کوئٹہ، ایس بی کے یونیورسٹی کے پاس شدہ امیدواروں کا عارضی بھرتی کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیسٹ پاس کرنیوالے امیداروں کی مستقبل بھرتی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا، احتجاج جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سردار بہادر خان یونیورسٹی کوئٹہ کی اسامیوں کیلئے لئے گئے ٹیسٹ میں پاس شدہ امیدواروں مستقل بھرتی کیلئے بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دے دیا۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت انہیں عارضی بھرتی کے بجائے مستقبل طور پر ملامت فراہم کرے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ٹیسٹ پاس کرنیوالے امیداروں کی مستقبل بھرتی کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں ہوتا، احتجاج جاری رہے گا۔ 2022 میں حکومت کی جانب سے 9000 اسامیوں کے لئے ٹیسٹ ہوئے، بعد ازاں بے ضابطگیوں کے الزامات لگے۔ مسئلہ عدالت میں پہچنے کے بعد عدالت نے شفاف طریقے سے میرٹ کی بنیاد پر اپوئنٹ کرنے کا حکم دیا۔ تاہم نئی حکومت نے مستقبل بھرتیوں کی بجائے عارضی طور پر ملازمین کو بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے گمراہ کن مؤقف پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ سرحد پار دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں جاری رکھے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان بھارتی پراکسیوں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی حکومت اندرونی اختلافات اور عدم استحکام کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر جبر افغان طالبان کا اصل چہرہ بے نقاب کرتا ہے۔ طالبان حکومت چار سال گزر جانے کے باوجود اپنے عالمی وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی اور اب بھی بیرونی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت افغانستان سے متعلق پالیسی پر مکمل اتفاق رائے رکھتی ہے، اور یہ پالیسی خالصتاً قومی مفاد اور علاقائی امن کے تحفظ کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جھوٹے بیانات سے متاثر نہیں ہوگا، حقائق اپنی جگہ قائم رہیں گے، اور اعتماد صرف عملی اقدامات سے ہی بحال ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب وزارت اطلاعات نے بھی افغانستان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے گمراہ کن بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے استنبول مذاکرات کے حقائق کو مسخ کیا۔ وزارت نے وضاحت کی کہ پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا اور تحویل کے لیے سرحدی انٹری پوائنٹس کے ذریعے حوالگی کی پیشکش بھی کی تھی۔