پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، صدر آصف علی زرداری
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سٹی 42 : صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم عوامی ہیں، ہمیں عوام کی جنگ لڑنی ہے، بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں، ہمیں بھر پور کامیابی حاصل کرنا ہوگی ۔
منگل کے روز صدر آصف علی زرداری نے اپنے دورہِ لاہور کے دوران اراکین صوبائی اسمبلی سے ہونے والی ملاقات میں کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے، بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں، ہمیں بھر پور کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا ہونا بہت ضروری، عوامی مسائل کاحل بلدیاتی الیکشن ہے۔
بلدیاتی انتخابات میں تاخیر؛ پنجاب حکومت کی جلد قانون سازی کی یقین دہانی
آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم عوامی ہیں، ہمیں عوام کی جنگ لڑنی ہے ۔ آصف زرداری نے اس موقع پر ممبران سے سوال کیا کہ جنوبی پنجاب میں بجلی گیس کہاں مل رہی اور کہاں نہیں؟، جس پر ممبران اسمبلی نے بجلی گیس سے محروم علاقوں کی نشاندہی کی ۔
صدر مملکت نے کہا کہ پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے، سندھ اور بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہورہے، ہمیں اس کو سنجیدہ لینا ہوگا، میں ہر فورم پر اس کی نشاندہی کرچکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول اور میں خود پنجاب میں بیٹھوں گا ۔
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ, بری ہونے والے افراد کا نام کریکٹر سرٹیفکیٹ پر ظاہر نہیں ہوگا
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے صدر آصف علی زرداری کو پنجاب میں سیاسی اور انتظامی صورتحال سے آگاہ کیا ۔ جس پر صدر مملکت نے کہا کہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی کارکردگی متاثر کن ہے، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر بہترین کام کررہے ہیں، سردار سلیم حیدر کا کام ہے جہاں غلط ہو اس کی نشاندہی کرے اور ایکشن لے ۔
ممبران نے اس دوران اپنے تحفظات کا اظہار کیا، کہا کہ بیوروکریسی ہماری بات نہیں سنتی، ایک ایڈیشنل سیکرٹری دیا لیکن اس کی کوئی سنتا ہی نہیں، متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر تو کیا اسسٹنٹ کمشنر تک ایڈیشنل سیکرٹری کی بات نہیں سنتا، مزید کہا کہ ن لیگی ممبران اسمبلی کے کام فوری کرتے، انہیں تبادلوں سمیت ہر کام کے فوری آرڈر دئیے جاتے ہیں، اربوں روپے کا بجٹ لاہور پر لگادیا، ایک ضلع پر نوازشات ہیں، باقی پنجاب ایک طرف ہے،یہ کونسا میرٹ ہے ۔
برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت بلند ترین سطح پر برقرار
اراکین صوبائی اسمبلی نے کہا کہ ایک ضلع کو ماضی کی طرح پروموٹ کیا جارہا ہے، باقی احساس محرومی کا شکار ہیں، صرف لاہور کی عوام کےلئے اربوں روپے لگاکر ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد کیا گیا، کسانوں کا پنجاب میں کوئی پرسان حال نہیں، ہر جگہ سے کسان پس رہا ہے ۔ صدر آصف علی زرداری نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ہم کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے کےلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔
آزاد کشمیر میں ساتواں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک قائم
ممبران نے مزید تحفظات کا اظہار کیا کہ ہم جیت کر ایوان میں آئے لیکن ہمارے کام نہیں ہوتے، ہمارے ہی حلقے میں ن لیگی افراد کے کام ہورہے ہیں، ڈی سیز، ڈی پی اوز، اے سیز سمیت متعلقہ انتظامیہ ن لیگی افراد کے کام فوری کرتے ہیں ۔ جس پر صدر مملکت نے کہا کہ آپ سب کے تحفظات جائز ہیں، ہم ان کو جلد حل کروائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات ملک اور عوام ہیں، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم نے ہمیشہ ملک وعوام کی جنگ لڑی۔
پنجاب حکومت نے ایک سال میں کامیابیوں کے ریکارڈ قائم کیے: عظمیٰ بخاری
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صدر ا صف علی زرداری ا صف علی زرداری نے سردار سلیم حیدر بلدیاتی الیکشن صدر مملکت نے کہا کہ
پڑھیں:
آصفہ بھٹو زرداری کی ثناء یوسف کے قتل کی شدید مذمت
خاتون اول کا کہنا تھا کہ ثناء یوسف کو خواب دیکھنے، ترقی کرنے اور ایک روشن مستقبل کا حق حاصل تھا، اسے آزاد اور محفوظ زندگی جینے کا پورا حق تھا۔ اسلام ٹائمز۔ خاتونِ اول اور قومی اسمبلی کی رکن آصفہ بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں 17 سالہ طالبہ ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
یاد رہے کہ ثناء یوسف کو ان کی 17ویں سالگرہ کے روز شام کے وقت قتل کیا گیا تھا۔ آصفہ بھٹو زرداری نے اس واقعے کو خواتین اور لڑکیوں کے خلاف صرف اپنے حقوق کا اظہار کرنے پر ہونے والے تشدد کی ایک دردناک یاد قرار دیا ہے اور ثناء کے ورثاء، برادری اور اس الم ناک سانحے پر غمزدہ تمام افراد سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ خاتون اول نے کہا، ثناء یوسف کو خواب دیکھنے، ترقی کرنے اور ایک روشن مستقبل کا حق حاصل تھا، اسے آزاد اور محفوظ زندگی جینے کا پورا حق تھا، جو کچھ اس کے ساتھ ہوا، وہ محض ایک پرتشدد واقعہ نہیں بلکہ ’ناں‘ کہنے کی سزا تھی اور یہ ہم سب کے لیے باعثِ شرم ہونا چاہیے۔ انہوں نے اس حقیقت کی جانب توجہ دلائی کہ مردانہ برتری کی سوچ سے جنم لینے والا تشدد کوئی نیا یا غیر معمولی مسئلہ نہیں لیکن اب اسے ثقافت یا روایت کے نام پر مزید برداشت نہیں کیا جاسکتا اور یہ سوچ کہ عورت کی ’ناں‘ کو توہین سمجھا جائے کہ اس کی مرضی کو قابو میں رکھا جائے، یہ سوچ دقیانوسی ہے، ظالمانہ ہے اور ہماری بیٹیوں کو قتل کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری والدہ محترمہ بینظیر بھٹو نے جبر کی ان دیواروں کو اپنی طاقت سے توڑا تھا، وہ صرف لیڈر نہیں بلکہ انہوں نے بطور سماجی مدبر لاکھوں عورتوں کےلیے راستے کھولے، آج ہم پر لازم ہے کہ اُن کے ورثے اور ثناء یوسف جیسی بیٹیوں کی خاطر یہ دروازے کھلے رکھیں۔