ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب کے بعد برطانیہ میں شہریت کے لیے درخواست دینے والے امریکیوں کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔

غیر یورپی یونین کے شہریوں کی بڑی تعداد برطانیہ میں طویل المدتی قیام کے لیے تیزی کے ساتھ آرہی ہے، خاص طور پر 2024 کی آخری سہ ماہی میں یہ شرح تیزی کے ساتھ بڑھی ہے۔

مجموعی طور پر برطانیہ کی شہریت کے لیے درخواستیں گزشتہ سال 6 فیصد بڑھ کر 2 لاکھ 51 ہزار تک پہنچ گئی ہیں جو ایک بلند ریکارڈ ہے۔

برطانیہ کی شہریت کے لیے اہل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ وہ پانچ سال تک برطانیہ میں رہے یا برطانوی شہریت کے حامل والدین ہوں۔

کوئی بھی شخص جس کی شادی برطانوی شہری سے ہوئی ہو اور وہ تین سال سے برطانیہ میں مقیم ہو وہ بھی درخواست دینے کا اہل تصور ہوگا۔

لاء فرم امیگریشن ایڈوائس سروس کے ڈائریکٹر اونو اوکیریگہ نے کہا کہ نومبر میں امریکی انتخابات کے اگلے دن برطانوی شہریت کی تلاش میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

آئرلینڈ میں شہریت حاصل کرنیوالے امریکیوں میں بھی تیزی کیساتھ اضافہ دیکھا گیا ہے، اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی امریکا میں آئرش نسل کے لوگوں کی جانب سے گزشتہ سال درخواستوں میں 46 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

آئرش قانون امریکی شہریوں کو نزول کے ذریعے شہریت کے لیے درخواست دینے کی اجازت دیتا ہے اگر پاسپورٹ حاصل کرنے والے یہ ثابت کر سکیں کہ ان کے دادا دادی کی پیدائش یورپی ملک میں ہوئی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: درخواست دینے شہریت کے لیے برطانیہ میں

پڑھیں:

وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال

اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات، مشرق وسطیٰ سمیت علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی، ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس سال کے اواخر میں برطانیہ کی قیادت کے ساتھ اپنی ملاقات کے منتظر ہیں۔

انہوں نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے) کی پروازوں کی بحالی کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس مثبت پیش رفت سے برطانوی پاکستانی کمیونٹی کو درپیش مشکلات دور کرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے درمیان تبادلے بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اس سلسلے میں برطانوی ہائی کمشنر کے مثبت کردار کو سراہا۔

پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی برطانیہ کے ساتھ قریبی تعاون کر رہا ہے، جس کی اس وقت پاکستان کے پاس صدارت ہے۔

ملاقات میں جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کی علاقائی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاک-بھارت کشیدگی میں کمی کے لیے برطانیہ کے کردار کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

برطانوی ہائی کمشنر نے وزیراعظم کو اپنے حالیہ دورہ لندن کے بارے میں بتایا جہاں انہوں نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے حوالے سے وسیع مشاورت کی۔

برطانوی ہائی کمشنر نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں حکومت کی معاشی کارکردگی کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں ہونے والی علاقائی پیش رفت پر برطانیہ کے نکتہ نظر کے حوالے سے گفتگو کی۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب میں ٹرین سے سفر کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ
  • کراچی: فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ’کال سینٹرز‘ کی تعداد میں اضافہ
  • انٹر بورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے وفد کی برطانوی ای سی سی ٹِس حکام سے ملاقات
  • بریگزٹ کے بعد برطانیہ کا بھارت کے ساتھ سب سے بڑا معاہدہ
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات،علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین حال ہی میں ہونے والے تجارتی مذاکرات دونوں فریقین کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے ، وزیراعظم شہبازشریف کی برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات میں گفتگو
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہبازشریف سے پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنر محترمہ جین میریٹ کی ملاقات
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، پاک برطانیہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • حج رجسٹریشن کی تعداد میں اضافہ، حج کوٹے میں بھی اضافے کے لیے رابطے کا فیصلہ