مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے باعث مسلسل 6 دنوں بند فیض آباد کو کھولنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے باعث مسلسل 6 دنوں بند فیض آباد کو کھولنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 October, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس) مذہبی جماعت کے ممکنہ احتجاج کے باعث مسلسل 6 دنوں بند فیض آباد کو کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مری روڈ فیض آباد سے راولپنڈی کی حدود میں لگائے کینٹینرز بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق چھ دنوں سے بند ٹرانسپورٹ اڈے ،ہوٹلز،ہاسٹلز،ریستوران اور دوکانیں کھولنے کے احکامات جاری کردیے گئے ۔
احکامات جاری ہونے کے بعد فیض آباد مارکیٹ کھلنا شروع ہو گئی ۔
میٹرو بس سروس آج پہلے ہی فیض احمد فیض اسٹیشن تک راولپنڈی صدر سے کھول دی گئی تھی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمرید کے : ٹی ایل پی کا پُر تشدد احتجاج اور حملے، پولیس افسر شہید، 12 اہلکار زخمی مرید کے : ٹی ایل پی کا پُر تشدد احتجاج اور حملے، پولیس افسر شہید، 12 اہلکار زخمی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے استعفے اور حلف برداری کا معاملہ، گورنر فیصل کریم کنڈی نے جواب تیار کرلیا مذہبی جماعت کا احتجاج: سعد رضوی سمیت 3500 سے زائد کارکنان کے خلاف دہشتگردی اور قتل کا مقدمہ درج جے یو آئی نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا انتخاب چیلنج کردیا القدس الشریف فلسطین کا دارالحکومت ہوگا، یہی پاکستان کی مستقل پالیسی ہے،وزیراعظم پشاور ہائیکورٹ: وزیراعلیٰ سے حلف لینے کیلئے گورنر کی دستیابی معلوم کرنے کا حکمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جماعت اسلامی نے بلدیاتی ایکٹ مسترد کردیا، 7 دسمبر کو احتجاج کا اعلان
ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ میں تبدیل کردیا ہے، کیونکہ لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ختم کرکے پورے لاہور کو ٹاؤن کا درجہ دے دیا گیا ہے، جو قابل قبول نہیں۔ ضیاء الدین انصاری نے مزید کہا کہ فارم 47 کی حکومت میئر اور سٹی ناظم کے ٹائٹل سے بھی خوفزدہ ہے کہ کہیں عوام میں سے حقیقی لیڈر شپ نہ سامنے آ جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام بلدیاتی کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ کنونشن میں پنجاب حکومت کے بلدیاتی ایکٹ کو مسترد کردیا گیا۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی کال پر 7 دسمبر کو ہونیوالے احتجاج کی بھرپور تیاری کا فیصلہ کیا گیا۔ لاہور میں لٹن روڈ پر سید مودودی اسلامک سنٹر میں جماعت اسلامی لاہور کے زیراہتمام ہونیوالے بلدیاتی کنونشن کی صدارت امیرجماعت اسلامی لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کی۔ بلدیاتی کنونشن سے سیکرٹری لاہور اظہر بلال، نائب امیر خالد احمد بٹ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امراء ملک شاہد اسلم، چوہدری محمد شوکت اور وقاص احمد بٹ سمیت جماعت اسلامی کے بلدیاتی امیدواران اور اضلاع کے ذمہ داران نے شرکت کی۔
ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ میں تبدیل کر دیا ہے، کیونکہ لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن ختم کرکے پورے لاہور کو ٹاؤن کا درجہ دیدیا گیا ہے، جو قابل قبول نہیں۔ ضیاءالدین انصاری نے مزید کہا کہ فارم 47 کی حکومت میئر اور سٹی ناظم کے ٹائٹل سے بھی خوفزدہ ہے کہ کہیں عوام میں سے حقیقی لیڈر شپ نہ سامنے آ جائے۔ ضیاء الدین انصاری نے کہا کہ حکمران طبقہ پنجاب میں اپنی پارٹی کے لوگوں سے بھی خوف زدہ رہتے ہیں، یہ ہے خاندانی اور وڈیرہ شاہی سوچ ہے جس کیخلاف جماعت اسلامی نے پورے پنجاب میں بلدیاتی کالے قانون کیخلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور لاہور میں ہمارے بلدیاتی نمائندے بلدیاتی ایکٹ کیخلاف عوام کو منظم کریں گے۔ ضیاء الدین انصاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کو بلدیاتی ایکٹ کو دھاندلی ایکٹ نہیں، بلکہ عوام دوست بنانا ہوگا۔