مولانا فضل الرحمان کی درخواست پر ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع
اشاعت کی تاریخ: 11th, October 2025 GMT
اسلام آباد:
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور رانا ثنا اللہ سے رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تحریک لبیک کا معاملہ خوش اسلوبی کے ساتھ حل کیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹی ایل پی کے احتجاج اور پنجاب میں امن و امان کی خراب صورتحال پر سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان متحرک ہوگئے اور انہوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔
ذرائع کے مطابق مولانا نے وفاقی حکومت کے نمائندے رانا ثناء اللہ سے بھی رابطہ کیا اور دونوں سے علیحدہ علیحدہ درخواست کی کہ وفاق اور پنجاب حکومت ٹی ایل پی کے احتجاج کے معاملہ کو پرامن طریقے سے سلجھائے، اس معاملے کو خوش اسلوبی اور افہمام و تفہیم کے ساتھ مل بیٹھ کر حل کیا جائے، ملکی حالات تصادم کے متحمل نہیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی درخواست کے بعد ٹی ایل پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔
دوسری جانب ٹی ایل کا قافلہ مرید کے پہنچ گیا جہاں شرکا آج رات قیام کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان ٹی ایل پی
پڑھیں:
ہم نے مذاکرات میں بہت کوشش کی لیکن کچھ نہیں ہو سکا: بیرسٹر گوہر
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہم نے مذاکرات میں بہت کوشش کی لیکن کچھ نہیں ہو سکا۔
جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا اختیار بانی پی ٹی آئی نے محمود اچکزئی اور علامہ ناصر کو دیا ہے، اگر انہوں نے مجھ سے مذاکرات سے متعلق مشورہ مانگا تو میں ضرور دوں گا۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر کے ساتھ ہمارا الائنس ہے، تحریک تحفظ پاکستان کے ذریعے ہم جدوجہد جاری رکھیں گے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ بانی سے ملاقات کے معاملے پر صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا زیرک سیاستدان ہیں ان کو شامل کرنے کے لیے بہت کوشش کی، مولانا ہمارے پاس نہیں آئے، میرا نہیں خیال کہ اب وہ ہمارے پاس آئیں گے، مولانا اپوزیشن میں ہیں، ہم کوشش کریں گے ان کو آن بورڈ کریں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف ہیں، آزاد عدلیہ چاہتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آخری کنویکشن 16 جنوری کو ہوا تھا، جوڈیشل پالیسی کے مطابق 35 دنوں میں فیصلہ ہونا چاہیے تھا، 10 ماہ سے زیادہ ہوگئے اب تک ان کا کیس نہیں لگ سکا۔