شاہراہوں کی تعمیر، بلوچستان ہائیکورٹ نے چیئرمین این ایچ اے، سیکریٹری پلاننگ کو طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بلو چستان ہائیکورٹ کے نے قومی شاہراہوں کے مںصوبوں کی پیش رفت رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور سیکریٹری پلاننگ ڈویژن کو طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کی قاتل قومی شاہراہیں، ایک ماہ میں 29 افراد زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے
جسٹس عبداللہ بلو چ اور جسٹس اقبال احمد کاسی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے قومی شاہراہ این 25 کرا چی، خضدار، خضدار ، کچلاک چمن کو دورویہ بنا نے اور سوراب سے گوادر تک شاہراہ کی مرمت اور بحالی کے منصوبوں سے متعلق شہری الہٰی بخش کی جا نب سے دائر کردہ آئینی درخواست کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران منصوبوں کے حوالے سے پیش کی گئی پیش رفت رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے عدالت نے چیئرمین این ایچ اے اور سیکریٹری پلاننگ ڈویژن کو طلب کر لیا اگلی پیشی پر طلب کرلیا۔
ڈویژنل بینچ نے چیئر مین این ایچ اے کو ہدایت کی کہ قومی شاہرا ہ این 25 کی بروقت تکمیل اور این۔ 85 کی مرمت کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا ئیں۔
سماعت کے دوران این۔25 شاہراہ کراچی-خضدار، خضدار-کچلاک- چمن کے حوالے بینچ کو بتا یا گیا کہ اس سلسلے میں بولی 18 فروری2025 کو ہونی تھی تاہم PEPRA کے سامنے اس بابت کچھ شکایات اور ٹھیکیداروں کے درخواست زیر التوا ہونے کی وجہ سے اس کی تاریخ میں 4 مارچ 2025 تک توسیع کی گئی ہے۔
مزید پڑھیے: بلوچستان میں عوام دہشتگردوں سے زیادہ کس کے ہاتھوں جان گنوا رہے ہیں؟
سید اشرف علی شاہ، جی ایم (بلوچستان ویسٹ) گوادر نے عدالت کو بتا یا کہ ناگ سے ہوشاب تک سی پیک روڈ کی مرمت کا کام تقریباً 90 فیصد مکمل ہو چکا ہے جس کی انہوں نے بعض تصاویر بھی ریکارڈ کے لیے پیش کیں۔
بینچ نے قرار دیا کہ این ایچ اے قومی شاہراہ 25 شاہراہ کو دو رویہ کرنے کے لیے مناسب طریقے سے آ گے بڑھنے میں ناکام رہا یہاں تک کہ زمین کے حصول تک کی کارروائی بھی مکمل نہیں ہوئی۔
عدالت نے پلاننگ ڈویژن کی جانب سے نمائندہ اور پیش رفت رپورٹ پیش نہ کر نے پر برہمی کا اظہار کیا۔ بینچ نے این۔ 25 شاہراہ کراچی-خضدار، خضدار-کچلاک- چمن روڈ کی جلد از جلد تکمیل اور اس حوالے سے تمام مطلوبہ فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنانے کا حکم بھی دیا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان میں پیپلز پارٹی حکومت کے 6 ماہ، عوام کو اب تک کیا ملا؟
بینچ نے حکم دیا کہ اگلی تاریخ سماعت پر پیش رفت رپورٹ پیش کی جائے کیونکہ دو رویہ سڑکوں کی عدم دستیابی سے عوام کو بڑی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
سماعت کے دوران چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن حب نے پیش ہو کر پیش رفت رپورٹ جمع کرائی جو ریکارڈ پر لے لی گئی اور اس کی کاپی درخواست گزار کے حوالے کر دی گئی۔ عدالت نے سما عت 10 مارچ 2025 تک ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
این ایچ اے بلوچستان ترقیاتی منصوبے بلوچستان شاہراہیں بلوچستان ہائیکورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این ایچ اے بلوچستان ترقیاتی منصوبے بلوچستان ہائیکورٹ پیش رفت رپورٹ قومی شاہراہ ایچ اے کے لیے
پڑھیں:
سکیورٹی کا مسئلہ ختم ہوگیا؛ وزیراعلیٰ سندھ کی گھوٹکی۔کندھکوٹ پل پر کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ نے گھوٹکی۔کندھکوٹ پل پر کام کی رفتار بڑھانے کی ہدایات جاری کردیں۔
گھوٹکی۔کندھ کوٹ پل کی پیش رفت سے متعلق اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا، جس میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن، معاون خصوصی سید قاسم نوید، چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری ورکس نواز سوہو، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، پروفیسر سروش لودھی اور دیگر شریک ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایک مہینے کے دوران گهوٹکی-کندھ کوٹ پل کے حوالے سے 5 اجلاس کیے جا چکے ہیں۔ تکنیکی طور پر نومبر تا جون تک کا عرصہ وہ وقت ہے جب دریا میں پانی کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ میں چاہتا ہوں نومبر سے جون تک تیزی کے ساتھ کام جاری رہے۔ نومبر سے دسمبر 2026ء تک گھوٹکی-کندھ کوٹ پل منصوبہ کسی حد تک مکمل ہو جائے۔
اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پل کی تعمیر کے لیے ٹاپ کلاس انجینئرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ٹھیکیدار نے اپنی پوری ٹیم پل کے مقام پر تعینات کر کے کام کا آغاز کر دیا ہے اور 12.15 کلومیٹر طویل پل کے لیے دریا میں 723 میں سے 379 پائل نصب کیے جا چکے ہیں۔ باقی 353 پائل دسمبر تک نصب کر کے گارڈر لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز تعینات کی گئی ہے۔ اب سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں رہا، مجھے صرف کام کی رفتار چاہیے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ آج سے گھوٹکی-کندھ کوٹ پل پر کام کا دوبارہ آغاز ہو گیا ہے، جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگلے ہفتے ایک اور اجلاس کر کے کام کا جائزہ لوں گا۔ اگلے مہینے میں کسی بھی وقت گهوٹکی-کندھ کوٹ پل کے تعمیراتی مقام پر جا کر بھی کام کا جائزہ لوں گا۔ گهوٹکی-کندھ کوٹ پل نہ صرف سندھ بلکہ پنجاب اور بلوچستان کے درمیان معیشت کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے کام کی رفتار مزید تیز کرنے کی ہدایت بھی کی۔