’کروڑوں روپے سے یہ ناقص کرسیاں خریدی ہیں؟‘، قذافی اسٹیڈیم کی ٹوٹی کرسیوں پر صارفین کی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
انگلینڈ اور افغانستان کے میچ کے بعد سوشل میڈیا پر چند تصاویر گردش کر رہی ہیں جس میں قذافی اسٹیڈیم کی وی وی آئی پی گیلری میں لگائی جانے والی کرسیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔
تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے، کسی نے کرسیوں کی ناقص کوالٹی پر تنقید کی تو کوئی اس کا قصواروار عوام کو ٹھہراتا نظر آیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ چیئرمین پی سی بی نے کہا تھا کہ یہ کرسیاں 20 سال چلیں گی لیکن انہوں نے چائنہ کا لوکل مال لگا دیا ہے۔
Chairman said – life of these chairs are 20 years.
— HG FILMS INDIA???????? (@HemantGhatelwa2) February 27, 2025
سہیل عمران لکھتے ہیں کہ چیمپئینز ٹرافی کے لیے چئیرمین محسن نقوی کی کوششوں سے قذافی اسٹیڈیم کو اربوں روپے کی مالیت سے آپ گریڈ کیا گیا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ پڑھے لکھے کرکٹ فینز ہزاروں روپے مالیت کی ٹکٹ لے کر بھی جہالت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اپنے اسٹرکچر کی حفاظت کرنا نہیں جانتے۔
انہوں نے لکھا کہ یہ وی وی آئی کی نشست ہے جہاں پڑھے لکھے فینز نشست پر بار بار پاؤں رکھ کر کراس کرتے رہے اور پھر یہ ٹوٹ گئی۔
چیمپئینز ٹرافی کے لیے چئیرمین @MohsinnaqviC42 کی کوششوں سے قذافی اسٹیڈیم کو اربوں روپے کی مالیت سے آپ گریڈ کیا گیا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ پڑھے لکھے کرکٹ فینز ہزاروں روپے مالیت کی ٹکٹ لے کر بھی جہالت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور اپنے اسٹرکچر کی حفاظت کرنا نہیں جانتے یہ وی وی آئی کی… pic.twitter.com/Z43fsZQp0V
— Sohail Imran (@sohailimrangeo) February 27, 2025
زبیر یوسف لکھتے ہیں کہ قذافی اسٹیڈیم میں لگائی جانے والی کرسیوں کی کوالٹی اچھی نہیں ہے۔
کوالٹی اچھی نہیں ہے نا۔ یہ بھی مانیں۔
— Zubair Yousaf (@ZubairYousafPak) February 27, 2025
ارشد چوہدری نے لکھا کہ کروڑوں روپے سے ناقص کرسیاں بنوائی گئی جو پہلے ہی میچ میں ٹوٹ گئی ہیں۔
بھائی حقیقی رخ یہ ہے کہ ہم نے پہلے ہی دیکھ کر سمجھ لیا تھا کہ کروڑوں روپے سے ناقص کرسیاں بنوائی گئی جو پہلے ہی میچ میں ٹوٹ گئی
— Arshad Chaudhry (@arshdchaudhary) February 27, 2025
قادر خواجہ نے لکھا کہ چئیرمین صاحب نے لوگوں کے لیے خوبصورت اسٹیڈیم تیار کروایا لیکن لوگ پڑھے لکھے ہونے کے باوجود جاہل ہیں
چئیرمین صاحب نے لوگوں کے لئے خوبصورت اسٹیڈیم تیار کروایا لیکن لوگ پڑھے لکھے ہونے کے باوجود جاہل ہیں#PakistanCricket https://t.co/RRY0l9tVjm
— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) February 27, 2025
واضح رہے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں تمام انکلوژرز میں 35 ہزار سفید اور سبز نئی کرسیاں شائقین کرکٹ کے لیے نصب کی گئی تھیں اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) باکس سمیت وی آئی پیز باکسز بھی تیارکیے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیمپینز ٹرافی 2025 قذافی اسٹیڈیم قذافی اسٹیڈیم کرسیاںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیمپینز ٹرافی 2025 قذافی اسٹیڈیم قذافی اسٹیڈیم کرسیاں قذافی اسٹیڈیم نے لکھا کہ کے لیے
پڑھیں:
تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ آج کام کرنے کی وجہ سے مجھ پر تنقید کی جارہی ہے اور میں ایسے لوگوں کی بے بسی کو اچھی طرح سے سمجھتی ہوں۔
میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گجرات گورننس کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا شہر ہے مگر حیران کن طور پر یہاں ڈرین سسٹم نہیں تھا، اب پنجاب حکومت 26 ارب روپے سے گجرات میں نیا سسٹم ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے پنجاب کا ہر شہری برابر ہے، باتیں، دعوے آسان ہیں کام کیلیے باہر نکلنا پڑتا ہے، پنجاب میں تین ماہ تک مسلسل بارشیں ہوئیں اور اب بدترین سیلابی صورت حال ہے مگر اس وقت میں بھی چند عناصر صرف تنقید کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دریائے روای میں کشتی میں بیٹھی تو شور مچ گیا کہ ڈوب جاتی تو کیا ہوجاتا، میں تنقید کرنے والوں کی بے بسی سمجھتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو تین وقت کا کھانا دے رہے ہیں جبکہ ہر خیمہ بسی میں ایک موبائل اسپتال اور جانوروں کی دیکھ بھال و چارے کا انتظام کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سیلاب کے دوران جو بھی نقصان ہوا ایک ایک کا نقصان پانی اترتے ہی پورا کریں گے اور اس حوالے سے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، سیلاب میں ڈوب کر اور دیواریں گرنے سے 100 اموات ہوئیں، حادثے میں جاں بحق ہونے والے لواحقین کو فی کس 10 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جن کا پورا کچا گھر گرا انہیں دس لاکھ، جن کا آدھا گھر یا کچھ کمروں کو نقصان پہنچا انہیں پانچ لاکھ، جبکہ بڑے مویشی گائے بھینس کی موت یا بہہ جانے پر فی کس پانچ لاکھ اور چھوٹے جانور بکری وغیرہ کے نقصان پر فی کس پچاس ہزار روپے حکومت ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں چار لاکھ روپے سے زیادہ امداد نہیں دی گئی مگر میں دس، دس لاکھ روپے دوں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیلاب متاثرین ہمارے مہمان ہیں، اُن کے اپنے گھروں کی واپسی تک ہم آرام سے نہیں بیٹھیں گے۔