محبوبہ مفتی کا اپنے ارکان اسمبلی کو 13جولائی کو سرکاری تعطیل کی قرارداد کی منظوری میں کردار ادا کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق 13 جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ان 22 افراد کی یاد میں عام تعطیل ہوتی تھی جو 1931 میں سرینگر سنٹرل جیل کے باہر ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران 13 جولائی کو یوم شہداء کے موقع پر تعطیل کا مطالبہ کرنے والی قرارداد منظور کی جائے۔ ذرائع کے مطابق 13 جولائی کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ان 22 افراد کی یاد میں عام تعطیل ہوتی تھی جو 1931ء میں سرینگر سنٹرل جیل کے باہر ڈوگرہ مہاراجہ کے فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بنے تھے۔ تاہم یہ تعطیل 2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد بھارتی گورنر کی زیر قیادت انتظامیہ نے منسوخ کر دی تھی۔ محبوبہ مفتی نے اپنی پارٹی کے ارکان اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ پیر کو شروع ہونے والے اجلاس کے دوران 13 جولائی کے شہداء کی یاد میں تعطیل کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے لئے حمایت حاصل کریں۔ تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا ہے کہ آیا پی ڈی پی کے کسی رکن اسمبلی نے اسمبلی سکریٹریٹ میں کوئی ایسی قرارداد جمع کرائی ہے جس میں 13 جولائی کو سرکاری تعطیل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جولائی کو
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی، سکولوں میں طلبہ کیلئے موبائل فون کے استعمال پر پابندی کی قرارداد جمع
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے سکولوں میں طلباء وطالبات کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد اسمبلی میں جمع کرا دی گئی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین نے قرارداد جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے، موجودہ دور میں موبائل فون اور سوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔ متن میں لکھا گیا ہے کہ پہلے قدم کے طورپر یہ ایوان تجویز کرتا ہے کہ تمام سکولز میں طلبا و طالبات کے موبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور بچوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں قانون سازی کی جائے۔