وان ڈیر لیین نے اپنے دورے کے دوران نریندر مودی سے ملاقات سے قبل ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان یورپ کیلئے ایک قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے آج دہلی میں یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا اہتمام دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور تزویراتی تعاون کو مزید بڑھانے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ ارسلا وان ڈیر لیین کا دورہ ہندوستان یورپی یونین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی سمت میں ایک اہم قدم ثابت ہوسکتا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ہندوستان ۔ یورپی یونین وفود کی سطح کی بات چیت آج ہو رہی ہے، یہ شاید دونوں اطراف کا سب سے بڑا وفد ہے، جو بات چیت اور تعاون کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے۔ وان ڈیر لیین نے اپنے دورے کے دوران نریندر مودی سے ملاقات سے قبل ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان یورپ کے لئے ایک قابل اعتماد دوست اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ موجودہ عالمی تناظر میں جہاں تنازعات اور مسابقت شدت اختیار کر رہی ہے، وہیں ہندوستان اور یورپ کے تعلقات کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ وہ ہندوستان اور یوروپی یونین کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو اگلی سطح پر لے جانے کے بارے میں مودی کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے والی تھیں۔

وان ڈیر لیین نے اپنے دورے کا آغاز مہاتما گاندھی کے وقف کی جگہ راج گھاٹ پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ اس دوران وان ڈیر لیین نے مہاتما گاندھی کے عالمگیر امن کے پیغام کو یاد کیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کے مطابق یورپی کمیشن کا یہ پہلا دورہ بھارت میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کی جانب مثبت اشارہ دیتا ہے۔ ہندوستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت اس وقت تقریباً 160 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یورپ میں تقریباً 50 لاکھ ہندوستانی آباد ہیں اور یہاں تک کہ ہندوستانی پیشہ ور افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ اس تناظر میں یورپی یونین کی "بلیو کارڈ" ویزا اسکیم کا تقریباً 20 فیصد حصہ ہندوستانی شہریوں کا ہے، جسے ہنرمند غیر ملکی کارکنوں کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

اس میٹنگ میں ہندوستان اور یوروپی یونین کے درمیان زیر التواء آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) پر تبادلہ خیال ہونے کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ دونوں فریق بیرونی خلا، دفاع، پانی کے انتظام اور قابل تجدید توانائی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے وان ڈیر لیین کے خیالات کی تعریف کی اور کہا کہ اس دورے کے دوران ہندوستانی وزراء اور یورپی کمیشن کے ارکان کی وسیع شرکت اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان اور یورپی یونین کے تعلقات مزید گہرے اور وسیع تر طریقے سے مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کام کرنے والی یورپی کمپنیوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں معاون ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہندوستان اور یورپی یونین کہ ہندوستان کے درمیان یونین کے اور یورپ کہا کہ

پڑھیں:

نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نیٹو کے سربراہ مارک رٹے نے پیر کو ایک خطاب کے دوران نیٹو کی دفاعی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے پر زور دیا، جس میں روس سے دفاع کے لیے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں ''چار سو فیصد اضافہ‘‘ بھی شامل ہے۔

لندن میں چیتھم ہاؤس نامی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا، ''ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے کہ روس اوپر سے کیسے دہشت پھیلاتا ہے، تو ہم اس ڈھال کو مضبوط کریں گے، جو ہمارے آسمانوں کی حفاظت کرتی ہے۔

‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے نیٹو کو ''فضائی اور میزائل ڈیفنس میں چار سو فیصد اضافے‘‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حقیقت تو یہ ہے کی ہمیں مجموعی طور پر اپنی دفاعی (صلاحیت) میں اضافے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

نیٹو ممبران تب سے ہی اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب سے روس نے یوکرین میں جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔

اس کا حوالہ دیتے ہوئے رٹے نے کہا، ''یوکرین میں جنگ ختم ہونے کے بعد بھی خطرہ نہیں ٹلے گا۔ اپنے دفاعی منصوبے کو پوری طرح سے عمل میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افواج اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔‘‘

رٹے نے کہا، ''ہماری افواج کو ہزاروں مزید بکتر بند گاڑیوں، ٹینکوں اور لاکھوں مزید آرٹلری شیلز کی ضرورت ہے۔

‘‘

بقول رٹے، ''نیٹو کو ایک زیادہ مضبوط، منصفانہ اور خطرناک اتحاد بننا ہو گا۔‘‘

کریملن کی طرف سے تنقید

کریملن نے نیٹو کے دفاعی صلاحیت بڑھانے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصادم کا باعث بنے گا اور اس کی قیمت وہ یورپی شہری ادا کریں گے، جن کے ٹیکس کی رقوم کو ایک ایسا خطرہ ٹالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حقیقتاﹰ ہے ہی نہیں۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ''(نیٹو) کا وجود براعظم میں استحکام اور سالمیت برقرار رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اسے تصادم کے لیے بنایا گیا ہے اور اب تک یہ اپنی اصل فطرت پنہاں رکھے ہوئے تھا۔ لیکن اب یہ اسے ظاہر کر رہا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''یورپی ٹیکس دہندگان اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے پیسے خرچ کریں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ (انہیں) ہمارے ملک سے ہے، لیکن یہ عارضی خطرے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘

مریم احمد/ اا (اے ایف پی, روئٹرز)

متعلقہ مضامین

  • نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
  • پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • آپریشن سندور کا منطقی انجام نریندر مودی کی شکست ہوگا، احسن اقبال
  • مظفرآباد، نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
  • بلوجستان میں بھی ہندوستان کے فسادیوں کو عبرتناک شکست دیں گے، احسن اقبال
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان  تین ” اہم معاملات ” میں پیش رفت
  • امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید