ٹی ایل پی احتجاج کے نام پر انتشار چاہتی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز لاہور
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کے پرتشدد احتجاج اور پولیس پر حملوں کے دوران لاہور پولیس کے 112 جوان زخمی ہوئے ہیں، یہ جماعت احتجاج کے نام پر انتشار چاہتی ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ جب بھی ملک استحکام کی جانب بڑھتا ہے اور حالات اچھے موڈ کی جانب جاتے ہیں تو کوئی نہ کوئی گروہ خفیہ ایجنڈے کے پیچھے انتشار پیدا کرنے کے لیے کوششیں شروع کردیتا ہے۔
فیصل کامران نے کہا کہ پچھلے کچھ دنوں سے ایک مذہبی جماعت اپنے ایک نام نہاد ایشو کے اور احتجاج کا سلسلہ شروع کیا، ہم نے ہر ممکن طریقے سے اس سے بات کرنے کی کوشش کی اور بات چیت کے دروازے کھلے رکھے تاہم مذہبی جماعت مذاکرات کی جانب نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت کے پرتشدد احتجاج میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوچکے ہیں، کچھ ابھی بھی اسپتالوں میں ہیں، کچھ کو ڈسچارج کردیا گیا ہے، بہت سے پولیس اہلکار ابھی تک لاپتا بھی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ریسکیو اہلکار بھی زخمی ہیں، لاہور پولیس کے 112 اہلکار زخمی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت کے کارکنان نے پولیس کی گاڑیاں، تھانے اور دیگر املاک کو بھی نقصان پہنچایا، ہمارے پاس 15 کا ریکارڈ بھی موجود ہے جس میں شہری یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کی گاڑیاں چھین لی گئیں، اس جتھے کے احتجاج سے عام شہریوں کی زندگی تنگ ہورہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پولیس ٹی ایل پی ڈی آئی جی آپریشنز لاہور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس ٹی ایل پی ڈی ا ئی جی ا پریشنز لاہور ڈی ا ئی جی ا پریشنز لاہور
پڑھیں:
لاہور،ٹریفک اہلکار موٹرسائیکل سواروں کا چالان کررہا ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">