شمالی وزیرستان: بمبار نے بارود بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی، 2 فوجی شہید
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
شمالی وزیرستان کے علاقے ایدک میں خودکش بمبار نے بارودی مواد سے بھری گاڑی قافلے سے ٹکرا دی، جس کے نتیجے میں 2 فوجی شہید ہوگئے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اس حملے میں 2 شہریوں سمیت کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے، حملے میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
شہدا اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جب کہ سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
لکی مروت میں پولیس پر حملہ
دوسری جانب لکی مروت کے علاقے عباسہ خٹک میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ، جب کہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔
پولیس عہدیدار نے بتایا کہ یہ فائرنگ اس وقت شروع ہوئی، جب دریا پار پٹی کے علاقے میں پولیس کے گشت کرنے والے اہلکاروں پر حملہ کیا گیا، دہشت گردوں نے عباسہ خٹک اور وانڈا شہاب خیل کے درمیان پولیس وین پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد جواد اسحٰق نے حملے کو ناکام بنانے کے لیے علاقے میں کمک روانہ کی۔
فائرنگ کے تبادلے کے دوران پولیس نے ایک عسکریت پسند کو مار گرایا، جب کہ اس کے ساتھی قریبی پہاڑوں میں فرار ہوگئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارتی فوجیوں نے بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوان شہید کر دیے
ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سرجیون اوڑی نالہ کے قریب محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سرجیون اوڑی نالہ کے قریب محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔ بھارتی فوج کے ایک افسرنے میڈیا کو بتایا کہ اوڑی نالہ کے قریب سرجیون کے علاقے میں 2 سے 3 افراد کو دیکھا گیا۔ علاقے میں تعینات فوجیوں نے نقل و حرکت کا پتہ لگایا اور انہیں چیلنج کیا جس کے نتیجے میں شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں پہلگام واقعے کے بعدجس میں 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ان میں زیادہ تر غیر مقامی ہیں، ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے۔