خودکش دھماکے میں شہید مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ادا، افغان قونصلر سمیت ہزاروں افراد کی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
دارالعلوم حقانیہ خودکش دھماکے میں شہید شاعر و ادیب تجمل شاہ کی نماز جنازہ صوابی میں ادا
نماز جنازہ میںدرالعلوم حقانیہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات، پولیس کی بھاری نفری تعینات
مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے بعد خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت دیگر کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔رپورٹ کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ میں افغان قونصلر سمیت شہریوں کی بڑی تعداد دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ پہنچی۔مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے مولانا صاحبزادہ عبد الحق ثانی نے پڑھائی، اس موقع پردرالعلوم حقانیہ اکوڑہ میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ، درالعلوم حقانیہ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی جب کہ دارالعلوم میں داخلی دروازوں پر اسکینرز نصب کئے گئے تھے ۔نماز جنازہ میں شرکت کے لئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ پہنچے جب کہ مین روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔ مولانا حامد الحق کی نماز جنازہ ادا میں افغان قونصلر جنرل محب اللہ شاکر نے بھی شرکت کی، سابق گورنرغلام علی، سابق امیر جماعت اسلامی سیراج الحق اورسینٹر مشتاق احمد بھی شریک ہوئے ، ان کے علاوہ نماز جنازہ میں صوبائی اسمبلی ممبران نے بھی شرکت کی۔اس کے علاوہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک دھماکے میں صوابی سے تعلق رکھنے والے 2 شہداء کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی، شہید عبدالوحید کی نماز جنازہ ان کے گاؤں زیدہ جب کہ شہید شاعر و ادیب تجمل شاہ عرف تجمل فرحان کی نماز جنازہ ان کے گاؤں جلسئی میں ادا کی گئی۔اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس ذوالفقار حمید نے نوشہرہ کا دورہ کیا، دھماکے میں شہید ہونے والے نائب مہتم دالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک حامد الحق کے جنازے کی سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور مناسب ہدایات جاری کیں۔بعد ازاں انہوں نے ڈی پی او آفس نوشہرہ میں میٹنگ میں شرکت کی، میٹنگ میں ریجنل پولیس آفیسر نجیب الرحمن،ایس پی انوسٹیگیشن نوشہرہ اور سی ٹی ڈی افسران نے بھی شرکت کی۔ریجنل پولیس افیسر نے دھماکے سے ہونے والے ناقابلِ تلافی نقصان اور تفتیش میں اب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔انسپکٹر جنرل آف پولیس نے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مسجد مدرسہ حقانیہ جیسے مقدس مقام پر حملہ ملک دُشمن عناصر کا انتہائی بُزدلانہ اقدام ہے ، مدرسہ حقانیہ کے نائب مہتمم مولانا حامدالحق و دیگر کی شہادت قوم کیلئے ایک بڑا صدمہ ہے ۔انہوں نے افسران کو کہا کہ اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر دھماکے کے پسِ پردہ عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں، دہشت گرد اس طرح کی بُزدلانہ کاروائیاں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے ۔خیبرپختونخوا پولیس عوام کیساتھ ملکر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاکر ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری، فلسطینی صحافی خاندان سمیت شہید
الاقصیٰ ریڈیو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہمارے ساتھی ابو الحسنین، ان کی اہلیہ اسماء جہاد ابو الحسنین اور ان کی جوان بیٹی سارہ سعید ابو الحسنین سمیت شہید ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ وسطی غزہ کے علاقے دیر البلح میں البیضاء روڈ پر قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے کی گئی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں الاقصیٰ ریڈیو کے نامہ نگار سینیر صحافی سعید امین ابوحسنین اپنی بیوی بچوں سمیت شہید ہو گئے۔ الاقصیٰ ریڈیو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض فوج کی وحشیانہ بمباری سے ہمارے ساتھی ابو الحسنین، ان کی اہلیہ اسماء جہاد ابو الحسنین اور ان کی جوان بیٹی سارہ سعید ابو الحسنین سمیت شہید ہو گئے۔ ریڈیو کی طرف سے ابو حسنین کی شہادت پر گہرے رنجم و غم اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک منظم قتل عام قرار دیا۔ الاقصیٰ ریڈیو نے بتایا کہ سعید ابوالحسنین تقریباً بیس سال سے میڈیا میں کام کر رہے تھے، اس دوران انہوں نے ساؤنڈ انجینئرنگ اور ریڈیو مکسنگ کے شعبوں میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے فیلڈ رپورٹنگ کے میدان میں بھی کام کیا۔