ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں دوبارہ تعینات
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
فوٹو: فائل
ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ میں دوبارہ تعینات کردیے گئے۔
سابق ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس کو سپریم کورٹ میں ڈی جی جوڈیشل ونگ تعینات کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نذر عباس کو گریڈ 21 میں 6 ماہ کی مدت کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایڈیشنل رجسٹرار (جوڈیشل) نذر عباس ریٹائر ہو گئے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار (جوڈیشل) نذر عباس ریٹائر ہوگئے تھے۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے نذر عباس کی سپریم کورٹ میں پیشہ ورانہ خدمات کو سراہا، جبکہ چیف جسٹس اور رجسٹرار سپریم کورٹ نے انہیں سووینئئر بھی پیش کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایڈیشنل رجسٹرار نذر عباس سپریم کورٹ میں
پڑھیں:
خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کر دیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ جاری کردیا۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خواتین کے بانجھ پن پر مہر یا نان نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نان نفقہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔
عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔
شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی
مزید :