City 42:
2025-11-28@17:59:13 GMT

سمندری کیبل کی مرمت کے باعث انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے کا خدشہ

اشاعت کی تاریخ: 14th, October 2025 GMT

ویب ڈیسک:  انٹرنیٹ صارفین کو آج ممکنہ سروس متاثر ہونے کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

 پی ٹی سی ایل کے ترجمان کے مطابق سمندری کیبل کی مرمت کا کام آج صبح 11 بجے سے شروع کیا جائے گا، جو کہ تقریباً 18 گھنٹے تک جاری رہ سکتا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ یہ مرمت بین الاقوامی کیبل کنسورشیم کے تحت کی جائے گی جس میں سمندر کے اندر نصب رپیٹر کی مرمت شامل ہے۔ اس دوران انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی یا عارضی تعطل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

سیمنٹ سستاہوگیا  

صارفین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ممکنہ سروس متاثر ہونے کے پیشِ نظر متبادل انتظامات کر لیں۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

2032 تاک شہاب ثاقب کا چاند سے ٹکرانے کا خدشہ؛ ناسا الرٹ جاری

 

امریکہ (ویب ڈیسک)ناسا نے شہابِ ثاقب 2024 YR4 کے بارے میں تازہ معلومات جاری کی ہیں، جن کے مطابق اس خلائی چٹان کے چاند سے ٹکرانے کے امکانات چار فی صد تک پہنچ گئے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ حتمی صورتحال آئندہ سال فروری میں اُس وقت واضح ہوگی جب اس کی درست پوزیشن کا اندازہ لگایا جائے گا، تاہم موجودہ خدشات نے سائنس دانوں میں تشویش بڑھا دی ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر یہ شہاب ثاقب اپنی موجودہ ممکنہ سمت پر رہا تو سال 2032 میں یہ چاند سے ٹکرا سکتا ہے۔ ایسے میں اس ٹکراؤ سے ہونے والا نقصان انتہائی سنگین ہوسکتا ہے، کیونکہ خلائی اثرات نہ صرف چاند بلکہ زمین کے گرد گردش کرنے والے نظاموں تک پہنچ سکتے ہیں۔

ناسا نے بتایا ہے کہ 2026 کے فروری میں جدید ترین جیمس ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ اس آبیٹل آبجیکٹ کا باریک بینی سے مشاہدہ کرے گی، اور اس دوران ٹکراؤ کے امکانات اچانک بڑھ کر 30 فی صد تک بھی جاسکتے ہیں۔

یہ شہاب ثاقب 2024 کے آخر میں دریافت ہوا تھا، جب ابتدائی اندازوں کے مطابق یہ زمین سے ٹکرانے والے خطرناک ترین آسمانی پتھروں میں شمار ہو رہا تھا۔ اُس وقت 3 فی صد امکان ظاہر کیا گیا تھا، لیکن بعد کی مشاہداتی تصاویر نے زمین کے لیے خطرہ تقریباً ختم کردیا۔

تاہم اب نیا خطرہ سامنے آیا ہے کہ تقریباً 50 سے 100 میٹر قطر رکھنے والا تقریباً ایک فٹبال گراؤنڈ کے برابر یہ شہاب ثاقب چاند سے ٹکرانے کی سمت بڑھ سکتا ہے۔

ناسا کے مطابق اگر یہ چاند سے شدید رفتار کے ساتھ ٹکرایا تو وہاں ایک بڑا گڑھا تشکیل پائے گا۔ اس تصادم سے پیدا ہونے والے لاکھوں چھوٹے پتھر خلا میں بکھر جائیں گے، جن کے زمین کے گرد گردش کرنے والے ہزاروں سیٹلائٹس (بشمول انٹرنیٹ، جی پی ایس اور کمیونیکیشن سسٹمز) سے ٹکرانے کا خطرہ رہے گا۔

ایک بھی اہم سیٹلائٹ خراب ہوا تو دنیا بھر میں انٹرنیٹ، فون لائنز اور نیویگیشن سروسز متاثر ہو سکتی ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شہاب ثاقب فروری میں سورج کے بہت قریب چلا جائے گا، جس کے بعد کئی سال تک نظروں سے اوجھل رہے گا۔ اسی مہینے میں اگر ٹکراؤ کے امکانات 30 فیصد یا اس سے زیادہ پائے گئے تو سائنس دانوں کے پاس کارروائی کے لیے صرف چھ سے سات سال باقی رہ جائیں گے۔

سائنس دانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر ضرورت پیش آئی تو ناسا 2028–2029 میں ایک چھوٹا اسپیس کرافٹ بھیج کر اس کا راستہ بدل سکتا ہے، جیسا کہ وہ پہلے ڈی اے آر ٹی مشن میں کرچکا ہے۔ اس تکنیک کے ذریعے شہاب ثاقب کو معمولی دھکا دے کر اس کے مدار میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے تاکہ چاند کو ممکنہ تباہی سے بچایا جا سکے۔

یہ معاملہ سائنس کی دنیا میں گہری نگرانی میں ہے اور آئندہ چند برس اس پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں عالمی سب میرین کیبل، کیا اب انٹرنیٹ کی سست رفتار کا مسئلہ حل ہو جائے گا؟
  • پاور سیکٹر کا گردشی قرض 735 ارب اضافے سے 23 سو ارب روپے ہونے کا خدشہ
  • 2032 تاک شہاب ثاقب کا چاند سے ٹکرانے کا خدشہ؛ ناسا الرٹ جاری
  • پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 735ارب روپے اضافے سے 23سو ارب ہونے کا خدشہ
  • پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 735 ارب روپے اضافے سے 23 سو ارب ہونے کا خدشہ
  • کراچی: مختلف علاقوں میں آج 12 گھنٹے تک پانی کی فرا ہمی متاثر رہےگی
  • حیدرآباد: سیوریج سسٹم کی مرمت کے لیے بھاری مشینری کے ذریعے کھدائی کا عمل جاری ہے
  • کراچی کے کن علاقوں میں صبح سے 12 گھنٹوں کیلیے پانی کی فراہمی متاثر ہوگی
  • سروس کے اعتبار سے دنیا کی بہترین ایئرلائن کون سی ہے؟ تازہ رینکنگ جاری
  • بھارتی خاتون کی عجیب و غریب غلطی، پورا خاندان متاثر کردیا