چین کے ساتھ تعاون سے اینٹیگوا اور باربوڈا اپنی سائنسی صلاحیتوں کو بڑھانے کے قابل ہو گا، وزیراعظم اینٹیگوا اور باربوڈا
اشاعت کی تاریخ: 1st, March 2025 GMT
چین کے ساتھ تعاون سے اینٹیگوا اور باربوڈا اپنی سائنسی صلاحیتوں کو بڑھانے کے قابل ہو گا، وزیراعظم اینٹیگوا اور باربوڈا WhatsAppFacebookTwitter 0 1 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اینٹیگوا اور باربوڈا کے وزیر اعظم گاسٹین براؤنی نے چائنا میڈیا گروپ کو ایک خصوصی انٹرویو دیا۔ ہفتہ کے روز براؤنی نے کہا کہ تقریباً 30 سال قبل اینٹیگوا اور باربوڈا اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے وہ چین کا دورہ کرنے والے چوتھے وزیراعظم ہیں ۔
یہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔انہوں نے کہا کہ فریقین نے جس جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ معاہدے پر دستخط کیے ہیں وہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے لئے ایک فریم ورک فراہم کرتا ہے، جس میں مشترکہ دلچسپی کے امور اور مشترکہ ترقیاتی ترجیحات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کی شراکت داری اور تعاون کے ذریعے ،چین میں ہم خیال اداروں اور تحقیقی تنظیموں کے ساتھ تعاون کے ذریعے ، اینٹیگوا اور باربوڈا اپنی سائنسی اور تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے قابل ہو گا ۔
براؤنی نے مزید کہا کہ ایک چھوٹے ملک کی حیثیت سے، انہوں نے ہمیشہ اینٹیگوا اور باربوڈا کے لئے چین کے احترام کو سراہا ہے، اور چین نے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے ہمیشہ ایسا ہی برتاو کیا ہے.
براؤنی نے امید ظاہر کی کہ ان کے مزید شہری اور نوجوان کاروباری افراد چینی مارکیٹ میں داخلے کے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے قابل تجدید توانائی کی جانب منتقلی کے شعبے میں چین کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ وہ مستقبل میں مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کے منتظر ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین کے ساتھ براو نی نے انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
الجولانی کیجانب سے قابض اسرائیلی رژیم کیساتھ دوستانہ تعلقات کا پہلا اشارہ
جہاں ایکطرف خطے بھر میں غاصب صیہونی رژیم کے منحوس اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی کوششیں جاری ہیں، وہیں خبر رساں ذرائع نے غاصب اسرائیلی رژیم کیساتھ "دوستانہ تعلقات" کی استواری پر مبنی شامی باغیوں کی تگ و دو سے بھی پردہ اٹھا دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ امریکی رکن کانگریس مارلین اسٹٹزمین (Marlin Stutzman) نے غاصب اسرائیلی رژیم کے ٹیلیویژن چینل I24 کو بتایا ہے کہ شامی باغی رہنما ابو محمد الجولانی نے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے لئے معاہدے میں شامل ہونے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکی رکن کانگریس نے جاری ہفتے ہی شامی باغی رہنما محمد الجولانی کے ساتھ ملاقات کے لئے ایک دوسرے امریکی پارلیمنٹیرین کوری ملز (Cory Mills) کے ہمراہ دمشق کا دورہ بھی کیا تھا۔
اس بارے کوری ملز کا نیویارک ٹائمز کو بتانا تھا کہ میں ابو محمد الجولانی کا پیغام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تک پہنچاؤں گا۔ آئی 24 کے مطابق، غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے بدلے الجولانی نے شام پر ہونے والے جارحانہ اسرائیلی حملوں کو بند کرنے اور ملک کو ٹکڑے ٹکڑے ہونے سے بچانے کا مطالبہ کیا ہے! I24 نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ شامی باغی رہنما نے شامی سرزمین پر غاصب اسرائیلی فوج کی عدم موجودگی پر تل ابیب کے ساتھ معاہدے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسرائیلی چینل کا مزید کہنا ہے کہ شامی باغی رہنما نے امریکہ سے، شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے لیکن مارلین اسٹٹزمین کے مطابق، واشنگٹن نے مذکورہ پابندیاں ہٹانے کے لئے شرائط رکھی ہیں کہ جن میں اسرائیل و امریکہ سمیت مشرق وسطی کے دیگر ممالک کے ساتھ بھی "اچھے تعلقات" قائم کرنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے کہ جب انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور کے ساتھ ملاقات کے دوران دعوی کیا تھا کہ بہت سے ممالک (غاصب اسرائیلی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری پر مبنی) "ابراہم معاہدے" میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور ہم جلد ہی ایسا کر دیں گے!!