چلاس میں متاثرین ڈیم کا دھرنا گیارہویں روز بھی جاری رہا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
واضح رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان کی اپیکس کمیٹی نے ڈیم متاثرین سے مذاکرات کیلئے دو الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دینے کی منظوری دی تھی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متاثرین دیامر بھاشا ڈیم کا دھرنا گیارہویں روز بھی جاری رہا، وزارتی کمیٹی اور دھرنا قائدین کے مابین مذاکرات نہ ہو سکے جس کے بعد مظاہرین نے ڈیم سائٹ پر تعمیراتی کام بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ آج بارش اور برفباری کی وجہ سے لانگ مارچ نہ ہو سکا، تاہم متاثرین نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت کی وزارتی کمیٹی چلاس نہیں آئی تو ڈیم سائٹ پر کام بند کروا دیا جائے گا اور کسی بھی کمپنی اور ادارے کے دفتر کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان کی اپیکس کمیٹی نے ڈیم متاثرین سے مذاکرات کیلئے دو الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دینے کی منظوری دی تھی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھی جاری
پڑھیں:
وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری
وزیرِ اعظم شہباز شریف— فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری ہے۔
اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شریک ہے جس میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد کی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔
اجلاس میں بھارتی غیر ذمے دارانہ اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
بھارت نے حکومتِ پاکستان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیا۔
کمیٹی عجلت میں کیے گئے بھارتی ناقابلِ عمل آبی اقدامات کا جواب دینے کا بھی جائزہ لے گی۔
اس سے قبل بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے واہگہ اٹاری سرحد بند کر دی تھی۔
علاوہ ازیں بھارت نے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کر دیا ہے جبکہ پاکستانیوں کے بھارتی ویزے منسوخ اور ہندوستان میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے۔