نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریٹریشن کے وفد کا سی ڈی اے کا دورہ WhatsAppFacebookTwitter 0 14 October, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز )نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریٹریشن پشاور کے تحت 38ویں سینئر مینجمنٹ کورس کے فیکلٹی ممبران و زیر تربیت افسران نے روز سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔ چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی و چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا، سی ڈی اے بورڈ ممبران، سی ڈی اے اور آئی سی ٹی کے افسران نے 38ویں ایس ایم سی افسران کا سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں خیر مقدم کیا۔چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سی ڈی اے اسلام آباد شہر کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اور اسکو دنیا کا خوبصورت اور مثالی شہر بنانے کیلئے دن رات مصروف عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارے کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے قانون کے مطابق پالیسیز پر من و عن عمل پیرا ہونے کے ساتھ کئی نئے اقدامات کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہری مسائل و چیلنجر سے عہدہ بھرا ہونے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے سپارکو سے سیٹلائٹ امیجز حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کمرشل پلاٹس کی نیلامی کے علاوہ دیگر ذرائع سے آمدن میں اضافے کیلئے جوائنٹ وینچرز اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت مختلف منصوبوں پر کام کررہا ہے۔

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ سی ڈی اے، ایم سی آئی اور آئی سی ٹی ملکر ون یونٹ کے طور پر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عرصہ دراز کے بعد کے نئے سیکٹرز لانچ کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کو مزید سر سبز و شاداب بنانے گرین بیلٹس کی حفاظت اور اسکے گرین کور میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اسلام آباد کی مرکزی شاہراہوں کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے مستقل بنیادوں پر جدید ایل ای ڈی لائٹس اور ڈیجیٹل سٹریمرز بھی نصب کئے جا چکے ہیں۔

چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ شہریوں کو بہتر سے بہترین سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ اور اس سلسلے میں شہریوں کی شکایات اور مسائل کے حل کیلئے ‘اوپن ڈور پالیسی’ پر عمل پیرا ہے۔ممبر پلاننگ و ڈیزائن ڈاکٹر خالد حفیظ نے ایس ایم سی کے شرکا کو سی ڈی اے کے انتظامی ڈھانچہ، فنکشنز اور آپریشنز سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دارالحکومت اسلام آباد کی تعمیر ماسٹر پلان کے مطابق کی گئی ہے جسکو پانچ مختلف زونز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ شرکا کو دارالحکومت اسلام آباد میں زوننگ ریگولیشنز کے نفاذ اور شہری منصوبہ بندی کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا۔

ممبر پلاننگ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اسلام آباد میں پانی و سیوریج کے مسائل کو حل کرنے کے لئے اسلام واٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ شرکا کو بتایا گیا کہ اسلام میں موجودہ آبی وسائل کے بہتر انتظامات اور مستقبل میں پانی کی فراہمی کیلئے مختلف منصوبوں کا آغاز کیا جارہا ہے۔بریفنگ میں اسلام آباد کے ٹرانسپورٹ سسٹم کے بارے میں بھی تفصیلات شیئر کی گئیں۔ شرکا کو بتایا گیا کہ شہر بھر میں ٹرانسپورٹ نیٹ ورک میں 4 میٹرو بس روٹس اور 160 الیکٹرک بس پر مشتمل فیڈر روٹس شامل ہیں۔

اسی طرح اسلام آباد کے ٹرانزٹ نیٹ ورک اور بس سٹیشنز کی معلومات کو گوگل میپ اور کرایہ کی ادائیگی کیو آر کوڈ اور ڈیجیٹل پیمنٹ کی سہولیات متعارف کرائی جاچکی ہیں۔ ایس ایم سی کے شرکا کو آئی سی ٹی کے تحت کام کرنے والے مختلف اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔ شرکا کو لینڈ ریکارڈ ڈیجٹلائزیشن، اسلام آباد ماڈل جیل، کمیونٹی سینٹرز سمیت دیگر منصوبوں پر ہونے والی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے اختتام پر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے فیکلٹی ممبر اور چیئرمین سی ڈی اے کے مابین یادگاریں شیلڈز کا تبادلہ ہوا ۔ گروپ فوٹو کے ساتھ کورس کے شرکا کیلئے گریڈ 19 سے گریڈ 20 میں ترقی کیلئے نیک تمناں کا اظہار کیا گیا اور امید ظاہر کی کہ تمام شرکا پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کرداراداکریںگے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکرکٹ ٹیم کے برعکس رویہ:سلطان آف جوہر ہاکی کپ میں پاک بھارت کھلاڑیوں کا مصافحہ کرکٹ ٹیم کے برعکس رویہ:سلطان آف جوہر ہاکی کپ میں پاک بھارت کھلاڑیوں کا مصافحہ پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ ہمارے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا: چین بلاول بھٹو کی گورنر خیبرپختونخوا کو فوری پشاور پہنچ کر عدالتی حکم پر عملدرآمد کی ہدایت آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید نے استعفی دیدیا افغانستان سے کشیدگی، دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ سیاسی حل ضروری ہے، عمران خان پنجاب کے تمام ٹول پلازوں پر پرچی کا نظام ختم، مکمل ڈیجیٹلائزیشن کا فیصلہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سی ڈی اے

پڑھیں:

پاکستان کا دل اسلام آباد

پاکستان کا دل اسلام آباد WhatsAppFacebookTwitter 0 12 October, 2025 سب نیوز

تحریر ظہیر حیدر جعفری
اسلام آباد، پاکستان کا دل اور چہرہ، ایک ایسا شہر ہے جو اپنے قدرتی حسن، سکون، ترتیب اور وقار کے باعث دنیا کے خوبصورت ترین دارالحکومتوں میں شمار ہوتا ہے۔ مارگلہ کی سبز پہاڑیاں، کشادہ شاہراہیں، نیلے آسمان کے نیچے پھیلے درختوں کے جھرمٹ، اور جدید طرزِ تعمیر کا حسین امتزاج اسلام آباد کو ایک ایسا مقام عطا کرتا ہے جس پر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھی فخر کر سکتی ہے۔ مگر افسوس کہ اس شہر کا سکون اکثر ایسی صورتِ حال کی نذر ہو جاتا ہے جو اس کے مکینوں کے لیے زندگی کو مشکل بنا دیتی ہے۔اسلام آباد کے باسی ایک طرف اس کے قدرتی حسن اور پرسکون ماحول سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں، تو دوسری طرف انہیں آئے روز احتجاجوں اور دھرنوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مختلف سیاسی، مذہبی اور سماجی جماعتیں جب بھی اپنے مطالبات منوانے کے لیے سڑکوں پر نکلتی ہیں، ان کا پہلا ہدف اسلام آباد ہی ہوتا ہے۔ شاید اس لیے کہ یہاں سے حکومت تک براہِ راست پیغام پہنچانا آسان سمجھا جاتا ہے۔ مگر اس احتجاجی سیاست کا سب سے بڑا نقصان انہی شہریوں کو ہوتا ہے جن کا احتجاج یا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔جب بھی اسلام آباد میں دھرنا یا احتجاج شروع ہوتا ہے، شہر کی زندگی تھم جاتی ہے۔ سڑکیں بند، دفاتر اور تعلیمی ادارے متاثر، ٹریفک جام، اور سب سے بڑھ کر کھانے پینے کی اشیا کی قلت۔ دودھ، سبزی، ادویات اور دیگر ضروری سامان کی ترسیل رک جاتی ہے۔ اسپتالوں میں پہنچنا دشوار، اسکول بند، اور ملازمین گھنٹوں ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں۔ گویا پورا شہر محصور ہو کر رہ جاتا ہے۔اسلام آباد جیسے منظم اور پرسکون شہر کے لیے یہ کیفیت انتہائی تکلیف دہ ہے۔ ہر چند ماہ بعد کوئی نہ کوئی جماعت احتجاج کے نام پر شہر کا نظام مفلوج کر دیتی ہے۔ اس دوران نہ صرف شہریوں کو مشکلات پیش آتی ہیں بلکہ سیکیورٹی اداروں پر بھی اضافی دبا بڑھ جاتا ہے۔ کسی بھی وقت حالات بگڑنے کا خدشہ رہتا ہے، جس سے پورا دارالحکومت ایک خوف اور غیر یقینی کی کیفیت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔جمہوریت میں احتجاج ہر شہری اور جماعت کا حق ہے، لیکن اس حق کے استعمال کے لیے ایک نظم و ضبط اور قانون کا ہونا بھی ضروری ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں احتجاج کے لیے مخصوص مقامات مختص کیے گئے ہیں، جہاں لوگ اپنی آواز بلند کرتے ہیں مگر پورے شہر کی زندگی کو مفلوج نہیں بناتے۔ اسی تناظر میں یہ ضروری ہے کہ حکومتِ پاکستان اسلام آباد میں بھی احتجاج کے لیے ایک مخصوص مقام مقرر کرے ایسی جگہ جہاں کوئی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت اپنے مطالبات کے لیے دھرنا دے یا احتجاج کرے، مگر شہریوں کی آمدورفت اور روزمرہ زندگی متاثر نہ ہو۔اگر حکومت یہ پالیسی اختیار کرے کہ کسی بھی جماعت کو شہر کے مرکزی راستوں، سرکاری دفاتر یا ریڈ زون میں احتجاج کی اجازت نہ دی جائے، بلکہ انہیں مخصوص احتجاجی زون میں لے جایا جائے، تو نہ صرف امن و امان کی صورتِ حال بہتر ہوگی بلکہ سیکیورٹی اداروں کو بھی اپنے فرائض مثر انداز میں نبھانے میں آسانی ہوگی۔ اس سے شہریوں کو بھی ذہنی سکون ملے گا کہ ان کی زندگی اچانک کسی احتجاج یا دھرنے کے باعث مفلوج نہیں ہوگی۔یہ قدم نہ صرف شہریوں کے لیے سہولت پیدا کرے گا بلکہ حکومت اور احتجاج کرنے والی جماعتوں دونوں کے لیے ایک منصفانہ توازن قائم کرے گا۔ جماعتیں اپنے حقِ احتجاج سے محروم نہیں ہوں گی، اور عوام بھی اپنے روزمرہ معمولات کو بغیر خوف یا رکاوٹ کے جاری رکھ سکیں گے۔اسلام آباد پاکستان کا چہرہ ہے، جہاں غیر ملکی سفارت کار، سیاح، محقق اور صحافی آتے ہیں۔ یہ شہر دنیا کو پاکستان کی ایک مہذب، منظم اور پرامن تصویر دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لیکن جب یہی شہر احتجاج، شور شرابے اور رکاوٹوں کا مرکز بن جاتا ہے تو یہ تصویر مسخ ہو جاتی ہے۔اسلام آباد کے باسی اب اس بات کے منتظر ہیں کہ ان کے شہر کو حقیقی معنوں میں ایک پرامن دارالحکومت بنایا جائے۔ حکومتِ وقت اگر دانشمندی سے منصوبہ بندی کرے، شہریوں کے آرام و سکون کو مقدم رکھے، اور احتجاج کے حق کو منظم انداز میں استعمال کرنے کا طریقہ متعین کرے، تو اسلام آباد ایک بار پھر اپنی اصل شناخت خوبصورتی، نظم اور وقار حاصل کر سکتا ہے۔اسلام آباد قدرت کی حسین نشانی ہے، مگر اس کے وقار کا انحصار ہم سب کے اجتماعی رویے پر ہے۔ جب تک ہم نظم، برداشت اور ذمہ داری کو اپنی اجتماعی زندگی کا حصہ نہیں بناتے، تب تک اسلام آباد کا سکون محض ایک خواب ہی رہے گا ایک ایسا خواب جس کی تعبیر کے لیے حکومت، عوام اور سیاسی جماعتوں سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرکراچی سمیت سندھ بھر میں دفعہ 144نافذ، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر پابندی عائد،نوٹیفکیشن جاری شہید زندہ ہیں، قوم جاگتی رہے ننھی آوازیں، بڑے سوال: بچیوں کا دن، سماج کا امتحان موبائل ۔ علم کا دوست اور جدید دنیا یومِ یکجہتی و قربانی: 8 اکتوبر 2005 – ایک عظیم آزمائش اور عظیم اتحاد کی داستان اب ہم عزت کے قابل ٹھہرے نبی کریم ﷺ کی وصیت اور آج کا چین TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ کا 2 روز میں ریچھ کو کراچی چڑیا گھر سے اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم
  • اڈیالہ جیل کے قیدی کی عمران خان کو ملنے والی سہولیات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
  • ترکیہ اور آذربائیجان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفود کا نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کا دورہ
  • چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا اور ڈی جی پاک ای پی اے کی زیر صدارت سموگ کے تدارک و ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے مشترکہ اجلاس
  • ترکیہ اور آذربائیجان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفود کا نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کا دورہ
  • ترکیہ اور آذربائیجان کے اعلی سطح کے پارلیمانی وفود کا نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کا دورہ
  • ترکیہ اور آذربائیجان کے  پارلیمانی وفود کا نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر کا دورہ
  • پاکستان کا دل اسلام آباد
  • ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق کا فیض آباد کا اچانک دورہ، سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ