مذہبی جماعت کا احتجاج، لاہور اور اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند، شہری پریشان
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
لاہور، اسلام آباد (نیوزڈیسک) مذہبی جماعت کے احتجاج پر لاہور اور اسلام آباد کے تمام داخلی راستے دوسرے روز بھی بند ہیں جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو گئے۔
لاہور میں داخلہ روکنے کے لیے سگیاں پل کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا، راوی پل کی شاہدرہ جانے والی سڑک پر بھی کنٹینر لگا دیا گیا، پرانے راوی سے لاہور کی طرف آنے والی سڑک بھی بند کر دی گئی۔
لاہور پریس کلب اورملحقہ علاقوں میں متعدد کنٹینرز موجود ہیں جس سے شہریوں کو ضروری کاموں کے سلسلے میں آنے جانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
لاہورسے اسلام آباد موٹروے ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے، اسلام آباد سےلاہور آنے والی موٹروے بھی ٹریفک کے لیے بالکل بند ہے، لاہور داخلے کے لیے بابوصابو اورٹھوکرنیاز بیگ سے موٹروے پر انٹری بند ہے۔
اسلام آباد میں موٹروے پر آنے والے تمام راستے بند جبکہ لاہور میں اورنج لائن ٹرین سروس دوسرے روز بھی معطل ہے۔
وزیر آباد میں جی ٹی روڈ کو مولانا ظفر علی خان بائی پاس کے مقام پر رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دیا گیا، جی ٹی روڈ چناب ٹول پلازہ کے قریب کنٹینرز لگا کر سڑک کو آمدورفت کے لیے مکمل بند کردیا گیا۔
خانکی بیراج ٹول پلازہ پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں جبکہ سیالکوٹ ائیرپورٹ جانے والے راستے بھی مکمل بند ہیں۔
گجرات میں دریائے چناب پل کے قریب خندق کھود دی گئی، دریائے چناب پل پر ٹرک اور کنٹینر لگا کر لاہور اور اسلام آباد جانے والی ٹریفک مکمل طور پر بند کر دی گئی۔
جی ٹی روڈ پر کھاریاں اور سرائے عالمگیر کے مقامات پر بھی خندقیں کھود دی گئیں، خانپور ہزارہ میں سرحدی چوکی جنڈیال دوسرے روز بھی بند ہے۔
پنجاب اور خیبرپختونخوا کو ملانے والی جی ٹی روڈ کو ٹریلر اور کنٹینر لگاکر بند کیا گیا ہے۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ سے لاہور جانے والے تمام راستے بند ہیں،ایم فور موٹر وے لاہور کی جانب ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے اور شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔
سیالکوٹ کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی نفری تعینات ہے، ڈسکہ کے خارجی راستوں پر پولیس تعینات ہے، لاہور سیالکوٹ موٹر وے بند ہے۔
جڑواں شہر
دوسری طرف مذہبی جماعت کے مارچ کی کال پر جڑواں شہروں میں سکیورٹی انتظامات مکمل کر لیے۔
جڑواں شہروں کے داخلی و خارجی راستوں سمیت اندرون شہر کی متعدد سڑکیں بند ہیں، جڑواں شہروں میں موبائل انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے، ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں چھوٹی گاڑیوں کیلئے مارگلہ روڈ کھولا گیا ہے، زیروپوائنٹ، سری نگرہائی وے، ڈی چوک، میریٹ چوک اور سرینہ چوک بھی بند ہے۔
شہر میں میٹرو بس سروس اور دیگر لوکل ٹرانسپورٹ بھی بند ہے، مری روڈ، جی ٹی روڈ اور موٹروے فتح جنگ انٹرچینج سے اسلام آباد کی جانب بند ہے، اڈیالہ روڈ فلائی اوور، پشاور روڈ، سرینا چوک، سواں پل بند ہے۔
مارگلہ پکٹ ٹیکسلا دونوں اطراف سے بند ہے، جی ٹی روڈ پر بائی پاس کلر سیداں روڈ مکمل بند ہے۔
موٹروے ایم ون پشاور کی جانب سے آنے والے راستہ مکمل بند ہے، فیض آباد انٹر چینج پر مری روڈ اور اسلام ایکسپریس وے بند ہے، شمس آباد میٹرو سٹیشن کے قریب ڈھوک کالا خان ٹرن بند ہے۔
ادھر آئی جے پی روڈ سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان راستے مکمل بند ہیں، آئی جی پی روڈ پر ڈبل روڈ ٹرن، نیو کٹاریاں اور پنڈورا چونگی بند ہے، مری روڈ پر سکستھ روڈ چوک اور چاندنی چوک کنٹینرز لگاکر بند کر دیئے گئے۔
مری روڈ پر ناز سینما چوک، وارث خان چوک، کمیٹی چوک بند ہیں، مری روڈ سے اندرون شہر جانے کیلئے لیاقت باغ یوٹرن بھی بند ہے، مری روڈ پر مریڑ چوک یوٹرن، ڈی اے وی کالج روڈ چوک بند ہیں۔
راولپنڈی صدر کینٹ میں سوزوکی سٹینڈ اور حیدر روڈ بند ہے، کھنہ پل اور کری روڈ پر راولپنڈی اسلام آباد آمدورفت بند ہے، موٹروے چکری انٹرچینج پر راولپنڈی کی جانب آنے والا راستہ بند ہے، فتح جنگ ٹول پلازہ پر راولپنڈی کی طرف آنے والا راستہ بند ہے،
ٹھلیاں انٹرچینج پر راولپنڈی کی طرف آنے والا راستہ بند ہے، براہمہ انٹرچینج پر راولپنڈی کی طرف آنے والا راستہ بند ہے۔
یاد رہے کہ لاہور کے تعلیمی ادارے کل ہنگامی طور پر بند کر دیے گئے تھے، اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے بھی راستوں کی بندش کا اعلامیہ جاری کیا تھا جبکہ پبلک سروس کمیشن کے تحت ایس ڈی او پیرا کے امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے۔
پنجاب یونیورسٹی کے زیراہتمام لا کے امتحانات بھی ملتوی ہو چکے ہیں۔
صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل و انٹرنیٹ سروس بھی معطل رہی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پر راولپنڈی کی اسلام ا باد کنٹینر لگا بھی بند ہے اور اسلام جڑواں شہر جی ٹی روڈ بند ہیں مری روڈ نے والی نے والے کی جانب روڈ پر کے لیے کی طرف
پڑھیں:
مذہبی جماعت کا مارچ: فیض آباد انٹرچینج بدستور بند، دیگر سڑکیں جزوی طور پر کھول دی گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: مذہبی جماعت کے احتجاج کے باعث کئی روز سے بند جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی کی سڑکوں پر شہریوں کو درپیش مشکلات میں کچھ کمی آئی ہے، انتظامیہ نے عوامی سہولت کے پیشِ نظر کئی شاہراہوں اور گلیوں کو جزوی طور پر ٹریفک کے لیے کھول دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں احتجاج کے باعث شاہراہوں پر اب بھی متعدد مقامات پر کنٹینرز کھڑے ہیں، شہریوں کے شدید ردعمل اور مشکلات کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے کچھ اہم راستے کھول دیے ہیں، راولپنڈی کے رہائشی علاقوں کو جانے والے راستے اب عام ٹریفک کے لیے کھلے ہیں جبکہ مری روڈ سے متصل گلیوں میں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔
اسلام آباد میں ایکسپریس وے اور نائنتھ ایونیو سے ڈبل روڈ کو ملانے والا راستہ بھی جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔ تاہم آئی جی پی روڈ اور وفاقی دارالحکومت کو راولپنڈی سے ملانے والا فیض آباد انٹرچینج بدستور سیل ہے، جہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
موٹروے پولیس کے مطابق ایم 2 موٹروے لاہور تا اسلام آباد ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہے اور آمدورفت معمول کے مطابق جاری ہے۔ راولپنڈی ٹریفک پولیس نے نئے پلان کے تحت بتایا ہے کہ 43 بند مقامات میں سے 6 مکمل جبکہ 35 کو جزوی طور پر کھول دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس اور لوکل ٹرانسپورٹ اب بھی بند ہے، جس کے باعث ریلوے اسٹیشنز پر مسافروں کا رش بڑھ گیا ہے۔
گزشتہ روز مختلف مقامات پر شہریوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کے واقعات بھی پیش آئے۔ سڑکوں پر ایمبولینسیں پھنس گئیں اور مریضوں کے لواحقین راستہ مانگتے رہے۔ ایک بچے کی والدہ رو رو کر دہائی دیتی رہیں مگر اسپتال تک پہنچ نہ سکیں، جبکہ ایک ضعیف مریض کو حالت بگڑنے پر ایمبولینس میں ہی ڈرِپ لگائی گئی۔
دوسری جانب ذرائع کے مطابق تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی ) نے دعویٰ کیا ہے کہ احتجاجی واقعات کے دوران 17 کارکنان شہید اور کئی درجن زخمی ہوئے ہیں جب کہ پولیس نے صرف 3 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس اہلکاروں کی بھی بڑی تعداد زخمی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان اسلام آباد کی جانب مارچ کے معاملے پر مذاکرات جاری ہیں، جن میں پیشرفت کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔