پاکستان میں پہلا روزہ اور عیدالفطر کب ہوگی؟ سپارکو نے پھر پیش گوئی کردی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
پاکستان میں خلائی تحقیق سے متعلق ادارہ اسپیس اینڈ اَپر ایٹماسفئیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) نے ایک بار پھر پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند یکم مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے جبکہ پہلا روزہ 2 مارچ بروز اتوار کو ہوسکتا ہے۔ سپارکو کے مطابق آج 28 فروری بروز جمعہ چاند نظر آنا مشکل ہے۔ پاکستان میں 29 روزے اور عیدالفطر 31 مارچ کو ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیےپاکستان میں پہلا روزہ اور عیدالفطر کس تاریخ کو ہوگی؟ سپارکو نے پیشگوئی کردی
میڈیا رپورٹس کے مطابق سپارکو کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں پہلا روزہ 2 مارچ 2025 کو ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ نئے چاند کی پیدائش 28 فروری کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بج کر 45 منٹ پر ہوگی، اور 28 فروری کو غروب آفتاب کے وقت اس کی عمر 12 گھنٹے ہوگی۔
ترجمان سپارکو نے کہا کہ سعودی عرب میں رمضان المبارک کا آغاز یکم مارچ سے ہوسکتا ہے کیوں کہ وہاں 28 فروری کو چاند آنے کا امکان ہے۔
ترجمان کے مطابق شوال کا چاند 30 مارچ کو نظر آنے کا امکان ہے، جس کے مطابق عیدالفطر 31 مارچ کو ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیےسال 2030 میں 36 روزے رکھنے ہوں گے، فلکیاتی ماہرین
واضح رہے کہ رمضان المبارک اور عیدالفطر کا چاند نظر آنے کا حتمی اعلان رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کیا جائے گا۔
دوسری طرف سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں پہلا روزہ یکم مارچ کو ہوسکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمضان المبارک کا چاند سپارکو عیدالفطر کا چاند.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رمضان المبارک کا چاند سپارکو عیدالفطر کا چاند رمضان المبارک نے کا امکان ہے میں پہلا روزہ پاکستان میں کے مطابق کا چاند مارچ کو ا نے کا
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے جج کے چیمبر سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کی خبر بے بنیاد قرار
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے سوشل میڈیا پر زیر گردش اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ عدالت عظمیٰ کے ایک جج کے چیمبر سے مبینہ طور پر جاسوسی آلات برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عدلیہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
ترجمان سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ کے مطابق سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہے، ایسا کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا۔
ترجمان کے مطابق ایسے جھوٹے دعوے کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا، عدلیہ کا وقار مجروح کرنا اور اس کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔