لاہور میں بجلی چوری کے خلاف ایکشن، دو ہفتوں میں 331گرفتاریاں
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
لاہور میں بجلی چوری کے خلاف پولیس کا بڑا کریک ڈاؤن، دو ہفتوں میں سینکڑوں گرفتاریاں، سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت جاری کر دی۔ لاہور پولیس نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران بجلی چوری کے خلاف بھرپور کارروائیاں کرتے ہوئے 331 ملزمان کو گرفتار کر کے 703 مقدمات درج کیے۔ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق سال 2025 کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 26 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کیے جا چکے ہیں، جبکہ 21 ہزار سے زائد مقدمات درج کیے گئے۔ سی سی پی او بلال صدیق کمیانہ نے تمام فیلڈ افسران کو بجلی چوروں کے خلاف بلا تفریق کارروائی جاری رکھنے اور متعلقہ اداروں سے قریبی رابطہ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ پولیس قانونی معاونت فراہم کر رہی ہے تاکہ مقدمات کو پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
سعد رضوی سمیت ٹی ایل پی کی قیادت اور کارکنوں پر 4 مقدمات درج
تھانہ سٹی مرید کے میں اب تک ٹی ایل پی کیخلاف درج مقدمات کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔ تمام مقدمات میں سعد رضوی، انس رضوی اور سٹیج پر موجود قیادت کیخلاف اشتعال انگیزی پھیلانے، لوگوں کو جلاؤ گھیراؤ پر اُکسانے، تشدد کرنے اور ریاستی اداروں، پولیس اور انتظامیہ کو بُرا بھلا کہنے اور گالیاں دینے اور عوام کو ریاست کیخلاف کھڑا کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا۔ مرید کے پولیس نے انسداد دہشت گردی سمیت متعدد سنگین دفعات کے تحت ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی، ان کے بھائی انس رضوی اور مجلس شوریٰ کے ارکان سمیت مظاہرین کیخلاف مزید 3 مقدمات کا اندراج کر لیا ہے۔ پولیس نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ان کے پاس ٹی ایل پی کے 108 افراد زیرحراست ہیں۔ تھانہ سٹی مرید کے میں اب تک ٹی ایل پی کیخلاف درج مقدمات کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔ تمام مقدمات میں سعد رضوی، انس رضوی اور سٹیج پر موجود قیادت کیخلاف اشتعال انگیزی پھیلانے، لوگوں کو جلاؤ گھیراؤ پر اُکسانے، تشدد کرنے اور ریاستی اداروں، پولیس اور انتظامیہ کو بُرا بھلا کہنے اور گالیاں دینے اور عوام کو ریاست کیخلاف کھڑا کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
نئے درج ہونیوالے 3 مقدمات میں پولیس نے 104 ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اس سے قبل درج ایف آئی آر میں 4 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ چاروں ایف آئی آرز پولیس اہلکاروں کی مدعیت میں درج کی گئی ہیں۔ پولیس نے ایف آئی آرز میں کہا ہے کہ گرفتار ہونیوالے ملزمان سے پٹرول بم، پستول، ڈنڈے، سوٹے اور پتھر برآمد ہوئے ہیں۔ نئی درج ہونیوالی تینوں ایف آئی آرز میں اقدام قتل، پولیس مقابلہ، سڑک بلاک کرنے، سرکاری و نجی املاک کو نذرآتش کرنے سمیت سنگین جرائم کی30 دفعات لگائی گئی ہیں۔ ان ایف آئی آرز میں انسداد دہشت گردی کی دو دفعات 6 اور7 بھی شامل ہیں، جن میں جرم ثابت ہونے پر سزائے موت یا عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب موٹروے پر گاڑیوں پر پتھراؤ کرنے اور ایک سرکاری گاڑی کا شیشہ توڑنے کے الزام میں تحریک لبیک پاکستان کے دو سو کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ شیخوپورہ کے تھانہ صدر میں درج کیا گیا ہے، جبکہ مقدمے میں جلاؤ گھیراؤ، گاڑیوں کی توڑ پھوڑ، سرکاری گاڑی کو نقصان پہنچانے سمیت دیگر الزامات کی 12 دفعات شامل کی گئی ہیں۔