مصطفی قتل کیس، مرکزی ملزم کے گھر سے کرپٹو کرنسی کی 2 مائنگ مشینیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 28th, February 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نامزد مرکزی ملزم ارمغان کے گھر سے کرپٹو کرنسی کی 2 مائنگ مشینیں برآمد ہوئی ہیں، جن کی مالیت اربوں روپے ہے۔
تفتیشی حکام کی جانب سے کراچی میں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار نامزد ملزم ارمغان کے متعدد مرچنٹ اکاؤنٹس ہونے انکشاف کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ’ڈٹے رہنا ڈرنا مت‘، ارمغان کا کورٹ روم میں ساتھی ملزم شیراز کو مشورہ
مرچنٹ اکاؤنٹس جعل سازی سے حاصل شدہ رقم کی منتقلی کے لیے استعمال ہوتے تھے، ملزم ارمغان جعل سازی سے حاصل شدہ رقم کو براہ راست کرپٹو کرنسی میں منتقل کرتا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ آج (بروز جمعہ) ملزم کے ڈیفنس کے گھر سے کرپٹو کرنسی کی 2 مائنگ مشینیں برآمد ہوئی ہیں، برآمد دونوں مشینوں کی پاکستان میں مالیت 2 ارب روپے سے زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مصطفیٰ عامر قتل کیس: ارمغان کو پولیس نے کیسے گرفتار کیا؟ رپورٹ عدالت میں جمع
ملزم غیر قانونی کال سینٹر سے کمائی گئی دولت امریکا میں کزن کو بھیجتا تھا، ملزم کا کزن امریکی ڈالرکا ڈیجیٹل اکاؤنٹ ہولڈر ہے جو ارمغان کی جانب سے بھیجی گئی رقم کو کرپٹو کرنسی میں منتقل کردیتا تھا۔
اس ضمن میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 2017 سے اب تک کا تخمینہ لگایا جائے تو ملین ڈالرز میں جعل سازی کی رقم کرپٹو کرنسی میں تبدیل کی جاچکی ہے، بیرون ملک جعل سازی کی رقم کرپٹو اے ٹی ایم میں براہ راست منتقل کی جاتی تھی۔
مزید پڑھیں: مصطفیٰ عامر قتل کیس، کیا ارمغان بھی منظر سے غائب ہونے کے بعد بری ہوجائے گا؟
کرپٹو کو ریڈ ڈاٹ پے پر منتقل کر کے ویزا اور آئی فون ورچوئل کارڈز بنا رکھے تھے، جس کے ذریعے کسی بھی اے ٹی ایم سے رقم نکالی جا سکتی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ارمغان پاکستان کراچی کرپٹو کرنسی مائننگ مشین مصطفیٰ قتل کیس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کراچی کرپٹو کرنسی مصطفی قتل کیس عامر قتل کیس کرپٹو کرنسی
پڑھیں:
انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم
کراچی:(نیوز ڈیسک)مختلف عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی مزید سستا ہوگیا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔
آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر قرض پروگرام کی اگلی قسط سمیت کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات، امریکی کریٹیکل منرلز فورم کی پاکستان کے معدنیات و کان کنی کے شعبوں میں تعاون، سپلائی چین مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر اتفاق اور کویت کی مہمند ڈیم منصوبے کے لیے 25ملین ڈالر فراہم کرنے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔
سعودی عرب سے پاکستان کے لیے 6ارب ڈالر کی ڈپازٹ کی موخر ادائیگیوں اور درآمدی تیل کی ادائیگیوں کی سہولت ملنے، ترسیلات زر بڑھنے کی امید پر کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی مزید کمی سے 280روپے 90پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔