عمران خان کو یوکرینی صدر کے ساتھ ٹرمپ کے رویے سے سبق سیکھنا چاہیے، امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, March 2025 GMT
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے خطوط کا انجام صرف باسکٹ ہی ہوگا، کوئی پڑھنے والا نہیں، عوام ذاتی مفادات پر مبنی اتحادوں کو خوب جانتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا کے صدر اور وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو یوکرینی صدر زیلنسکی کے ساتھ روا رکھے گئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے سےسبق سیکھنا چاہیے۔ وفاقی وزیر اور صدر مسلم لیگ (ن) خیبر پختونخوا امیر مقام نے سوات کے علاقے اسلام پور میں نادرا سینٹر کے افتتاح کے بعد عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران احمد خان نیازی کو ڈونلڈ ٹرمپ کے یوکرینی صدر کے ساتھ رویے سے سبق سیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خطوط کا انجام صرف باسکٹ ہی ہوگا، کوئی پڑھنے والا نہیں، عوام ذاتی مفادات پر مبنی اتحادوں کو خوب جانتے ہیں۔ اپوزیشن کے اتحاد سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد کسی پائیدارمقصد کے لیے نہیں بلکہ محض ذاتی مفادات کے حصول کے لیے بن رہے ہیں، اگر اتحاد بنانا ہے تو ملک میں دہشت گردی، معاشی مسائل اور بے روزگاری کے خاتمے کے لیے بنایا جائے۔
امیر مقام کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو سول ملٹری الائنس ہضم نہیں ہو رہا ہے اور وہ اس حوالے سے بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے خطاب میں کہا کہ اگلے عام انتخابات 2029 میں ہی ہوں گے، اپوزیشن تب تک انتظار کرے۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے پاس صوبے کے عوام کے لیے کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں ہے، یہ محض اقتدار کے حصول میں مصروف ہیں، پہلے اسلام آباد پر قبضے کے خواب دیکھ رہے تھے، اب وزارتوں کے لیے سرگرداں ہیں مگر انہیں خیبرپختونخوا کے عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ امیر مقام نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام پی ٹی آئی کی حقیقت جان چکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان کی مقبولیت کا گراف تیزی سے گر رہا ہے اور اوورسیز پاکستانیوں نے بھی پی ٹی آئی کی کال کو مسترد کر دیا ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ عوام اب ان کی حقیقت جان چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر نے کہا کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا،وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔وزیراعظم نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور قطر کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے پیش نظر امت کے اندر اتحاد بہت ضروری ہے،وزیراعظم نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔