Daily Ausaf:
2025-09-18@19:09:35 GMT

برطانیہ میں ماہ رمضان اور مسلمان

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

ونڈسر کاسل ایک وسیع و وعریض رقبے پر محیط تاریخی و قدیمی شاہی محل ہے جہاں شاہی خاندان کی سرکاری رہائش گاہیں ہیں، یہ شاہی محل برطانیہ کی ریاستی تقریبات اور سرکاری مہمانوں کی میزبانی کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کے رانڈ ٹاورقلعے کا ایک نمایاں حصہ سیاحوں کے لئے خاص دلچسپی رکھتا ہے اس سال 2 مارچ بروز اتوار رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی کچھ پہلی بار عجوبہ ہوگیا کہ عالی شان اس شاہی محل میں ایک ہزار سال کے بعد مسلمانوں کے لئے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا تقریباً ساڑھے تین سو سے زائد مسلمانوں نے کھجوروں اور مشروبات سے روزہ افطار کیا آذان مغرب کی صدائیں اللہ و اکبر اللہ و اکبر کی گونچ شاہی محل کے چاروں کونوں سے ٹکرا گئیں مسلمانوں نے باجماعت نماز مغرب ادا کی اور کھانا تناول کیا۔
یہاں افطاری کرنے والوں نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ایک حیرت انگیز ماحول تھا ایسا لگتا ہی نہیں کہ یہ حقیقت بھی ہوسکتی ہے، سینٹ جارج ہال میںیہ مفت تقریب لندن کی فلاحی تنظیم رمضان ٹینٹ پروجیکٹ نے منعقد کی تھی۔
ونڈسر کاسل کے وزیٹر آپریشنز ڈائریکٹر، سائمن میپلز نے کہا کہ بادشاہ عالی جناب چارلس سوئم کئی سالوں سے جس مذہبی تنوع کے فروغ اور بین المذاہب مکالمے کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ ایک طویل سفر طے ہوا ۔ ہم واقعی ایک طویل راستہ طے کر چکے ہیں۔ شاہی مہمان نوازی روزہ افطاری، مسلم شناخت کو اس تاریخی پس منظر کے ساتھ جوڑنا واقعی ایک اعزاز ہے اس تقریب کے برطانیہ یورپ مغربی سوسائٹی پر دورس نتائج ہوں گے۔
رمضان المبارک کا ماہ مقدس مسلمانوں کو اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کا موقع فراہم کرتا ہے تاکہ وہ اپنی دنیا اور آخرت اس ماہ مبارک میں سنوار سکیں عزیز و اقارب، پڑوسیوں اور دوسروں کے حقوق پورے کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے میں عدل و انصاف کے تقاضے پورے کرکے دوسروں کو بھی اس کی تلقین کریں جبکہ روزہ صبروشکر کا نام ہے اور مومن کی پوری زندگی صبر وشکر کا خلاصہ ہے ۔اسلامی ممالک میں آباد مسلمانوں کی اکثریت کی طرح کوئی تقریباً 4ملین برطانوی مسلمان رمضان المبارک میں عبادات کا پوری طرح اہتمام کرتے ہیں ۔ تقریباً چار ہزار سے زائد مساجد میں باجماعت نمازوں، تراویح اور نوافل کا پوری طرح اہتمام کیا جاتا ہے۔ مسلمان آبادی والے شہروں میں تو ہر مسلک اور عقیدے اور ملک بلکہ علاقے کے مسلمانوں کی مساجد ہیں جبکہ اجتماعی افطاریوں کے مواقعوں پر خصوصی محفلوں، ذکر و اذکار اور دعائوں کے مناظر دیدنی ہوتے ہیں۔
بعض شہروں میں تو افطاری کے وقت مختلف دکانوں پر شاپنگ کرنے والوں کا رش اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ جیسے پاکستان کے کسی شہر میں ہیں ۔ تاہم یہ امر افسوس ناک ہے کہ بعض ایشیائی مسلمانوں کی دوکانوں پر منافع خوری کی غرض سے اشیا ء خورد و نوش کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں۔ کھجوروں ، گوشت اور دیگر روزانہ استعمال ہونے والی اشیا ء مہنگی کر دی جاتی ہیں جبکہ غیر مسلموں کے بڑے بڑے سپر سٹورز پر رمضان المبارک کی خصوصی رمضان آفرز لگائی جاتی ہیں اور آٹا دال، چاول اور دوسری روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں کم نرخوں پر فروخت کی جاتی ہیں ۔ برطانیہ میں دین اسلام عیسائیت کے بعد دوسرا بڑا مذہب ہے۔
بڑے شہروں میں بعض مساجد میں ظہر، عصر اور مغرب کی اذانیں لاوڈ سپیکرز پر کھلے عام دینے کی اجازت ہے جو پورے شہر میں سنائی دیتی ہیں ۔مسلمانوں کو اپنی عبادات کی پوری آزادی حاصل ہے۔ جمعہ کی نماز کی ادائیگی کے وقت بعض شہروں میں پارکنگ کی پابندی کے قوانین میں بھی نرمی کی جاتی ہے تاکہ مسلمان آسانی سے جمعہ کی نماز ادا کرسکیں لیکن یہاں کے مسلمان بھی مسجد میں جاتے وقت اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کرتے کہ کسی دوسرے کا راستہ بند ہوگا بعض اوقات بسیں اور ایمبولینس بھی پھنس جاتی ہیں۔ مسلمانوں کے اکثریتی شہروں میں جمعہ اور تراویح کی نمازوں کی جماعتیں بھی دو دو ہوتی ہیں جبکہ نماز کے اوقات کار میں تو پولیس کا گشت بھی بڑھا دیا جاتا ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔
رمضان میں مسلمان نوجوان جو یہاں کے اداروں میں ملازمتیں کرتے ہیں ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ رمضان کے آخری عشرے میں اپنی تعطیلات مختص کرلیں تاکہ وہ سکون سے اپنا روزہ رکھ سکیں موسم گرما میں روزہ یورپ میں تقریباً 19 گھنٹوں کا ہوتا ہے ان نوجوانوں کے لئے روزے کی سختی ایک کھٹن مرحلہ ہے ان کے بعض مالکان نے اس حد تک چھوٹ دے رکھی ہوتی ہے کہ وہ گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ کام کے اوقات سے پہلے گھر چلے جائیں اور پھر جب کرسمس کا موقعہ ہو تو اس وقت وہ اپنے عیسائی ورک میٹس یا ساتھیوں کی اس وقت مدد کریں اور کام سے کمی پوری کر دیں ۔اس معاشرے کی انسانی قدروں کی بلندیوں اور باہم احترام کی ایسی مثالیں دیدنی ہیں۔
(جاری ہے)

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: رمضان المبارک جاتی ہیں شاہی محل

پڑھیں:

اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ کھجور فیسٹول کا افتتاح کرنا میرے لیے باعث افتخار ہے، کھجور فیسٹول ہمارے خلیجی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کا ثبوت بھی ہے، سندھ کے کئی علاقوں میں بہترین کھجور پیدا کی جاتی ہے اور ہمارے یہاں کھجور سے بے شمار چیزیں بنائی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کا مسئلہ دنیا بھر کو درپیش ہے، مختلف بین الاقوامی ریسرچرز یہاں آئے ہوئے ہیں، بین الاقوامی ماہرین سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے طریقہ ہائے کار سیکھیں گے، پاکستان میں دوسرا کھجور فیسٹیول منایا جا رہا ہے، اس ایکسپو سے مقامی آباد گاروں کو کھجور کی کاشت اور برآمدات میں بہتری کے مواقع میسر ہوں گے، اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا ہے، تمام مسلمان ممالک ممکنہ طور پر کوئی پالیسی مرتب کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکسپو سینٹر کراچی میں منعقد ہونے والی دوسری پاکستان انٹرنیشنل کھجور فیسٹول سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے سی سی او ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد فیض احمد، قونصل جنرل یو اے ای ڈاکٹر بخیت العتیق و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ کھجور فیسٹول کا افتتاح کرنا میرے لیے باعث افتخار ہے، کھجور فیسٹول ہمارے خلیجی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کا ثبوت بھی ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ کے کئی علاقوں میں بہترین کھجور پیدا کی جاتی ہے اور ہمارے یہاں کھجور سے بے شمار چیزیں بنائی جا رہی ہیں۔

سعید غنی نے کہا کہ کھجور کی صعنت کو کئی مسائل کا سامنا ہے، ماحولیاتی تبدیلی کھجور کی صعنت کے لیے کافی نقصان دے ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کھجور سے دیگر مصنوعات کے ریسرچ سینٹر بنائے ہیں، کھجور فیسٹول کا مقصد دیگر ممالک میں کھجور کی ایکسپورٹ کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہو رہا ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ میں متحدہ عرب امارات حکومت، سفیر اور قونصل جنرل کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس فیسٹیول کے انعقاد سے سندھ اور پاکستان بھر کے کسانوں کو رابطے بڑھانے کے موقع فراہم کئے ہیں، جس سے پاکستان کے نہ صرف کاشتکاروں کو فائدہ ہوگا بلکہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر بھی بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اس ایکسپو کی معاونت کیلئے موجود ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ پوری دنیا نے قطر پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے، اقوامِ متحدہ نے بھی اس کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا ہے، اب تمام مسلمان ممالک ممکنہ طور پر کوئی پالیسی مرتب کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • صدر زرداری کا چین میں سنکیانگ اسلامک انسٹیٹیوٹ کا دورہ، مسلمانوں کیلئے خدمات کی تعریف
  • بھارت کو شکست دینے کےبعد آج عرب ممالک میں پاکستان کو وہی عزت حاصل ہے جو بڑے ممالک کو دی جاتی ہے، حنیف عباسی
  • ابھیشیک سے علیحدگی؟ ایشوریا رائے والدہ کے گھر بار بار کیوں جاتی ہیں؟ اصل وجہ سامنے آگئی
  • برطانوی شاہی خاندان کا ونزر کاسل میں ٹرمپ کے اعزاز میں شاندار عشائیہ
  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • مسلمان مشرقی یروشلم کے حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے، ترک صدر
  • مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
  • کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • امریکہ ہر جگہ مسلمانوں کے قتل عام کی سرپرستی کر رہا ہے، حافظ نعیم