Express News:
2025-04-25@11:44:27 GMT

رمضان میں عام طور پر کی جانے والی 10 بڑی غلطیاں

اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT

رمضان المبارک روحانی پاکیزگی، خود احتسابی اور تقویٰ حاصل کرنے کا مہینہ ہے۔

تاہم کچھ غلط عادات ایسی ہیں جو لوگ نادانستہ طور پر اپناتے ہیں جو نہ صرف ان کے روزے پر منفی اثر ڈالتی ہیں بلکہ صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ وہ 10 عام غلطیاں کون سی ہیں جن سے بچنا ضروری ہے۔  

1. سحری چھوڑ دینا

کچھ لوگ نیند کی وجہ سے سحری چھوڑ دیتے ہیں یا صرف پانی پی کر روزہ رکھ لیتے ہیں جو ایک بڑی غلطی ہے۔ سحری کرنا سنت ہے اور دن بھر توانائی برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔ بغیر سحری کے روزہ رکھنے سے کمزوری، چکر آنا اور ڈی ہائیڈریشن ہو سکتی ہے۔  

2.

افطار میں بہت زیادہ کھانا

روزہ کھلتے ہی لوگ زیادہ کھانے کی غلطی کرتے ہیں، خاص طور پر تلی ہوئی اور چٹپٹی اشیاء کھانے کی عادت عام ہے۔ اس سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے، ہاضمہ خراب ہو سکتا ہے اور وزن بھی بڑھ سکتا ہے۔ افطار ہلکے اور متوازن کھانوں سے کرنا بہتر ہے۔

3. پانی کم پینا

کچھ لوگ سحری اور افطار کے دوران پانی کم پیتے ہیں، جس کی وجہ سے دن بھر ڈی ہائیڈریشن ہو سکتی ہے۔ کافی اور چائے زیادہ پینے سے بھی پانی کی کمی ہو سکتی ہے۔ روزانہ کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا ضروری ہے۔  

4. غیر ضروری سونے کی عادت

رمضان میں دن کے وقت زیادہ سونا اور رات بھر جاگنے کی عادت عام ہے، جو صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ متوازن نیند لینا ضروری ہے تاکہ جسم اور دماغ دونوں چست رہیں۔  

5. سحر و افطار میں غیر صحت بخش غذا کھانا

بازاری کھانے، فرائیڈ آئٹمز اور زیادہ مصالحے دار اشیاء کا زیادہ استعمال معدے کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔ اس کے بجائے پروٹین، فائبر اور ہلکی غذا جیسے پھل، دہی، اور سبزیاں کھانے پر توجہ دینی چاہیے۔  

6. افطار کے فوراً بعد آرام یا سونا

افطار کے فوراً بعد لیٹ جانا یا سونا ہاضمے کے مسائل، سینے کی جلن اور بدہضمی کا باعث بن سکتا ہے۔ کھانے کے بعد کچھ وقت چہل قدمی کرنا یا ہلکی ورزش کرنا بہتر ہے۔

7. روزے میں غصہ اور بدکلامی کرنا

روزے کا مقصد نہ صرف کھانے پینے سے رکنا ہے بلکہ برے اخلاق، غصے اور فضول باتوں سے بھی پرہیز کرنا ضروری ہے۔ رمضان میں صبر، درگزر اور نرمی اختیار کرنی چاہیے۔  

8. سحر و افطار میں چائے اور کیفین والے مشروبات زیادہ پینا

زیادہ چائے، کافی اور کولڈ ڈرنکس پینے سے پانی کی کمی ہو سکتی ہے، کیونکہ کیفین جسم میں پانی کو کم کرتی ہے۔ ان کے بجائے لیموں پانی، تازہ جوس اور سادہ پانی کا زیادہ استعمال کرنا بہتر ہے۔  

9. ورزش کو مکمل نظر انداز کرنا

کچھ لوگ رمضان میں مکمل طور پر ورزش چھوڑ دیتے ہیں، جب کہ کچھ لوگ روزے کی حالت میں سخت ورزش کرنے کی غلطی کرتے ہیں۔ روزے کے بعد ہلکی پھلکی ورزش یا چہل قدمی کرنا جسمانی صحت کے لیے مفید ہے۔

10. زکوٰۃ اور صدقہ دینے میں سستی کرنا

رمضان نیکیوں کا مہینہ ہے لیکن کچھ لوگ زکوٰۃ اور صدقہ دینے میں سستی کرتے ہیں۔ حالانکہ یہ عبادات نہ صرف دوسروں کے لیے فائدہ مند ہیں بلکہ یہ ہمارے مال اور روحانی ترقی کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہو سکتی ہے ضروری ہے کچھ لوگ سکتا ہے کے لیے

پڑھیں:

آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،اسحاق ڈار

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ پہلگام واقعہ پر پاکستان کو موردالزام ٹھہرانا افسوسناک ہے،بھارت کے پاس کوئی وجہ نہیں پہلگام واقعہ کو پاکستان کے ساتھ جوڑا گیا، بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو یکسر مسترد کرتے ہیں، معاہدے میں لکھا ہے کہ اس کو ختم کرنا ہے تو اتفاق رائے سے ہوگا،ان کاکہناتھا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا،کل ہم نے واہگہ بارڈر بند کردیا،اٹاری بارڈر بند کرنے پر پاکستان نے جوابی طور پر واہگہ بارڈر کو بند کیا، پاکستانی فضائی حدود بھارتی پروازوں کیلئے بند کردی ہے،ہم نے بھارت کے ساتھ تمام تجارت معطل کردی ہے،بھارتی ہائی کمیشن میں موجود دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دیا ہے،بھارتی شہریوں کو 30اپریل تک پاکستان سے واپس جانا ہوگا، بھارتی ہائی کمیشن میں عملے کی تعداد کم کرکے 30کردی،سارک سکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتیوں کے ویزے منسوخ کردیئے، ویزا معطلی کے فیصلے کا اطلاق سکھ یاتریوں پر نہیں ہوگا۔

پاک بھارت جنگ ہوئی تو کسی کا کچھ نہیں بچے گا، خواجہ سعد رفیق

نائب وزیراعظم نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی نے کہا پانی بند کرنا جنگ کے مترادف ہو گا، آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،سندھ طاس معاہدہ پاکستان کے 24کروڑ عوام کی لائف لائن ہے،کسی نے میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو اسے بھرپور جواب دیں گے،ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، بہتر ہے بھارت ایسی کوئی غلطی نہ کرے،کسی نے ایڈونچر کا سوچا تو جواب اسی طرح ملے گا جیسے ماضی میں دیا گیا۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائی حدود بند؛  بھارت کو لینے کے دینے پڑ گئے، یومیہ کروڑوں کا نقصان
  • آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،اسحاق ڈار
  • بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کیے جانے کے بعد دریائے جہلم اور نیلم کی کیا صورتحال ہے؟
  •  ایک قوم بن کر بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنا ہے،شاہدخاقان عباسی
  • پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جھڑپ میں بھارتی فوج کا اہلکار ہلاک
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • پہلگام حملہ: اسکرپٹ، ہدایت کاری، اداکاری کی غلطیاں
  • امریکی ریاست نیو جرسی کے جنگل میں بھڑکنے والی آگ ساڑھے آٹھ ہزار ایکڑ سے زیادہ رقبے پر پھیل گئی
  • نہروں کا معاملہ، نوابشاہ میں قوم پرست جماعت نے ریلوے ٹریک بند کر دیا