ایس ای سی پی نے مضاربہ آرڈیننس میں ترامیم کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے پالیسی بورڈ نے مضاربہ کمپنیز اور مضاربہ (فلوٹیشن اینڈ کنٹرول) آرڈیننس 1980 میں مجوزہ ترامیم کی منظوری دے دی۔
ڈان اخبار میں شائع ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ ترامیم ابتدائی طور پر جولائی 2020 میں مضاربہ آرڈیننس (ترمیمی) بل 2020 کے ذریعے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں اور قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات سے منظوری حاصل کی اور غور و خوض کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کی گئیں۔
تاہم اگست 2023 میں قومی اسمبلی کی مدت ختم ہونے کی وجہ سے یہ تجویز ختم ہو گئی۔
ایس ای سی پی نے مشاورت کے لیے اسٹیک ہولڈرز کو فعال طور پر شامل کرکے ایک نئی تجویز کا جائزہ مکمل کیا ہے، نتیجتاً، پالیسی بورڈ نے نظر ثانی شدہ تجویز کو مزید قانونی کارروائی کے لیے فنانس ڈویژن کو پیش کرنے کے لیے حتمی شکل اور منظوری دی ہے۔
ابتدائی بل میں شامل اہم اصلاحات صنعت کی ترقی کو فروغ دینے، سرمایہ کاروں کو بااختیار بنانے اور مضاربہ سیکٹر کے اندر ریگولیٹری صف بندی کو بڑھانے پر مرکوز ہیں۔
اس تجویز میں مالیاتی وسائل کو متحرک کرنے اور کارکردگی کی بنیاد پر منافع کی تقسیم کو آسان بنانے کے لیے غیر فہرست شدہ مضاربہ متعارف کروانا شامل ہے۔
مزید برآں، یہ کمپنیز ایکٹ کے ساتھ گورننس کی دفعات کو ہم آہنگ کرکے، انتظامی تبدیلیوں کے لیے خصوصی قراردادوں کو قابل بنا کر اور کارروائی ختم کرنے کے لئے عدالتوں تک رسائی کے ذریعے سرمایہ کاروں کے تحفظ کو بہتر بنا کر سرمایہ کاروں کے حقوق کو مضبوط بناتا ہے۔
مزید ترامیم کا مقصد انضباطی کارروائیوں میں کمیشن کو بااختیار بنانا، کچھ فوجداری جرائم کو بہتر نفاذ کے لیے سول معاملات میں تبدیل کرنا اور مضاربہ ٹریبونل کو تحلیل کرکے اس کی ذمہ داریاں ہائی کورٹس اور سیشن عدالتوں کو منتقل کرکے ریگولیٹری نگرانی کو بہتر بنانا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
محکمہ خوراک کے پاس ذخیرہ ختم، بلوچستان میں گندم کا بحران شدت اختیار کر گیا
ویب ڈیسک : بلوچستان میں محکمہ خوراک کے ذخائر ختم ہونے سے گندم کا بحران مزید شدت اختیار کرگیا۔
محکمہ خوراک کے ذرائع کے مطابق صوبے میں سال2024 سے 2025 کے لیے گندم کی تاحال خریداری نہیں کی گئی اس لیے رواں سال گندم کی خریداری نہ ہونے سے بلوچستان میں گندم کا اسٹاک صفر ہوگیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کی منظوری سےصوبے میں 2023 کااسٹاک ریلیزکردیا گیا ہے تاہم بلوچستان میں ستمبر 2025 تا مارچ 2026 کے لیے محکمہ کے پاس گندم دستیاب نہیں۔
رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب
ذرائع کا کہنا ہےکہ موجودہ گندم بحران سے نمٹنے کیلئے بلوچستان حکومت کو سمری بھجوادی گئی ہے، سمری میں پاسکویاحکومت پنجاب سے 5 لاکھ بیگز گندم کی خریداری کی سفارش بھی کی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعدگندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔