غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی ترسیل ابھی تک شروع نہیں ہوسکی: ریڈکراس
اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ غزہ میں تاحال بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی کا عمل شروع نہیں ہو سکا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ریڈ کراس کے ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی باقیات کی حوالگی ایک بڑا چیلنج ہے، اور تنظیم اس عمل میں دونوں فریقین کے درمیان سہولت فراہم کرے گی۔
ترجمان کے مطابق اسرائیل-حماس جنگ کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی لاشوں کی واپسی سب سے پیچیدہ اور وقت طلب مرحلہ ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ غزہ میں اب بھی بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی ترسیل ممکن نہیں ہو سکی۔
ادھر عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے زور دیا ہے کہ غزہ سے باہر میڈیکل کوریڈورز کی فوری بحالی نہایت ضروری ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان نے یقین دلایا ہے اس کےامریکا سے تعلقات بیجنگ کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچائیں گے، چین
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیاتی نمونوں سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین اور پاکستان ہر موسم کے اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، دونوں ممالک کے درمیان آہنی دوستی وقت کی کڑی آزمائشوں پر پوری اتری ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی مفادات سے متعلق اہم امور پر اعلیٰ سطح کا اسٹریٹجک اعتماد اور قریبی رابطہ قائم رکھاہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ دونوں ممالک پاکستان اور امریکا کے درمیان مائننگ تعاون پر رابطے میں ہیں، پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ اس کےامریکا سے تعلقات چین کے مفادات یا باہمی تعاون کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔
ترجمان کے مطابق پاکستانی قیادت نے امریکی رہنماؤں کو جو نمونے دکھائے وہ مقامی طور پر خریدے گئے قیمتی پتھروں کے تھے، اس سے متعلق آنے والی خبریں غلط معلومات پرمبنی ہیں یا پھرمن گھڑت ہیں، یہ خبریں چین اورپاکستان کے درمیان دوری پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چین کے حالیہ ریئر ارتھ ایکسپورٹ کنٹرول اقدامات کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی طرف سے اپنے برآمدی کنٹرول کے نظام کو قوانین اور ضوابط کے مطابق بہتر کرنے کا اقدام ہے، اس کا مقصد عالمی امن اورعلاقائی استحکام کا بہتر طور پر دفاع کرنا اورعدم پھیلاؤ اور دیگر بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہے۔