اسلام آباد:

ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز (سی ڈی این ایس) نے قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کر دی ہے اور نئی شرح کا اطلاق 25 فروری سے کیا گیا ہے۔

سی ڈی این ایس کے مطابق اسپیشل سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 20 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 11.20 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد، شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 33 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 11.

13 فیصد سے کم ہو کر 10.80 فیصد اور ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح ایک بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 12.15 فیصد سے کم ہو کر 12.14 فیصد کر دی گئی ہے۔

اسی طرح، سیونگ اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 20 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 11.20 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد، پنشنرز بینیفٹس اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 10 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 13.68 فیصد سے کم ہو کر 13.58 فیصد اور شہداء فیملی ویلفیئر اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 10 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 13.68 فیصد سے کم ہو کر 13.58 فیصد ہو گئی ہے۔

سروا اسلامی ٹرم اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 16 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 9.90 سے کم ہو کر 9.74 فیصد اور سروا اسلامی سیونگ اکاؤنٹس پر منافع کی شرح 16 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد 9.90 فیصد سے کم ہو کر 9.74 فیصد کر دی گئی ہے۔

Tagsپاکستان

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان اکاؤنٹس پر منافع کی شرح فیصد سے کم ہو کر

پڑھیں:

پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔

اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“

اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘

اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات

متعلقہ مضامین

  • سپر اسٹورز اور سپر  مارکیٹوں میں برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ
  • قومی ایئر لائن کے51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • قومی بچت کی سکیموں کی شرح منافع میں ردو بدل  
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • ٹیسلا کو بڑا جھٹکا کمپنی کے منافع میں70فیصد کمی
  • بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف مکروہ پروپیگنڈہ ایک بار پھر بے نقاب
  • قومی بچت اسکیموں کے شرح منافع میں رد و بدل
  • ایکس کے حریف بلوسکائی نے اکاؤنٹس کی تصدیق کیلئے بلو چیک متعارف کرادیا
  • پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر