WE News:
2025-06-09@20:10:40 GMT

دنیا ایک تھیٹر اور ایک جنگ زدہ ہیرو

اشاعت کی تاریخ: 3rd, March 2025 GMT

دنیا ایک تھیٹر اور ایک جنگ زدہ ہیرو

وائٹ ہاؤس کا اوول آفس، جہاں کبھی بڑی طاقتوں کے فیصلے ہوا کرتے تھے، ایک منفرد مکالمے کا گواہ تھا۔ میز کے ایک طرف ڈونلڈ ٹرمپ بیٹھے تھے، اپنی روایتی بے باکی اور خود پسندی کے ساتھ، اور دوسری طرف وولودیمیر زیلنسکی، ایک ایسا صدر جس کی سیاست کا دارومدار مغرب کی حمایت پر ہے۔

ٹرمپ نے کہا ” مسٹر زیلنسکی! پھر وہی پرانی کہانی؟ پیسے، ہتھیار، اور تھوڑی سی ہمدردی؟“

زیلنسکی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، لیکن اس مسکراہٹ میں ایک چبھتا ہوا طنز بھی تھا، ”مسٹر ٹرمپ، جنگ صرف میدانِ جنگ میں نہیں لڑی جاتی، سفارتی میز پر بھی اسی طرح کی چالاکی درکار ہوتی ہے جیسے کسی ریئلٹی شو میں۔ اور آپ تو اس کھیل کے ماسٹر ہیں! “

ٹرمپ نے قہقہہ لگایا، کندھے اچکائے، اور بولا” دیکھو، میں نے پہلے بھی کہا تھا، میں امریکہ کو چیریٹی ہاؤس کے طور پر نہیں چلاتا۔ اگر کوئی ڈیل کرنی ہے، تو کچھ دو، کچھ لو! “

زیلنسکی کی نظریں لمحہ بھر کے لیے ٹرمپ کی طرف جمی رہیں، پھر وہ آہستہ سے بولے: ” اگر یوکرین کو مضبوط رکھا جائے، تو امریکہ کی عالمی طاقت کی کہانی قائم رہے گی۔ لیکن اگر ہم کمزور پڑ گئے، تو شاید آپ کو مستقبل میں ایک اور حقیقت پسندانہ شو دیکھنا پڑے، جہاں روس اگلا کردار ہوگا! “

کمرے میں ایک لمحے کے لیے خاموشی چھا گئی۔ ٹرمپ کے چہرے پر وہی پرانی مسکراہٹ تھی، جیسے وہ سیاست کو بھی ایک کاروباری معاہدے کے طور پر دیکھ رہے ہوں۔ زیلنسکی نے اپنی بات جاری رکھی:

”ہاں، میں جانتا ہوں کہ آپ امریکہ کو سب سے پہلے رکھتے ہیں، لیکن یاد رکھیں، کبھی کبھی دوسروں کی بقا میں ہی آپ کی طاقت پوشیدہ ہوتی ہے۔“

برطانیہ میں زیلنسکی کا ایک فاتح کی طرح استقبال دیکھا تو مجھے  حیرانگی اور تھوڑی سی خوشی بھی ہوئی۔

وائٹ ہاؤس میں یہ ٹھنڈی اور کاروباری ملاقات جیسے ہی ختم ہوئی، زیلنسکی لندن روانہ ہوگئے۔ لندن، جہاں استقبال کا رنگ اور تھا—یہاں وہ صرف ایک جنگ زدہ ملک کے صدر نہیں، بلکہ ایک مزاحمت کی علامت سمجھے جا رہے تھے۔

ہیتھرو ایئرپورٹ پر قدم رکھتے ہی برطانوی حکام، پارلیمنٹ کے ممبران، اور میڈیا کے نمائندے استقبال کے لیے موجود تھے۔ بینرز پر لکھا تھا:

“Glory to Ukraine!”

یہ وہی لندن تھا جہاں چرچل نے جنگِ عظیم دوم کے دوران جرمنی کے خلاف تاریخی مزاحمت کی تھی، اور آج وہی روح زیلنسکی کے گرد لپٹی محسوس ہو رہی تھی۔ بکھری ہوئی وردی، چہرے پر تھکن کے آثار، لیکن آنکھوں میں وہی چمک—یہی زیلنسکی کی طاقت تھی۔

جب وہ برطانوی وزیرِ اعظم سے ملے، تو ان کی آنکھوں میں ایک خاص اعتماد تھا۔ برطانیہ، جو ہمیشہ بڑی جنگوں میں کسی نہ کسی طور پر شامل رہا ہے، آج یوکرین کے اس رہنما کو ایک ہیرو کے طور پر پیش کر رہا تھا۔

پارلیمنٹ میں ان کی تقریر کو ایسے سُنا گیا جیسے وہ صرف یوکرین کے لیے نہیں، بلکہ جمہوریت کے مستقبل کے لیے بول رہے ہوں۔ وہ چرچل کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہیں، اور کہتے ہیں:

”ہم بھی وہی جنگ لڑ رہے ہیں جو برطانیہ نے کئی دہائیوں قبل لڑی تھی—آزادی کی جنگ! “

ہال تالیوں سے گونج اٹھا، یہ زیلنسکی کی سفارتی جیت تھی۔ ایک ایسا لیڈر، جسے وائٹ ہاؤس میں عملی حمایت نہیں ملی، مگر لندن میں اسے ایک ہیرو کے طور پر قبول کیا گیا۔

اختتامیہ: سیاست، جنگ اور تماشہ

یہ ملاقاتیں ہمیں کیا سکھاتی ہیں؟

ٹرمپ کے لیے یہ سب محض ایک ڈیل تھی، جب کہ زیلنسکی کے لیے یہ بقا کی جنگ۔ برطانیہ میں وہ ایک مزاحمت کار کے طور پر دیکھے گئے، جب کہ امریکہ میں ایک مدد کے طلبگار۔ سیاست کی بساط پر یہی فرق ہوتا ہے۔ کبھی آپ مہمانِ خصوصی ہوتے ہیں، اور کبھی صرف ایک درخواست گزار۔

لیکن تاریخ بتاتی ہے کہ سیاست میں کچھ بھی مستقل نہیں۔ آج ٹرمپ مسکراتے ہوئے زیلنسکی سے بات کر رہے تھے، کل شاید انہیں دوبارہ کسی اور موقع پر زیلنسکی سے ہاتھ ملانا پڑے۔ شاید ایک مختلف منظر نامے میں، ایک مختلف طاقت کے ساتھ۔

دنیا ایک تھیٹر ہے، اور سیاست اس کا سب سے دلچسپ ڈرامہ

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چوہدری خالد

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے طور پر میں ایک کے لیے

پڑھیں:

مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟

سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لامے، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لامے لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لامے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔

واضح رہے کہ کھابے لامے کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔

ٹک ٹاک پر کھابے لامے کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔

ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لامے کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔

فی الحال کھابے لامے کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔
 

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • 3 سال میں دنیا بھر میں گروتھ نیچے گئی لیکن پاکستان میں گروتھ بڑھی ہے
  • بال سے بھی باریک دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • نینو ٹیکنالوجی سے بنایا گیا دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • ٹرمپ سے جھگڑا: ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • عامر خان کی 91 سالہ والدہ نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟