سندھ حکومت 10 مارچ 2025 کو گرین لائن اوراورنج لائن بی آر ٹی  کا باضابطہ کنٹرول سنبھال لے گی۔

سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بورڈ  نے گرین لائن اوراورنج لائن بی آر ٹی  کا کنٹرول سنبھالنے کی منظوری دے دی۔  سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی صدارت  سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی بورڈ کا 14واں اجلاس ہوا۔ 

اجلاس میں شریک ماہرین نے گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کے مؤثر انتظام کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں۔ گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کے معاہدے سے متعلق دستاویزات  قانونی توثیق کے لیے محکمہ قانون کو بھیجنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گرین لائن  اور اورنج لائن بی آر ٹی  کا موجودہ ہیومن ریسورس کا ڈھانچہ تین ماہ تک رکھنے کی منظوری دےدی گئی۔

شرجیل انعام میمن نے اجلاس میں کہا کہ سندھ حکومت عوام کو جدید اور معیاری سفری سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی کی منتقلی سے عوامی ٹرانسپورٹ کا نظام مزید بہتر ہوگا۔ حکومت سندھ  گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹیز کو مزید ترقی دینے کے لئے کام کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو تیز رفتار، آرام دہ  اور بہترین سفری سہولیات کی فراہمی کے لئے  ہم ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مزید اصلاحات  لا رہے ہیں۔  سندھ حکومت تمام ضروری وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس نظام کو مزید مستحکم اور مؤثر بنائے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گرین لائن اور اورنج لائن بی آر ٹی سندھ حکومت

پڑھیں:

مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا

بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ، آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز
  • سندھ،آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
  • سندھ: آن لائن فراڈ کے 286 مقدمات میں نامزد ملزمان کیخلاف کارروائیوں کا آغاز، 4 گرفتار
  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • وزیرِاعظم شہبازشریف کی ڈاکٹرفوزیہ صدیقی سے ملاقات
  • فیصل آباد،ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
  • بلوچستان حکومت کے نوجوان پائلٹس کے تربیتی پروجیکٹ میں اہم پیشرفت
  • قوم پرستی اور علیحدگی پسند
  • سی پی ایل سی چیف زبیر حبیب اپنی پوزیشن پر کام جاری رکھیں، وزیر داخلہ سندھ
  • لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری