چلاس، علماء کمیٹی اور حکومتی نمائندوں میں مذاکرات، 20 رکنی کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
بات چیت کے دوران علماء کرام نے 20 رکنی کمیٹی تشکیل دینے پر رضامندی ظاہر کی، یہ کمیٹی آئندہ منسٹیریل کمیٹی کے ساتھ مزید مذاکرات کرے گی تاکہ معاملات کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ گلگت بلتستان شمس لون کی سربراہی میں علماء کمیٹی کے ساتھ اہم مذاکرات کمشنر آفس دیامر میں منعقد ہوئے۔ جس میں صوبائی وزیر ایکسائز رحمت خالق، کمشنر دیامر استور ڈویژن، ڈپٹی کمشنر دیامر سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ سرکاری بیان کے مطابق مذاکرات خوشگوار ماحول میں منعقد ہوئے، جس میں علماء کرام اور حکومتی نمائندوں نے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت کے دوران علماء کرام نے 20 رکنی کمیٹی تشکیل دینے پر رضامندی ظاہر کی، یہ کمیٹی آئندہ منسٹیریل کمیٹی کے ساتھ مزید مذاکرات کرے گی تاکہ معاملات کو بہتر انداز میں حل کیا جا سکے۔ حکومتی نمائندوں اور علماء کرام کے درمیان اس مثبت پیش رفت کو عوامی و سماجی حلقوں میں سراہا جا رہا ہے، اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ مذاکرات خطے میں استحکام اور ہم آہنگی کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گے.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علماء کرام
پڑھیں:
امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
شیری رحمٰن—فائل فوٹوپاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
لندن پہنچنے پر پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں بتایا کہ 3 دن واشنگٹن اور 2 دن نیویارک میں 50 سے زیادہ میٹنگز کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس اور سینیٹرز کے ساتھ مثبت ملاقاتیں ہوئیں، انہوں نے ہماری بات کو سمجھا، سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے۔
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ بھارت میں کتنی تباہی ہوئی وہ خود کبھی نہیں بتائیں گے لیکن سب سامنے آہی جاتا ہے۔
شیری رحمٰن نے بتایا کہ بھارت کی شناخت جنگجو ریاست کی بنتی جا رہی ہے، غزہ کے بعد مقبوضہ کشمیر سب سے بڑی کھلی جیل بن چکا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی وفد کا ہم پیچھا نہیں کر رہے تھے، ہماری کہانی ہماری اپنی کہانی ہے، بھارت ہم پر حملہ آور ہو گا تو ہم جواب دیں گے۔
پی پی رہنما نے کہا کہ ہمارا ہدف امن اور مذاکرات کو فروغ دینا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف زیادہ شکایات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وفد کو اب تک نہیں پتہ کہ ان کا مشن کیا ہے، ان کا مقصد صرف پاکستان کو بدنام کرنا ہے۔
پاکستانی سفارتی وفد کی رکن شیری رحمٰن نے یہ بھی کہا کہ ہم بھارت کو بدنام کرنے نہیں پاکستان کی کہانی سنانے امریکا گئے تھے۔