ ریلوے کو آن لائن بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں آپریشنز، مینٹیننس، اینٹی اِنکروچمنٹ مہم، صفائی ستھرائی اور مسافروں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے حوالے سے تفصیلی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

ڈی ایس پشاور فرمان غنی نے بتایا کہ پشاور ڈویژن میں ٹرینوں کی پنکچوئیلٹی 99 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جب کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران کھٹمل، مچھر یا لال بیگ سے متعلق کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ فومیگیشن مہم مؤثر انداز میں جاری ہے اور ٹرینوں و اسٹیشنوں پر صفائی کے بہترین انتظامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

وفاقی وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کے متعلق ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا  

( ویب ڈیسک ) وزارتِ داخلہ نے ملک میں مقیم پی او آر کارڈ رکھنے والے افغان باشندوں کے مستقبل کے حوالے سے اہم پالیسی فیصلوں کے لیے آج اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا۔

 وزارت داخلہ کے اس ہنگامی اجلاس میں 13 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی قانونی حیثیت، قیام یا واپسی کے متعلق حتمی حکمت عملی طے کیے جانے کا امکان ہے۔

 وزارتِ داخلہ و نارکوٹکس کنٹرول کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اس اجلاس میں نادرا، چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، آئی جیز، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان کے حکام، ڈی جی ایف آئی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور حساس اداروں کے نمائندگان شرکت کریں گے۔

فلپائن کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے، عوام میں خوف و ہراس

 ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پی او آر کارڈ ہولڈرز افغان باشندوں کی قانونی حیثیت کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، یہ کارڈ افغان مہاجرین کو پاکستان میں قانونی طور پر بغیر ویزہ قیام کی اجازت دیتا ہے، اور ایک طویل مدت سے یہ افراد مختلف علاقوں میں مقیم ہیں۔

 ذرائع کے مطابق پاکستان میں اس وقت تقریباً 13 لاکھ افراد پی او آر کارڈز کے حامل ہیں، جب کہ ستمبر 2023 سے اب تک 10 لاکھ افغان باشندے پاکستان سے واپس افغانستان جا چکے ہیں۔

اے ٹی سی عدالتوں سے سزا یافتہ قیدی معافی کے حقدار نہیں؛ بلوچستان ہائیکورٹ

 اجلاس میں متوقع فیصلوں میں پی او آر کارڈز کی مدت، ممکنہ توسیع یا منسوخی، اور قانونی کارروائی سے متعلق لائحہ عمل شامل ہوسکتا ہے، جس کا براہ راست تعلق ملک کی داخلی سکیورٹی اور مہاجرین کی مینجمنٹ سے ہے، متعلقہ اداروں کو اجلاس کے بعد ہدایات جاری کیے جانے کا بھی امکان ہے تاکہ نئی پالیسی پر فوری عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس،وزارتِ ریلوے میں پشاور ریلوے ڈویژن کے امور پر گفتگو
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اور ڈی جی پاک ای پی اے کی زیر صدارت سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے مشترکہ اجلاس
  • وفاقی وزارت داخلہ نے افغان مہاجرین کے متعلق ہنگامی اجلاس آج طلب کر لیا  
  • کسی ملک کو پاکستان کی سلامتی پامال کرنے کی اجازت نہیں،حنیف عباسی
  • افغانستان کو جب بھی موقع ملا پاکستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، حنیف عباسی
  • وفاقی وزیر خزانہ آئی ایم ایف اورورلڈ بینک کےسالانہ اجلاس میں شرکت کےلیے امریکا پہنچ گئے
  • آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے سالانہ اجلاس؛ وفاقی وزیر خزانہ سینئٹر اورنگزیب امریکہ پہنچ گئے
  • افغان اشتعال انگیزی پر پاک فوج کی کارروائی قابلِ فخر ہے، حنیف عباسی
  • افغانستان کو پاکستان کی 44 سالہ خدمات کو تسلیم کرنا چاہیے: حنیف عباسی