اہم سیاسی جماعت کا حکومت کو عید الفطر کے بعد سرپرائز دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
حسن علی: عید الفطر کے بعد حکومت مخالف تحریک ،جماعت اسلامی نے تیاریوں کا آغاز کردیا، مہنگی بجلی ،مہنگا پیٹرول اور مہنگائی کی لہر حکومتی اقدامات نا منظور تحریک شروع کی جائے گی۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے تحریک کا روڈ میپ دے دیا، رمضان المبارک میں ڈویژنل اور ضلعی سطع پر افطاریوں کا اہتمام کیا جائے گا، متحرک ممبران کی فہرستیں بنانے اور تحریک کے لیے عوامی رابطہ مہم چلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
روڈ میپ کے مطابق جماعت اسلامی کی تحریک چار مرحلوں میں شروع کی جائے گی، پہلے مرحلے میں جماعت اسلامی کی جانب سے سٹریٹ پاور کا مظاہرہ کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں احتجاج ہوگا۔
تحریک کے تیسرے مرحلے میں صوبائی سطح پر گورنر اور وزیر اعلیٰ ہاوسز کے سامنے دھرنے دئیے جائیں گے، مہنگائی مخالف تحریک کے آخری مرحلے میں اسلام آباد مارچ کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں دھرنا ہوگا یا جلسہ اس کا فیصلہ مرکز مجلس شوریٰ کرے گی، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھا جائے گا کوئی حکومتی دباو قبول نہیں کیا جائے گا۔
مریم نواز کی ہاؤسنگ سکیموں کی بحالی کیلئے فنڈز جاری کرنے کی ہدایت
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کیا جائے گا مرحلے میں
پڑھیں:
میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن — فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے میاں اظہر مرحوم کی رہائشگاہ پر ان کے بیٹے حماد اظہر سے ملاقات کی۔
اُنہوں نے دورانِ ملاقات حماد اظہر سے ان کے والد میاں اظہر کی وفات پر تعزیت کی اور مغفرت کے لیے دعائے فاتحہ کی۔
سابق گورنر پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما حماد اظہر کے والد میاں اظہر انتقال کرگئے۔
امیر جماعتِ اسلامی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں اظہر مرحوم ہمارے بزرگ تھے، جماعت اسلامی سے میاں اظہر مرحوم کا بہت پرانا تعلق تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ میاں اظہر مرحوم کا قاضی حسین احمد صاحب سے بھی ذاتی تعلق تھا۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ملکی سیاست میں گریٹر ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، چیزیں طے کرنا پڑیں گی، آئین و قانون کو سامنے رکھنا پڑے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ سب کو آئین کے فریم ورک میں رہ کرکام کرنا ہوگا، بیٹھ کر طے کرنا ہوگا ملک نے ایسے ہی چلنا ہے یا بہتری کی طرف جانا ہے۔