سندھ حکومت 10 مارچ کو گرین لائن، بی آرٹی کا کنٹرول سنبھالے گی
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
سندھ حکومت 10 مارچ 2025 کو گرین لائن اوراورنج لائن بی آر ٹی کا باضابطہ کنٹرول سنبھال لے گی۔
سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بورڈ نے گرین لائن اوراورنج لائن بی آر ٹی کا کنٹرول سنبھالنے کی منظوری دے دی۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی صدارت سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بورڈ کا 14واں اجلاس ہوا۔
اجلاس میں شریک ماہرین نے گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کے مؤثر انتظام کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔ گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کے معاہدے سے متعلق دستاویزات قانونی توثیق کے لیے محکمہ قانون کو بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کا موجودہ ہیومن ریسورس کا ڈھانچہ تین ماہ تک رکھنے کی منظوری دےدی گئی۔
شرجیل انعام میمن نے اجلاس میں کہا کہ سندھ حکومت عوام کو جدید اور معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کی منتقلی سے عوامی ٹرانسپورٹ کا نظام مزید بہتر ہوگا۔ حکومت سندھ گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹیز کو مزید ترقی دینے کے لئے کام کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو تیز رفتار، آرام دہ اور بہترین سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے ہم ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مزید اصلاحات لا رہے ہیں۔ سندھ حکومت تمام ضروری وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس نظام کو مزید مستحکم اور مؤثر بنائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی سندھ حکومت
پڑھیں:
سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
سندھ حکومت نے سڑکوں پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل اور شہریوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کیا جانا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ
اب صرف 1×2 سیٹر رکشے ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ اس فیصلے کے تحت 4 سیٹر رکشوں کی نئی رجسٹریشنز اور روٹ پرمٹس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور سڑکوں پر حادثات کی شرح کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 4 سیٹر رکشے سڑکوں پر جگہ زیادہ گھیرتے ہیں اور ان کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا تھا۔
ٹرانسپورٹ حکام نے رکشہ مالکان اور ڈرائیوروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانے اور رکشے کی ضبطگی شامل ہو سکتی ہے۔
شہریوں نے اس فیصلے کو ملا جلا ردعمل دیا ہے۔ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنائے گا، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ اس سے رکشہ ڈرائیوروں کی روزی پر اثرپڑے گا۔
حکومت نے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے بھی متعارف کروائے ہیں، تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھا جا سکے۔
یہ فیصلہ سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کی حفاظت اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2 سیٹر رکشہ 4سیٹر رکشہ پابندی پرمٹ حکومت سندھ کراچی