بانیٔ پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 17th, October 2025 GMT
علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر—فائل فوٹو
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور جیسے باصلاحیت رہنماؤں پر فخر ہے، بانیٔ پی ٹی آئی نے انہیں بہترین انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
یہ بات انہوں نے ڈی آئی خان میں سابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں کہی ہے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے صحافیوں سے غیر مشروط معافی مانگ لی۔
انہوں نے کہا کہ علی امین نے بانیٔ پی ٹی آئی کے وژن کے مطابق صوبے میں اقدامات کیے، عوامی فلاح، انصاف، خود انحصاری کے منصوبے علی امین گنڈاپور کی ترجیح رہے، پہلی بار خیبر پختونخوا 200 ارب روپے سے زائد سرپلس بجٹ دینے میں کامیاب ہوا۔
بیرسٹر گوہرنے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے پارٹی مفاد کو ہمیشہ ذاتی مفاد پر فوقیت دی، کمزور اور مستحق طبقات کے لیے مؤثر اقدامات کیے، صوبے کے انفرااسٹرکچر، تعلیم اور صحت کے شعبوں میں نمایاں بہتری آئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور بیرسٹر گوہر پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
کوئی آپ ساتھ ہے تو ٹھیک ورنہ غدار! کیا یہ جمہوریت ہے؟ بیرسٹر گوہر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251202-08-4
اسلام آباد (مانیٹر نگ ڈ یسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کیا یہ جمہوریت ہے جوآپ کے ساتھ اتفاق کرے تو ٹھیک ورنہ غدار۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ان کی نظر میں محمود اچکزئی اپوزیشن لیڈر نہیں، اس پر بیرسٹر گوہر نے موقف اختیار کیا کہ محمود خان اچکزئی تو آپ لوگوں کے ساتھ 30 سال سے اکٹھے تھے، انہوں نے جنرل ضیا کی 8 ویں ترمیم کو بھی چیلنج کیا تھا، محمود خان اچکزئی کے والد نے جمہوریت کیلیے جان دی۔ رہنما تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ محمود خان اچکزئی کو ہمارے ساتھ ڈیڑھ سال ہوا ہے، کیا یہ جمہوریت ہے جو آپ کے ساتھ اتفاق کرے تو ٹھیک ورنہ غدار ہیں، آپ مہربانی کرکے حکومت کی سائیڈ نہ لیں۔ رہنما تحریک انصاف کا ارکان اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ لوگوں نے ایک دوسرے کو چور کہا، ہمیں نہیں پتہ تھا کہ آپ میں سے چور کون ہیں، کیا آپ کے وزیراعلیٰ نے ایک دفعہ نہیں کہا تھا ٹانگیں توڑدیں گے؟ پارلیمنٹ کے وقار کو مجروح کرنے کی کبھی کوشش نہیں کی۔