لاہور میں خطاب کرتے ہوئے تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے کہا کہ بعض پاکستانی سیاستدان اور مقتدر شخصیات اسرائیل نواز اور یہودی شخصیات سے رابطہ رکھتی ہیں، یہ عناصر میڈیا میں چرب زبانی کیساتھ جھوٹا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، تاکہ عوام کو گمراہ کر سکیں۔ ایک مخصوص طبقہ براہِ راست اسرائیل سے منسلک ہے۔ خود اسرائیلی اخبارات اعتراف کر چکے ہیں کہ پاکستان میں بعض بڑے سیاستدان اور مقتدر شخصیات اسرائیل نواز ہیں، اور ان کے یہودی خاندانوں سے روابط ہیں، ان کا کام پاکستان میں صیہونیت کیلئے فضا ہموار کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان میں ایک نیا فتنہ سر اٹھا رہا ہے، جو درحقیقت پہلے سے اپنی جڑیں رکھتا تھا، مگر اب کھل کر سامنے آ رہا ہے، اور وہ ہے صیہونیت کا فروغ، باقاعدہ طور پر صیہونیت کی تبلیغ اور ترویج کی جا رہی ہے، خصوصاً سوشل میڈیا کے ذریعے اس کیلئے زمین ہموار کی جا رہی ہے۔ مختلف طریقوں سے لوگوں کے ذہنوں میں شبہات، وسوسے اور ایک مخصوص پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مہم خاص طور پر ان طبقات میں زور پکڑ رہی ہے، جن کے دلوں میں اسلام، شہداء، مجاہدین کیخلاف بغض و عناد بھرا ہوا ہے، یہ عناصر، جو پہلے پس پردہ تھے، اب کھل کر صیہونیت کو فروغ دے رہے ہیں، خواہ وہ نادانی کی وجہ سے ہو یا مفاد پرستی کی بنیاد پر، کچھ افراد نادان اور بے شعور ہیں، جو محض اپنے چینلز اور سوشل میڈیا پیجز کی ریٹنگ کے چکر میں اس پروپیگنڈے کا حصہ بن رہے ہیں، یہ سراسر حماقت ہے اور ایسا احمق منافقین کیساتھ ملنے میں دیر نہیں لگاتا۔
 
انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہودیت اور صیہونیت میں فرق ہے، یہودیت ایک مذہب ہے، جس طرح عیسائیت اور اسلام ہیں، مگر صیہونیت ایک سیاسی نظریہ اور فتنہ ہے، اس کا مقصد اسلامی سرزمینوں پر، خصوصاً فلسطین میں اور مزید وسیع تر خطے میں یہودی ریاست قائم کرنا ہے، گریٹر اسرائیل کے اس منصوبے میں مصر، فلسطین، اردن، عراق، سعودی عرب، شام، اور لبنان شامل ہیں، جیسا کہ حال ہی میں اسرائیلی جلاد نیتن یاہو نے اپنے تین ہزار سالہ ریاستی نقشے میں دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی ہونے کیلئے یہودی ہونا ضروری نہیں، صیہونی کوئی بھی ہو سکتا ہے،عیسائی، مسلمان، ہندو، سیکولر، لبرل، یا ملحد۔ جو بھی اسلامی مزاحمت کیخلاف ہے، جو یہودی ریاست کے قیام کو قبول کرتا ہے، جو خاموشی سے اس کی حمایت کرتا ہے وہ صیہونی ہے۔ عربوں میں عربی صیہونیت موجود ہے، مسلمانوں میں مسلم صیہونیت موجود ہے، اور اب پاکستان میں بھی صیہونی ایجنڈا کھل کر سامنے آ رہا ہے۔

پاکستان میں صیہونیت کے فروغ کی وجہ بتاتے ہوئے علامہ جواد نقوی نے کہا کہ اس کی ایک بڑی وجہ غزہ کے پندرہ ماہ کے معرکے پر پاکستانی قوم، علماء اور مختلف طبقات کی مجرمانہ خاموشی ہے، جب پاکستانی عوام، خواص اور دینی حلقے فلسطین کیلئے آواز نہیں اٹھاتے، تو یہ پیغام جاتا ہے کہ پاکستان میں ہر بے شرمی اور ہر غداری ممکن ہے اور کوئی اس پر اعتراض نہیں کرے گا۔ اسی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان میں صیہونی ایجنڈے کے مروّج اور مبلغین متحرک ہو گئے ہیں۔ اب انہوں نے کھل کر مجاہدین، شہداء، قرآن، اہلبیتؑ اور حماس و فلسطین کی مخالفت شروع کر دی ہے۔ یہ عناصر میڈیا میں چرب زبانی کیساتھ جھوٹا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، تاکہ عوام کو گمراہ کر سکیں۔ ایک مخصوص طبقہ براہِ راست اسرائیل سے منسلک ہے۔ خود اسرائیلی اخبارات اعتراف کر چکے ہیں کہ پاکستان میں بعض بڑے سیاستدان اور مقتدر شخصیات اسرائیل نواز ہیں، اور ان کے یہودی خاندانوں سے روابط ہیں، ان کا کام پاکستان میں صیہونیت کیلئے فضا ہموار کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ پاکستان میں نے کہا کہ رہے ہیں کھل کر رہا ہے

پڑھیں:

کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری

شہداء کے اہلخانہ سے ملاقات کے موقع پر علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کریگی۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے عید قربان کے بابرکت موقع پر سانحۂ مچھ کے شہداء کے لواحقین کے گھروں پر حاضری دی، انہیں عید کی پرخلوص مبارکباد پیش کی اور بچوں میں تحائف تقسیم کئے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے شہید محمد صادق، شہید احمد شاہ، شہید چمن علی، شہید نسیم اور شہید کریم بخش کے گھروں پر حاضری دی، اور شہدائے راہ حق اور ان خانوادے کی قربانیوں کو سلام عقیدت پیش کیا۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے اس موقع پر کہا شہداء ہمارے محسن ہیں۔ زندہ قومیں اپنے محسنوں کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔ ہم شہداء کے مشن اور مقصد کو ہر قیمت پر آگے بڑھائیں گے۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج بھی بلوچستان اور سندھ سمیت ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال مخدوش ہے۔ وہ ادارے جن پر عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ ہزاروں شہداء کے خون سے انصاف ہونا چاہئے اور ان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا مجلس وحدت مسلمین پاکستان نہ صرف شہداء کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، بلکہ ان کے مشن کو زندہ رکھنے کے لئے میدان عمل میں موجود ہے۔ ہم ان مظلوم خانوادگان کے ساتھ کھڑے ہیں جنہوں نے اپنے پیارے، دین خدا اور اس ملک و ملت کے لیے قربان کئے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سانحۂ مچھ سمیت دہشت گردی کے تمام واقعات کے ذمہ داروں کو جلد از جلد کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے حکومت جس طرح فوج کے شہداء کی دیکھ بھال کرتی ہے، اسی طرح وطن عزیز پاکستان کے تمام شہداء کے بچوں کی بہتر تعلیم کا اہتمام کیا جائے۔ تعلیمی اور صحت کی سہولیات ان بچوں کے لیے مفت فراہم کی جائیں جن کے والدین دہشت گردوں کے ہاتھوں وطن پر قربان ہو چکے ہیں۔ آخر میں انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مجلس وحدت مسلمین شہداء کے پاکیزہ مشن اور مظلوموں کے حقوق کی جنگ کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ملت کے حقوق کی جدوجہد ہر میدان میں جاری رہے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اقتصادے سروے میں آئی ٹی کا شعبہ تیزی سے ترقی کرنے والا نمایاں شعبہ قرار
  • ملک میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیرمیں تیزی لانے پر غور
  • کوئٹہ، علامہ مقصود ڈومکی کی شہدائے مچھ کے گھروں پر حاضری
  • علامہ حسنین وجدانی کی بلاجواز گرفتاری
  • مسجد الاقصیٰ پر تھرڈ ٹیمپل کی تعمیر، وقت کی ریت تیزی سے ہاتھوں سے پھسل رہی ہے
  • جوانوں کی قربانیاں اور ثابت قدمی وطن کے تحفظ کی ضمانت اور پاکستان کی اصل طاقت ہے، وزیر داخلہ
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا ایف سی ہیڈکوارٹر وانا کا دورہ، جوانوں کیساتھ عید منائی
  • مردان میں گیس لیکیج دھماکے سے مکان کی چھت گر گئی ، 6 افراد جاں بحق ، 2 زخمی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کا عید پر ایف سی ہیڈ کوارٹرز وانا کا دورہ
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی امت مسلمہ اور قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد