مصطفیٰ قتل کیس: ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی کی انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت نے مصطفیٰ قتل کیس میں ملزمان کا پانچ دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
عدالت کی جانب سے جاری حکمنامہ میں کہا گیا کہ پولیس کی جانب سے مزید 12 دن ریمانڈ کی توسیع کی استدعا کی گئی، انویسٹی گیشن آفیسر (آئی او) نے استدعا کی کہ تحقیقات فی الحال مکمل نہیں ہوئی، مزید ریمانڈ دیا جائے۔
حکم نامہ میں کہا گیا کہ آئی او کے مطابق ارمغان عرف آرمی شاطر اور عادی مجرم ہے، بار بار بیان بدل رہا ہے۔
کراچی کی انسداد منشیات عدالت میں ملزم ارمغان کے خلاف منشیات کے دو کیسز میں چالان پیش کر دیا گیا۔
اس میں مزید کہا گیا کہ ملزم شیراز کے وکیل خرم عباس اعوان کے مطابق انہیں ان کے موکل سے ملاقات کرنے نہیں دی جارہی۔
عدالتی حکمنامہ کے مطابق ارمغان اور شیراز کے وکلاء نے ملزمان کے مزید ریمانڈ کو مسترد کرنے کی استدعا کی جبکہ ارمغان کے وکیل عابد زمان نے ملزم کے میڈیکل ٹریٹمنٹ کیلئے بھی درخواست دائر کردی۔
عدالت نے ارمغان کی میڈیکل ٹریٹمنٹ کی درخواست کو منظور کرلیا، تفتیشی افسر ملزم کا میڈیکل ٹریٹمنٹ سرکاری اسپتال سے کروانے کے پابند ہیں۔
کراچیمصطفیٰ عامر قتل کیس میں پولیس واقعہ سے ایک.
حکم نامے کے مطابق عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں پانچ دن کی توسیع کردی جبکہ عدالت نے وکلاء اور اہل خانہ کو ملزمان سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔
عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ کورٹ اسٹاف اور تفتیشی افسر کی موجودگی میں ملاقات کی اجازت دی گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کر دی گئی
توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ دہشت گردی، امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ نے صوبہ بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 یوم کی توسیع کی ہے۔ ہر قسم کے احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی برقرار رہے گی۔ دفعہ 144 کے تحت 4 یا زائد افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہوگی۔ پنجاب بھر میں ہر قسم کے اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت لاؤڈ سپیکر کے استعمال پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔ اشتعال انگیز، نفرت آمیز یا فرقہ وارانہ مواد کی اشاعت و تقسیم پر پابندی عائد رہے گی۔
توسیع کا فیصلہ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے کیا گیا۔ دہشت گردی، امن عامہ کے خدشات کے پیش نظر احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ پابندی کا اطلاق شادی کی تقریبات، جنازہ اور تدفین پر نہیں ہوگا۔ فرائض کی انجام دہی پر مامور افسران و اہلکار، عدالتیں بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی۔ لاؤڈ سپیکر صرف اذان اور جمعہ کے خطبہ کیلئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔ محکمہ داخلہ کے حکام کاکہنا ہے کہ عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے، محکمہ داخلہ نے 8 نومبر تک دفعہ 144 کے نفاذ میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔