غزہ میں جاری مذاکرات بہت اطمینان بخش ہیں، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 فروری2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ غزہ کے حوالے سے بہت اچھی بات چیت جاری ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیرِ اعظم کیئر سٹارمر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا دوسرا مرحلہ نتیجہ خیز ہو گا تو انہوں نے کہاکہ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔
(جاری ہے)
کوئی بھی واقعتا نہیں جانتا لیکن ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔
ہماری کچھ بہت اچھی بات چیت جاری ہے۔ٹرمپ کی غزہ پر امریکی قبضے اور فلسطینیوں کی مستقل نقلِ مکانی کی تجویز کے بارے میں جب پریس کانفرنس میں سٹارمر سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، جی ہاں، میں سمجھتا ہوں کہ دو ریاستی حل ہی بالآخر خطے میں پائیدار امن کا واحد راستہ ہے۔ٹرمپ کے اس منصوبے کی عالمی سطح پر مذمت ہوئی ہے اور اسے نسلی تطہیر کی تجویز قرار دیا گیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ٹرمپ کی طرف سے ’شاندار‘ ایلون مسک کو الوداع
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مئی 2025ء) یہ ایونٹ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے (17:30 جی ایم ٹی) شیڈول ہے۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا، ''یہ ان کا آخری دن ہو گا، لیکن حقیقت میں نہیں، کیونکہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے، ہر طرح کی مدد کریں گے۔‘‘
ٹرمپ نے مزید لکھا، ''ایلون شاندار ہیں، کل وائٹ ہاؤس میں آپ سے ملاقات ہوتی ہے۔
‘‘بدھ 28 مئی کو مسک نے اعلان کیا تھا کہ 'خصوصی سرکاری ملازم‘ کی حیثیت سے ان کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ امریکی قوانین کے تحت اس طرح کے کام کی حیثیت کسی بھی صورت میں 130 دن تک محدود ہے، لیکن مسک نے حالیہ ہفتوں میں اپنی دیگر مصروفیات شروع کردی تھیں۔
ایک ماہ قبل مسک نے کہا تھا کہ مئی کے بعد سے وہ ٹرمپ کے لیے حکومتی اداروں میں اخراجات میں کمی لانے کی ذمہ داری نبھانے پر 'نمایاں‘ طور پر کم وقت صرف کریں گے اور اپنی توجہ اپنی ای کار کمپنی ٹیسلا کی طرف مبذول کریں گے۔
(جاری ہے)
ٹیسلا کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس کی الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں بڑی کمی آئی ہے کیونکہ اس کے بہت سے صارفین ان کے دائیں بازو کے سیاسی نظریات سے ناخوش ہیں۔ٹرمپ کی ترجمان کارولین لیویٹ نے جمعرات 29 مئی کو کہا تھا کہ وفاقی حکومت کے اخراجات میں کٹوتی کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر، ان کی کابینہ اور مسک کے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈی او جی ای) میں باقی رہنے والے افراد، فضول سرکاری اخراجات کو کم کرنے اور دھوکہ دہی اور غلط استعمال کو ختم کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
مسک نے دعویٰ کیا کہ ڈی او جی ای نے ٹیکس دہندگان کے 160 ارب ڈالر کی بچت کی ہے لیکن مختلف تجزیوں میں اس دعوے پر سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ ان تجزیوں کے مطابق کچھ بچتی رقوم کی دوبار گنتی کی گئی یا یہ کہ بعض بچتی اقدامات ڈی او جی ای سے پہلے ہی کیے جاچکے تھے۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران مسک نے، جو 250 ملین ڈالر کے ساتھ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سب سے بڑے عطیہ کنندہ تھے، حکومت کے دو ٹریلین ڈالر بچانے کی بات کی تھی۔
ادارت: شکور رحیم